عوامی مینڈیٹ کے خلاف زور زبردستی کی گئی تو انتشار پیدا ہوگا،ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، نواز شریف،پاکستان اگر منزل کی جانب چل رہا ہے تو سب کو ساتھ دینا چاہییے، ملک کو پٹڑی سے نہیں اتارنا چاہیئے، جوڈیشل کمیشن میں ایجنسیوں کو شامل کرنے کا مطالبہ عجیب و غریب ہے، چیف جسٹس کو کمیشن بنانے کیلئے خط لکھ چکا ہوں‘ ایسے مطالبے نہ پہلے پورے ہوئے ہیں اور نہ آئندہ ہوں گے، بجلی کے مسئلے پر قابو پالیں گے ،وزیراعظم کی لندن میں میڈیا سے بات چیت

جمعرات 13 نومبر 2014 09:23

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13نومبر۔2014ء ) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ وقت نہیں کہ پاکستان کی تقدیر کے ساتھ کھیل کھیلا جائے اگر عوامی مینڈیٹ کے خلاف زور زبردستی کی گئی تو انتشار پیدا ہوگا اور ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔جوڈیشل کمیشن میں ایجنسیوں کو شامل کرنے کا مطالبہ عجیب ہے‘ چیف جسٹس کو کمیشن بنانے کیلئے خط لکھ چکا ہوں‘ بجلی کے مسئلے پر قابو پالیں گیلندن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اگر منزل کی جانب چل رہا ہے تو سب کو ساتھ دینا چاہیئے اور ملک کو پٹڑی سے نہیں اتارنا چاہیئے، عوام نے الیکشن میں جو فیصلہ کیا اس کا احترام کیا جائے اور عوامی فیصلے پراگر اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو انتشار پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا ہے کہ جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیں، یہ ان کی صوابدید ہے کہ وہ کس کو نامزد کرتے ہیں کمیشن بنانا یا نہ بنانا چیف جسٹس کا معاملہ ہے حکومت چیف جسٹس کو ہدایت جاری نہیں کر سکتی اس لئے جوڈیشل کمیشن میں ایجنسیوں کو شامل کرنے کا مطالبہ عجیب و غریب ہے اور ایسے مطالبے نہ پہلے پورے ہوئے ہیں اور نہ آئندہ ہوں گے۔

۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر میوزیکل چیئر چلتی رہی ہیں پاکستان اب ایسی چیزوں کا متحمل نہیں ہوسکتا زور زبردستی کرنے سے انتشار پیدا ہوگا اور ملک اب اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ وزیراعطم نے کہا کہ چینی حکومت کے ساتھ بجلی بحران کے خاتمے کئے متعدد منصوبوں پر معاہدے کئے بجلی کا مسئلہ ہمارے دور میں ہی حل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت‘ افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

اسلام آباد ‘ لاہور ‘ کراچی موٹر وے سمیت دیگر تعمریات کا ٹھیکہ دے دیا گیا ۔ دھرنے والوں سے پوچھتا ہوں کہ ہمارے دور میں موٹر وے کیوں بنتی ہے آپ کے دور میں کیوں نہیں بنتی ماضی میں پاکستان کی ترقی کیلئے کام ہوتا ‘ ماضی میں اگر بجلی بحران کے خاتمے کیلئے توجہ دی جاتی تو آج ملک بیروزگاری اور لوڈ شیدنگ اور دہشت گردی جیسے مسائل میں نہ گھرا ہوتا۔

،وزیراعظم برطانیہ کے دورے پر لندن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ پاکستان برطانیہ توانائی مکالمہ اور سرمایہ کاری کانفرنس کا افتتاح کریں گے جو جمعرات کو ہوگی۔وزیراعظم کے دفتر کے مطابق سرمایہ کاری کانفرنس میں توانائی کے شعبے کے اداروں کے سربراہان اور سرکردہ شخصیات شرکت کریں گی۔توانائی کانفرنس میں مہارت اور بہتر تجربات کے تبادلے کے ذریعے توانائی کی ضروریات پوری کرنے کی غرض سے سرمایہ کاروں کو ترغیب دلانے کیلئے پاکستان کی معاونت پر غور کیا جائے گا۔

ادھروزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ کراچی میں آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور جرائم اور ٹارگٹ کلنگ میں کمی ہوئی ہے۔ چین سے ہونے والے معاہدوں کا بڑا حصہ کراچی میں لگے گا جبکہ گرین لائن منصوبے پر جلد کام شروع ہوگا۔ منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایات دے دی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برلن میں ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کیا۔

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ کراچی آپریشن کے مثبت نتائجآئے ہیں اورجرائم اور ٹارگٹ کلنگ میں کمی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کا مسئلہ حل ہوجائے تو سرمایہ کار ملک میں آنے کو تیار ہیں،نواز شریف نے کہا کہ پاکستان نے توانائی کے شعبے میں اور سرمایہ کاری کے لیے چین کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔وزیرِ اعظم پاکستان نے دعویٰ کیا کہ ملک میں پہلی دفع پیٹرولیئم کی مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ سطح پر کمی کر دی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں بروئے کار لانے کے لیے بے پناہ وسائل ہیں اور حکومت لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔