ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے پاک چین معاہدوں کو ”بے فائدہ“ قرار دیدیا؟، ضرورت کیلئے بجلی گھر تو موجود ہیں، اصل مسئلہ ایندھن کا ہے جو نہ پرانے بجلی گھروں کے لیے ہے اور نہ نئے کے لئے ہو گا،ڈاکٹر ثمر مبارک،تیل اورگیس موجود نہیں جبکہ کوئلہ 8 سے 10 سالوں میں دستیاب ہو سکے گا،میڈیا سے گفتگو

اتوار 9 نومبر 2014 10:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9نومبر۔2014ء)معروف سائنسدان اور بجلی کے منصوبوں کے ماہر ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے پاکستان اور چین کے درمیان توانائی کے منصوبوں کے معاہدوں کو ”بے فائدہ“ قرار دیدیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ضرورت کی بجلی پیدا کرنے کے لیے بجلی گھر تو پاکستان میں پہلے بھی موجود ہیں، اصل مسئلہ ایندھن کا ہے جو نہ پہلے سے نصب بجلی گھروں کے لیے دستیاب ہے اور نہ نئے بجلی گھروں کے لیے ہو گا،تیل اورگیس موجود نہیں جبکہ کوئلہ آئندہ آٹھ سے دس سالوں میں دستیاب ہو سکے گا۔

(جاری ہے)

غیرملکی میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا کہ ان منصوبوں میں سب سے اہم نکتہ ان بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چین زیادہ سے زیادہ بجلی گھر بنانے کے لیے مالی یا تکنیکی مدد فراہم کر دے گا لیکن بجلی گھروں سے پیداوار حاصل کرنے کے لیے ضروری ایندھن کہاں سے آئے گا؟، پاکستان میں پہلے ہی گیس اور تیل کی کمی ہے، کوئلہ آئندہ آٹھ دس سال تک دستیاب ہو گا۔ثمر مبارک مند کے مطابق اپنے لیے ضرورت کی بجلی پیدا کرنے کے لیے بجلی گھر تو پاکستان میں پہلے بھی موجود ہیں، اصل مسئلہ ایندھن کا ہے جو نہ پہلے سے نصب شدہ بجلی گھروں کے لیے دستیاب ہے اور نہ نئے بجلی گھروں کے لیے دستیاب ہو گا۔

متعلقہ عنوان :