وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی کی درآمد پر 20 فیصدریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے اور ملک میں موجود 5 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی کی برآمدکی اجازت دے دی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ڈالرز میں ادائیگی کی شرط پر افغانستان کو برآمدات کے لئے زمینی راستہ استعمال کر نے ، گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے فی من مقرر کرنے کی بھی منظوری بھی دے دی،ای سی سی کی تمام متعلقہ صوبائی حکومتوں پر مل مالکان کی جانب سے گنے کے کاشتکاروں کوتمام واجبات کی بروقت ادائیگیاں کرنے اور گنے کی کرشنگ کا آغاز بروقت کرنے پر زور

جمعرات 13 نومبر 2014 09:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13نومبر۔2014ء )وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی کی درآمد پر 20 فیصدریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی بھی منظوری دیتے ہوئے ، ملک میں موجود5 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی کی برآمد کی منظوری دے دی، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ڈالرز میں ادائیگی کی شرط پر افغانستان کو برآمدات کے لئے ملک کا زمینی راستہ استعمال کر نے اور ملک میں گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

کمیٹی نے تمام متعلقہ صوبائی حکومتوں پر مل مالکان کی جانب سے گنے کے کاشتکاروں کوتمام واجبات کی بروقت ادائیگیاں کرنے اور گنے کی کرشنگ کا آغاز بروقت کرنے پر زوربھی دیا۔بدھ کے روز وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم آفس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت تجارت کی تجویز پر اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اراکین نے 5 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی کی برآمد کی منظوری دے دی ، اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار نے مشروط اجازت دی تھی جس کے تحت اضافی چینی کو نا قابل واپسی ایل سی(لیٹر آف کریڈٹ) یا 15 فیصد نا قابل واپسی پیشگی ادائیگی(بیانہ) کے نرم معاہدے کی بنیادوں پر برآمد کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور شدہ اس تجویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اضافی چینی کی برآمد کے حوالے سے ہونے والے معاہدے میں چینی کی ترسیل معاہدہ ہونے کے 45دن کے اندر کی جائے گی اور ایسا نہ ہونے کی صورت میں حکومت پاکستان اس ناقابل واپسی رقم و پیشگی ادائیگی کو ضبط کرنے کا حق رکھے گی اور اس حوالے سے فراہم شدہ کوٹہ کو بہر صورت آئندہ برس31 مارچ تک برآمد کیا جائے گا ۔

اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ کے اراکین نے چینی کی درآمد پر 20 فیصدریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اراکین نے ڈالرز میں ادائیگی کی شرط پر افغانستان کو برآمدات کے لئے ملک کا زمینی راستہ استعمال کر نے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اراکین نے اضافی چینی کی برآمد کی اجازت دیتے ہوئے تمام متعلقہ صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مل مالکان گنے کے کاشتکاروں کوتمام واجبات کی بروقت ادائیگیاں کریں اور گنے کی کرشنگ کا آغاز بروقت کیا جائے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اپنے اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے فی من مقرر کرنے کی بھی باضابطہ منظوری دے دی، اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پہلے ہی باقائدہ اعلان کر دیا تھا جس کا مقصد کاشتکاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔کمیٹی نے ماڑی گیس کمپنی کے مارکیٹ میں خام تیل سے منسلک فارمولا سے متعلقہ کاسٹ پلس گیس معاہدے کی تبدیلی کی بھی منظوری دے دی ۔

متعلقہ عنوان :