انتخابی دھاندلی کی تحقیقات جسٹس (ر) کی سربراہی میں کرائی جائیں،عمران خان، تحقیقات نوازشریف کے نہیں سپریم کورٹ کے ماتحت قبول کریں گے جسے ایک ماہ میں مکمل کرایا جائے ، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو دھرنا ختم کردیں گے، 30 نومبر کو عوامی سمندر کوئی گلو بٹ نہیں روک سکتا، 21 کو لاڑکانہ جائیں گے، سندھ کسی کی جاگیر نہیں،پر دھرنے کے شرکا سے خطاب

جمعہ 7 نومبر 2014 08:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7نومبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات نوازشریف کے نہیں سپریم کورٹ کے ماتحت قبول کریں گے جسے ایک ماہ میں مکمل کرایا جائے اور جسٹس(ر) ناصر اسلم زاہد جیسے لوگ اس کی سربراہی کریں اگر شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو دھرنا ختم کردیں گے،ان کا مزید کہنا تھا کہ 30 نومبر کو عوامی سمندر کوئی گلو بٹ نہیں روک سکتا، 21 کو لاڑکانہ جائیں گے، سندھ کسی کی جاگیر نہیں۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دھرنے کو 90 روز مکمل ہورے ہیں جس پر دھرنے کے شرکا کو مبارکباد پیش کرتاہوں، آج ملک میں پیٹرول کی قیمتیں اسی دھرنے کی بدولت کم ہوئی ہیں لیکن حکومت اب بجلی اورگیس مہنگی کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو ایک قوم بنایا جائے اور ہم تب تک ایک قوم نہیں بنیں گے جب تک عوام کو حقوق نہ دیں، آج ملک میں ہر ایک کو نیا صوبہ چاہئے لیکن صوبے بننے سے کچھ ٹھیک نہیں ہوگا کیونکہ نئے صوبے مسائل کا حل نہیں اور مسائل صرف انصاف سے ہی حل ہوں گے، آج ملک میں ہر سال چار لاکھ بچے گندا پانی پینے سے مررہے ہیں، تھرپارکر میں لوگ بھوکے مررہے ہیں لیکن وزیراعلیٰ سندھ کو کچھ بھی پتا نہیں ہے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ہوتے ہوئے ہمیں انصاف نہیں مل سکتا اس لیے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ دھرنا ختم ہوجائے گا، ہم نوازشریف کے ماتحت نہیں سپریم کورٹ کے ماتحت تحقیقات قبول کریں گے جسے ایک ماہ میں مکمل کرایا جائے اور جسٹس ناصر اسلم جیسے لوگوں کی سربراہی میں تحقیقات کرائی جائیں اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو دھرنا ختم کردیں گے۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ شفاف تحقیقات میں دھاندلی ضرور ثابت ہوگی، اس کے بعد نواز شریف کا استعفیٰ لے کر ہی جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی قربانیاں کبھی ضائع نہیں ہونے دیں گے، اسمبلی میں مک مکا جاری ہے، تحریک انصاف اقتدار میں آئی تو دونوں بڑی جماعتوں کا احتساب ہوگا، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو احتساب کا خوف ہے، ہم دشمن کے ساتھ بھی انصاف کرینگے، پاکستانی قانون اور نظام شہباز شریف کو نہیں پکڑسکتا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حکمرانوں کا اپنا پیسہ باہر پڑا ہے، نواز کے پاس زرداری اور زرداری کے پاس نواز کی فائل پڑی ہے، نریندر مودی نے627 افراد کے پیسے واپس لانے کا حکم دیا، اسحاق ڈار جیسا نااہل وزیر آج تک نہیں دیکھا، بجلی کی فی یونٹ قیمت ڈیڑھ روپے بڑھائی جارہی ہے، چوری 12 سے بڑھ کر 18 فیصد ہوگئی، قرضہ اوپر اور ملک نیچے جارہا ہے۔ شریف برادران اور اسحاق ڈار سب سے بڑے ٹیکس چور ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دھرنے والے قوم کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں،ظالم تبدیلی کے خلاف اکٹھے ہوگئے، نواز شریف اقتدار میں آکر ارب پتی بن گئے ہیں، چھوٹا سا طبقہ امیر اور قوم غریب ہورہی ہے، تھر میں بچے مر رہے ہیں اور وزیراعلیٰ کو کچھ پتا نہیں، ہر کسی کو آج نیا صوبہ چاہئے، سندھ کے لوگوں کو تقدیر بدلنے کا موقع دیں گے، 21 نومبر کو لاڑکانہ میں جلسہ اور سندھیوں کو آزاد کرنے آرہا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے نام پر سندھیوں کو لوٹا گیا، آصف زرداری! سندھ تمہاری وراثت نہیں، سندھ میں کچھ کیا تو میں مقابلے کو تیار ہوں گا، زرداری نے اپنی طرح بلاول کو بھی سندھی کے 2، 3 لفظ سکھادیے، 30 نومبر کو عوامی سمندر کو کوئی گلو بٹ نہیں روک سکتا، عوامی سمندر اسلام آباد میں انصاف کیلئے آئے گا۔