سیاسی مخالفین کوپیغام دیناچاہتاہوں کہ اصل دھرنا30نومبرکے بعدشروع ہوگا ،عمران خان ، دھرنے کیلئے پیسے چندے سے آتے ہیں ،اب تک آزادی فنڈزمیں 5کروڑروپے جمع ہوچکے ہیں ،دھرنے کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں ،آصف علی زرداری ملک کے دوسرے اورنوازشریف تیسرے امیرترین شخص ہیں ،دونوں ٹیکس نہیں دیتے ،کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے عوام ٹیکس نہیں دیتے ۔دھرنے کے شرکاء سے خطاب

ہفتہ 8 نومبر 2014 09:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8نومبر۔2014ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ دھرنے کیلئے پیسے چندے سے آتے ہیں ،اب تک آزادی فنڈزمیں 5کروڑروپے جمع ہوچکے ہیں ،دھرنے کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں ،آصف علی زرداری ملک کے دوسرے اورنوازشریف تیسرے امیرترین شخص ہیں ،دونوں ٹیکس نہیں دیتے ،کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے عوام ٹیکس نہیں دیتے ۔

دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاسی مخالفین کوپیغام دیناچاہتاہوں کہ اصل دھرنا30نومبرکے بعدشروع ہوگا۔آصف علی زرداری کوبتاناچاہتاہوں کہ پیسہ ادھرسے آرہاہے جہاں سے آپ کونہیں آسکتاہے ،یہ پیسہ عوام دے رہے ہیں ،اب تک آزادی فنڈزکے اکاونٹ میں 5کروڑروپے آچکے ہیں ۔یہاں کادن کاخرچہ 6سے 7لاکھ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بیرون ملک پاکستانی بھی اکٹھے کررہے ہیں ،ایک ہفتے بعدبتاوٴں گاکہ کتناپیسہ اکٹھاہواہے ۔

5کروڑتوصرف پاکستان میں قائم آزادی فنڈمیں آیاہے ،30نومبرکوانسانوں کے سونامی کیلئے پیسہ اکٹھاکررہے ہیں ،پاکستانی عوام جیسے کھلے دل والے کہیں نہیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پاکستانی قوم پیسے دے رہی ہے ،شوکت خانم میں 70فیصدغریبوں کامفت علاج ہوتاہے ،شوکت خانم کوپہلے سے زیادہ عطیات مل رہی ہیں ،پشاورمیں آئندہ سال دوسراکینسرہسپتال بنائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیں دیتے ۔انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری ملک کادوسرااورنوازشریف تیسراامیرترین شخص ہے ،اوردونوں ٹیکس نہیں دیتے ،دنیامیں سب سے کم ٹیکس دینے کی شرح والاپاکستان ہے ۔انہوں نے کہاکہ 4ہزارارب ٹیکس جمع کراکردکھائیں گے ،ٹیکس کاپیسہ عوام پرخرچ کریں گے ،منصفانہ ٹیکس کانظام لائیں گے اورپاکستان کواپنے پاوٴں پرکھڑاکریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ڈرسے پٹرولیم اورڈیزل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ،اب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں ،پٹرول اورڈیزل مزیدسستاہوناچاہئے تھا،بجلی کی قیمت میں بھی کمی کرنی چاہئے تھی بلکہ حکومت نے الٹابجلی کی قیمت بڑھادی ہے۔