آپریشن خیبرون ،باڑہ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ17 دہشت گرد ہلاک، لوئر دیر میں خودکش حملہ ناکام،دہشت گردہلاک،3اہلکارزخمی،خود کش جیکٹس ،دستی بم اور بھاری تعداد میں گولہ بارود برآمد،عسکریت پسندوں اور امن لشکر میں جھڑپ،6افراد ہلاک

اتوار 9 نومبر 2014 10:04

خیبر ایجنسی،لوئر دیر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9نومبر۔2014ء)باڑہ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں17S دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔لوئر دیر کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد کو ہلاک کرتے ہوئے خود کش حملے کی کوشش ناکام بنادی، کارروائی میں تین سیکیورٹی اہل کار زخمی بھی ہوئے ،خود کش جیکٹس ،دستی بم اور بھاری تعداد میں گولہ بارود برآمد۔

ہفتہ کے روز خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے سپاہ اور سپین واڑہ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن خیبرون میں17 دہشت گردوں کو جہنم رسید کر دیا ۔کارروائی کے بعد سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی لاشوں کو پیر کو کوارٹر پہنچادیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عسکری ذرائع کے مطابق لوئر دیر کے علاقے چکدرہ میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی، کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک، جب کہ مقابلے میں گولیاں لگنے سے تین سیکیورٹی اہل کار زخمی ہوگئے۔

دہشت گرد کے قبضے سے تین خودکش جیکٹس، بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولا بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔کارروائی کے علاقے فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، دہشت گرد کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔ادھرخیبرایجنسی باڑہ کے علاقے ملک دین خیل میں عسکریت پسندوں اور امن لشکر کے درمیان شدید جھڑپ،چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق جھڑپ میں دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ہلاک شدگان میں تین کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر اسلام اور تین کا تعلق امن لشکر سے ہے،دونوں گروپوں نے بھاری ہتھیاروں سے ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔عینی شاہدین کے مطابق شدید جھڑپوں کے باعث علاقے میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے اور مقامی لوگ گھروں سے محصور ہو کر رہ گئے۔