دھرنوں کے دوران فوج کی مداخلت کا کوئی چانس نہیں تھا، خواجہ آصف،بجلی کا کوئی بحران نہیں دھرنوں نے معاشی ترقی میں رکاوٹ ڈالی،ایجنسیوں کے نمائندے کمیشن میں شامل کرنے کا مطالبہ غیر آئینی ہے،اووربلنگ کی ذمہ داری یو پی ایس پر ڈال دی ،یوپی ایس سے 3گنا بجلی خرچ ہوتی ہے لوگوں کو علم نہیں،نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال

بدھ 12 نومبر 2014 09:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12نومبر۔2014ء)وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ دھرنوں کے دوران فوج کی مداخلت کا کوئی چانس نہیں تھا،بجلی کا کوئی بحران نہیں دھرنوں نے معاشی ترقی میں رکاوٹ ڈالی،ایجنسیوں کے نمائندے کمیشن میں شامل کرنے کا مطالبہ غیر آئینی ہے،اووربلنگ کی ذمہ داری یو پی ایس پر ڈال دی ،یوپی ایس سے 3گنا بجلی خرچ ہوتی ہے لوگوں کو علم نہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ دھرنوں کے دوران فوج کی مداخلت کا کوئی چانس نہیں تھا،فوج اس وقت جنگ لڑ رہی ہے اور جمہوریت کی حامی ہے،کنونشن سنٹر کی ملاقات میں فوج کے نمائندوں کی شرکت کا علم نہیں تاہم ایجنسیوں کے نمائندے کمیشن کو حل کرنے کیلئے طریقہ کار موجود ہے اور دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ تسلیم کرلیاگیا ہے اور کمیشن کے قیام کے لئے چیف جسٹس کو خط بھی لکھ دیاگیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قیمت پر خون خرابہ نہیں چاہتے،آج کل کے دور میں معاشی ترقی سب سے اہم ہے اور دھرنوں نے معاشی ترقی کے سفر میں رکاوٹ ڈالی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں بجلی کا بحران نہیں ہے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ مقررہ وقت پر ہی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے اور نوازشریف خود کہتے ہیں کہ انہوں نے غلطیوں سے سبق سیکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :