پاکستان کے مسائل دھرنوں کی وجہ سے نہیں ملک کی مشکلات نواز شریف کی پالیسیوں کی وجہ سے ہیں،عمران خان، ضمانت نہیں کراؤنگا، جب چاہو آکر گرفتار کر لو، نواز شریف گو نواز گو کے نعرے کو غلط سمجھ بیٹھے ، اس کا مطلب ان کا استعفیٰ تھا لیکن وہ گو لندن ، گو چائنا ، گو برلن سمجھ بیٹھے ، عدلیہ سے گلہ ہے کہ 18ماہ سے انصاف نہیں ملا ، عدلیہ کو آزاد اور غیر جانبدار دیکھنا چاہتے ہیں ، حکومت نے 5مطالبات مان لئے تھے ، نواز شریف کے استعفے پر بات رکی تھی ،نئے پاکستان میں ہماری تمام پالیسی گیارہ کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنے ، چھوٹے کسانوں کی مدد کرنے اور زراعت کے لیے بجلی سستی کرنے کے لیے ہوگی ہم کمزور طبقے کے لیے پالیسی بنائینگے، ہم پاکستان کو قائداعظم کے خوابوں کی طرح بنائیں گے ۔ ننکانہ میں جلسہ عام سے خطاب

جمعرات 13 نومبر 2014 09:23

ننکانہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13نومبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے مسائل دھرنوں کی وجہ سے نہیں ملک کی مشکلات نواز شریف کی پالیسیوں کی وجہ سے ہیں ، نواز شریف گو نواز گو کے نعرے کو غلط سمجھ بیٹھے ، اس کا مطلب ان کا استعفیٰ تھا لیکن وہ گو لندن ، گو چائنا ، گو برلن سمجھ بیٹھے ، عدلیہ سے گلہ ہے کہ 18ماہ سے انصاف نہیں ملا ، عدلیہ کو آزاد اور غیر جانبدار دیکھنا چاہتے ہیں ، حکومت نے 5مطالبات مان لئے تھے ، نواز شریف کے استعفے پر بات رکی تھی ،نئے پاکستان میں ہماری تمام پالیسی گیارہ کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنے ، چھوٹے کسانوں کی مدد کرنے اور زراعت کے لیے بجلی سستی کرنے کے لیے ہوگی ہم کمزور طبقے کے لیے پالیسی بنائینگے، حکمران قرضے لے رہے ہیں اور اس کا اثر مہنگائی کی صورت میں غریب عوام پر پڑتا ہے، دنیا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کے مطابق ہمارے یہاں قیمتیں کم نہیں ہوئیں پٹرول9 روپے اور مولانا فضل الرحمان6 روپے سستا ہوا ، ملک کے 147 مقامات پر سونے اور چاندی کی کانیں ہیں، ہم 180ارب ٹن کے کوئلے سے بجلی بنالیں تو کتنی بجلی بن سکتی ہے اور ملک میں سرمایہ آسکتا ہے، سرمایہ کاری ہوئی تو یہ ملک عظیم ملک بنے گا اور ہم پاکستان کو قائداعظم کے خوابوں کی طرح پاکستان بنائیں گے ۔

(جاری ہے)

ننکانہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے ننکانہ کے عوام کا شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جب گو نواز گو کی بات کی تو میاں نواز شریف غلط سمجھ بیٹھے گو نواز گو کا مطلب نواز شریف کا استعفیٰ تھا لیکن وہ گو نواز گو کو گو چائنا ، گو لندن اور گو برلن سمجھ بیٹھے ۔ میاں نواز شریف نے دنیا کو پاکستان کے تمام مسائل کی وجہ دھرنا بتایا ہے لیکن دھرنے نے بھی حکومت کے کاموں میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے جوڈیشل کمیشن کے قیام اور اس میں ایجنسیوں کے نمائندوں کی شمولیت پر اتفاق کرلیا تھا جسے وہ آج غیر آئینی قراردے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نواز شریف کے استعفے کی بات کررہے تھے جو انہوں نے نہیں مانی تھی ہم نے یہ تجویز دی کہ دھاندلی ثابت ہو تو نواز شریف کو استعفیٰ دینا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر ہمارا دھرنا جاری ہے ہم نے سیکرٹریٹ اور دیگر دفاتر کو بند نہیں کیا ہوا اور نہ ہی ڈی چوک میں کوئی بزنس ہوتا ہے پاکستان میں مسائل ہماری نہیں حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ہیں نواز شریف جب بھی آئے ان کا خاندان اوپر جانا شروع ہوا اور ملک نیچے جانا شروع ہوا عمران خان نے کہا کہ تیس نومبر کو پاکستان بھر کے مظلوم اسلام آباد پہنچیں گے اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو آپ کو حکومت چلانا مشکل ہوجائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میاں برادران میں حکومت چلانے کی اہلیت ہی نہیں ہمیں پتہ ہے کہ یہ لوگ دھاندلی سے آئے اور کس طرح انہوں نے بیلٹ پیپرچھپوائے ہمیں پتہ ہے کہ الیکشن کمیشن ہی نواز لیگ سے ملا ہوا تھا انہوں نے کہا کہ آصف زرداری بھی کہتے ہیں کہ انتخابات آر اوز کے تھے لیکن نواز شریف کو استعفیٰ نہیں دینا چاہیے ۔ عمران خان نے کہا کہ اینکر مبشر لقمان طاقتور لوگوں کی کرپشن اپنے پروگرام میں لا کر انہیں بے نقاب کرتا ہے لیکن انہیں نواز شریف اور شہباز شریف کی ایماء پر عدالتوں میں دھکیلا جارہا ہے اس کے ساتھ آئی جی اور میر شکیل الرحمان بھی اس کا منہ بند کرنا چاہتے ہیں مبشر لقمان پر ظلم ہورہاہے انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو طاقتور دیکھنا چاہتا ہوں میرا عدلیہ سے گلہ ہے کہ ہمیں انصاف نہیں مل رہا لوگوں کو انصاف کون دے گا پاکستان میں کسی ایماندار کو انصاف نہیں مل سکتا انہوں نے کہا کہ وہ لاہور ہائی کورٹ نے میرٹ پر ایک فیصلہ کیا انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں ہماری تمام پالیسی گیارہ کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنے ، چھوٹے کسانوں کی مدد کرنے اور زراعت کے لیے بجلی سستی کرنے کے لیے ہوگی ہم کمزور طبقے کے لیے پالیسی بنائینگے تاکہ مظلوموں کو انصاف ملے اور کمزور لوگ ترقی کرسکیں ہم نئے پاکستان میں اقلیتوں سمیت ہر کمزور کو تحفظ دینگے اور قانون کی حکمرانی ہوگی طاقتور کی نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران قرضے لے رہے ہیں اور اس کا اثر مہنگائی کی صورت میں غریب عوام پر پڑتا ہے دنیا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کے مطابق قیمتیں کم نہیں ہوئیں پٹرول نو روپے اور مولانا فضل الرحمان چھ روپے سستا ہوں جو 15 روپے ہونا چاہیے تھا کیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 25فیصد کم ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ٹیکس اکٹھا کرکے دکھاؤں گا اور عوام کو یقین دلاؤں گا کہ ان کا پیسہ انہی پر خرچ ہورہا ہے تاکہ ہم قرض نہ لیں اور خوددار ملک بن کر دنیا میں رہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سونے اور تانبے کے ذخائر پر بیٹھے ہیں ملک کے 147 مقامات پر سونے اور چاندی کی کانیں ہیں انہوں نے کہا کہ ہم پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کرکے ان کی تنخواہیں بڑھا کر اسی پولیس کے ذریعے امن قائم کریں گے اور امن ہوگا تو سرمایہ کاری بھی پاکستان میں آئے گی ہم نے سونے چاندی اور تھر کے کوئلے سے فائدہ حاصل کرسکیں گے ہم 180ارب ٹن کے کوئلے سے بجلی بنالیں تو کتنی بجلی بن سکتی ہے اور ملک میں سرمایہ آسکتا ہے انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری ہوئی تو یہ ملک عظیم ملک بنے گا اور ہم پاکستان کو قائداعظم کے خوابوں کی طرح پاکستان بنائیں عمران خان نے تیس نومبر کو عوام اسلام آباد پہنچنے کی دعوت بھی دی اور کہا کہ تیس نومبر کو اپنا حق لینے کا دن ہے اس کے بعد شریف برادران کا حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا انہوں نے گو نواز گو کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب بیرون ملک کے دورے نہیں نواز شریف کا استعفیٰ ہے ۔

بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شخبری ملی ہے کہ پی ٹی وی حملہ کیس میں میرے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں، میں ڈرنے والا نہیں، گرفتار بھی ہو گیا تو 30 نومبر کو دھرنا ہوگا ۔اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی یا پارلیمنٹ پر حملے میں تحریک انصاف کا کوئی کارکن ملوث نہیں تھا۔

پی ٹی وی حملے کا میچ فکس تھا، اندر کے لوگ ملوث تھے۔ لیکن خوشخبری ملی ہے کہ پی ٹی وی حملہ کیس میں میرے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔ میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔ اتنے دن کنٹینر میں رہا، جیل میں رہنا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ضمانت نہیں کراؤنگا، جب چاہو آکر گرفتار کر لو۔ جتنے جھوٹے کیس ہونگے اتنا ہی قوم جاگے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران 30 نومبر کے جلسے سے خوفزدہ ہیں۔ اگر میں گرفتار بھی ہو گیا تو 30 نومبر کو اسلام آباد میں بھرپور جلسہ ہوگا۔ پرسوں جلسے کی ریہرسل کرینگے۔