لاہور ہائیکورٹ مریم نواز کی تعلیمی اسناد کا ریکارڈ طلب کرلیا

بدھ 12 نومبر 2014 09:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12نومبر۔2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی بطور یوتھ لون سکیم تعیناتی کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگر حکومت مریم نواز کی تعیناتی پر نظر ثانی نہیں کرتی تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس مریم نواز کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا۔

وفاقی حکومت نے مریم نواز کی تعیناتی کا نوٹیفیکشن جاری کیا مگر غیر قانونی طور پر مریم صفدر اس عہدے پر براجمان ہیں۔سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے اپنے صوابدیدی اختیار کے تحت اعزازی عہدے پر مریم نواز کی تعیناتی کی۔

(جاری ہے)

اعزازی عہدے کے لئے قواعد کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ یوتھ لون سکیم فنڈز کی تقسیم مریم نواز کا اختیار نہیں۔

سرکاری وکیل نے انٹرنیٹ سے حاصل کی گئیں مریم نواز کی تعلیمی اسناد کی کاپیاں فراہم کیں۔جس پر عدالت نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ صوابدیدی اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ گھر کے باورچی کوبھی عہدہ دیا جاسکتا ہے۔عدالت نے کہ اگر حکومت مریم نواز کی تعیناتی پر نظر ثانی نہیں کرتی تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی اسناد کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دی۔