خیبر ، اورکزئی ایجنسی میں شدت پسندوں کے حملے ، جھڑپیں،5اہلکار شہید ، 33شدت پسند ہلاک

بدھ 12 نومبر 2014 09:20

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12نومبر۔2014ء) اورکزئی ایجنسی کے شورش زدہ علاقے شیربن درہ مین سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر تحریک طالبان اور لشکر اسلام کے شدت پسندوں کے حملے میں تین سکیورٹی اہلکار شہید اور 7 زخمی ہوگئے‘ فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں 18 شدت پسند ہلاک اور بارود سے بھری گاڑی تباہ‘ علاقے میں سخت کشیدگی‘ سکیورٹی فورسز کا شیر بن درہ چیک پوسٹ پر دوبارہ قبضہ۔

تفصیلات کے مطابق اورکزئی ایجنسی کی لوئیر تحصیل کے شورش زدہ علاقہ شیربن درہ کے مقام پر سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر منگل کی رات تین بجے تحریک طالبان اور لشکر اسلام کے شدت پسندوں نے حملہ کیا۔ شدت پسندوں کا حملہ اتنا شدید تھا کہ سکیورٹی فورسز کو سنبھلنے کا موقع نہ مل سکا اور شدت پسندوں نے شیربن درہ کی ایک اہم چیک پوسٹ پر قبضہ کرلیا جبکہ اس حملے میں تین سکیورٹی اہلکار حوالدار امتیاز‘ نائیک رزاق اور سپاہی فلک زادہ شہید جبکہ 7 اہلکار نائیک خالد‘ سپاہی گل وزیر‘ نائیک گل صاحب خان‘ سپاہی حسن‘ عطاء اللہ‘ حوالدار شبیر اور سپاہی گل فرحان زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

سکیورٹی فورسز کی تازہ کمک آنے پر بھرپور جوابی کارروائی میں فورسز نے شیربن درہ کی اس اہم چیک پوسٹ پر دوبارہ قبضہ کرکے شدت پسندوں کا صفایا کردیا۔ فورسز ذرائع کے مطابق اس لڑائی میں 18 شدت پسند ہلاک جبکہ ان کے زیراستعمال بارود سے بھری ڈبل کیبن گاڑی کو بھی فورسز نے تباہ کردیا۔ شیربن درہ چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے کی وجہ سے علاقے میں سخت کشیدگی کا ماحول ہے۔

یاد رہے کہ بیس روز قبل اس مقام پر شدت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 8 سکیورٹی اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوئے تھے جبکہ یوم عاشورہ کے موقع پر شدت پسندوں نے ماتمی جلوس پر شیربن درہ سے راکٹ سے حملہ کیا تھا جس سے 3 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوگئے تھے۔ادھردراس کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں 13 دہشت گرد ہلاک اور ان کے 3 ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی کارروائی خیبر ایجنسی کے علاقے دراس میں کی گئی جس میں 13 دہشت گرد ہلاک ہوئے جن میں غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں، کارروائی سانحہ واہگہ میں ملوث دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی جس میں ان کے 3 ٹھکانوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔واضح رہے کہ دہشت گردوں کے خلاف شمالی وزیرستان میں آپریشن ”ضرب عضب“ کے ساتھ ساتھ خیبر ایجنسی کے مختلف علاقوں میں آپریشن ”خیبر ون اور ٹو“ میں بھی سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں اب تک سیکڑوں دہشت گرد ہلاک اور ان کے متعدد ٹھکانوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

جبکہ خیبرایجنسی کے علاقے لاشورہ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران2مغوی بازیاب،جھڑپ میں2شدت پسند ہلاک اور2زخمی ہوگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق منگل کے روز سیکورٹی فورسز نے خیبرایجنسی کے علاقے لاشورہ میں کارروائی کی جہاں پر شدت پسندوں سے2 مغویوں کو بازیاب کرا لیا،اس کارروائی کے دوران فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں2شدت پسند ہلاک جبکہ2زخمی ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب دریائے ٹوچی کے قریب سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر نصب بارودی مواد سے حملہ ، 2اہلکار شہید جبکہ 3زخمی ہو گئے دھماکے میں ملوث مبینہ ملزم گرفتار تفصیلات کے مطابق سیکورٹی فورسز کی گاڑیاں بنوں سے جانی خیل جارہی تھی جب گاڑیوں کا قافلہ تھانہ میریان کی حدود میں واقع دریائے ٹوچی کے قریب پہنچا تو اس دوران سڑک کے کنارے نصب بارودی مواد کا دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے 2اہلکارسپاہی افتخار شہید ہو گئے جبکہ دوسرے شہید ہونے والے اہلکار کا نام معلوم نہ ہو سکااور 3اہلکارسپاہی یاسر ،سپاہی قیصر اور نائب صوبیدار زخمی ہو گئے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کیلئے سی ایم ایچ بنوں منتقل کردیا گیازخمی ہونے والوں میں سپاہی یاسر کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جبکہ دھماکے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرکے سر چ آپریشن شروع کی سرچ آپریشن کے دوران 6مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا گیا بعدازاں دھماکے میں ملوث مبینہ ملزم جمشید ولد تلاوت خان سکنہ جانی خیل کو مزید تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا جبکہ دیگر افراد کو کلیئر کرکے رہا کردیا۔

انصاالمجاہدین کے ترجمان ابو بصیر نے نامعلوم مقام سے سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔

متعلقہ عنوان :