کوٹ رادھا کشن کے واقعہ میں ملوث ملزمان کوگرفتارکرلیا گیا ہے،انھیں قانون کے مطابق کڑی سزا دی جائے گی،پرویز رشید ، ملک کو پہنچنے والے نقصان کی تمام تر ذمہ داری دھرنا سیاست پر عائد ہوتی ہے ، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے سیاسی استعمال نے کیس کو خراب کیا ، پنجاب میں داعش کے سر اٹھانے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، وفاقی وزیر اطلاعات کی میڈ یا سے گفتگو

پیر 10 نومبر 2014 09:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10نومبر۔2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ کوٹ رادھا کشن کے واقعہ میں ملوث ملزمان کوگرفتارکرلیا گیا ہے اورانھیں قانون کے مطابق کڑی سزا سزا دی جائے گی، ملک کو پہنچنے والے نقصان کی تمام تر ذمہ داری دھرنا سیاست پر عائد ہوتی ہے جس نے ملک و قوم کو مالی فوائد سے محروم رکھا، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، عمران خان دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی تنقید کو تحقیرمیں تبدیل نہ کریں تو اچھے اچھے لوگ پاکستان کی خدمت کیلئے آگے آئیں گے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے سیاسی استعمال نے کیس کو خراب کیا۔

پنجاب میں داعش کے سر اٹھانے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، عمران خان کی طرف سے کچھ لاشوں کے حصول کیلئے دھرنا سیاست کی گئی تھی جو کامیاب نہ ہو سکی وہ اتوار کویہاں ایوان اقبال میں یوم اقبال کے موقع پر منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کے بعدکے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت ملک میں ایک طرف خدمت جبکہ دوسری طرف ذاتی اغراض کی سیاست ہو رہی ہے ، وزیراعظم محمد نوازشریف کا ایجنڈا پاکستان کی خدمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں جن کاموں کو اگست میں ہونا چاہئے تھا  اغراض کی سیاست ان کاموں میں رکاوٹ بنی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ کئے گئے معاہدوں میں زیادہ تر منصوبے بجلی اور توانائی کے ہیں جن کی تکمیل پر 10 ہزار سے زائد میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی، 50 سے زائد صنعتوں کے کام میں اضافہ ہو گا اور لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا  ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اقبال کے افکار سے جنم لیا ہے اور قائداعظم  نے اس کو عملی شکل دی۔

اقبال  کا فکر یہی تھا کہ ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں، وسائل میں خود کفیل ہوں اور معاشی طور پر ترقی حاصل کریں یہی ایجنڈا پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بھی ہے۔ تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کی طرف سے ہی مذاکرات کو ختم کیا گیا تھا اور ان مذاکرات کی ابتداء حکومت نے کی تھی جنہیں عمران خان نے روکا تاہم ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنی مذاکراتی ٹیم کو مذاکرات کی دوبارہ اجازت دیں۔

چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے سوال پر پرویز رشید نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، اس سلسلہ میں جسٹس (ر) بھگوان داس کے نام پر عمومی طور پر رائے قائم ہوئی تھی لیکن انہوں نے خود معذرت کرلی جس کی وجہ سے یہ محسوس ہوتی ہے کہ جس طریقے سے اہم عہدوں پر خدمات سرانجام دینے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتاہے، جس طرح فخرالدین جی ابراہیم کے ساتھ سلوک عمران خان نے کیا اس کو دیکھ کر کتنے لوگ ایسے ہوں گے جو دوبارہ ایسا رسک لینے کو تیار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے سیاسی استعمال نے کیس کو خراب کیا ،اس کا سیاسی استعمال کرنیوالوں کو اگر ہمدردی ہوتی تو وہ آزادانہ تحقیقات میں شامل ہوتے۔ پنجاب میں جہادی تنظیم داعش کے سر اٹھانے کے حوالے سے سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ ایسی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی کام نہیں ہوتا جو بھی دہشت گردی کی کوشش کرے گا اس کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے گا جو شمالی وزیرستان میں ہو رہا ہے۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ذوالفقار کھوسہ کو پارٹی نے ہمیشہ عزت دی اور ان کا خیال رکھا لیکن ان کے اپنے بیٹے کی سیاست کی وجہ سے انہیں نقصان پہنچا  وفاقی وزیر نے کہا کہ ذوالفقار کھوسہ کو سینٹ کا رکن بنایا گیا  اگر وہ اب بھی بیٹے کی سیاست چھوڑ کر (ن) لیگ کی سیاست کریں تو یہ ان کیلئے فائدہ مند ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے کچھ لاشوں کے حصول کیلئے دھرنا سیاست کی گئی تھی جو کامیاب نہ ہو سکی اب وہ ارکان کو ایوانوں سے باہر لے جا کر نہ جانے کون سا کارنامہ سرانجام دینا چاہتے ہیں۔