سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نا اہلی کیس کی سماعت کوئٹہ رجسٹری میں منتقل کر دی ، تحر یک انصا ف کے وکیل کا کو ئٹہ جا نے سے انکا ر ، مقدمے میں انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا۔65 دن گزر گئے میرا کیس نہیں سنا گیا،عرفان قادر ،درخواست گزار کا آرٹیکل63 ون جی کے تحت نا اہلی کے لئے سپیکر کے پاس جانا نہیں بنتا۔ میڈیا معلوما ت کا امین ہے کچھ اخبارات نے سنسنی خیز رپورٹنگ کی ۔وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات ہوتی رہتی ہے ۔کل بھی ہوئی ۔کیا وزیر اعظم نے اس تمام معاملات کی تردید کی، جسٹس سرمد جلال عثمانی کے ریمارکس

جمعہ 7 نومبر 2014 08:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7نومبر۔2014ء)سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نا اہلی کیس کی سماعت10 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلی سماعت کوئٹہ سپریم کورٹ رجسٹری میں ہوگی۔قائم مقام چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ صحیح رپورٹنگ نہ کرنا خیانت ہے ۔صحافت کا مدرپدر آزاد نہیں ہوتی ۔صحافت ذمہ دارانہ ہوتی ہے۔درخواست گزار کا آرٹیکل63 ون جی کے تحت نا اہلی کے لئے سپیکر کے پاس جانا نہیں بنتا۔

سپیکر نے جو رولنگ دی ہے وہ اس کی تائید کرتی ہے جبکہ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ میڈیا معلوما ت کا امین ہے کچھ اخبارات نے سنسنی خیز رپورٹنگ کی ۔وزیر اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات ہوتی رہتی ہے ۔کل بھی ہوئی ہے ۔کیا وزیر اعظم نے اس تمام معاملات کی تردید کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دئیے جبکہ عدالت نے عرفان قادر کی جانب سے جسٹس جواد ایس خواجہ کی بنچ میں موجودگی کے خلاف دائر درخواست پر کہا کہ رجسٹرار آفس نے جو اعتراضات لگائے ہیں ان کو چیمبر میں سنا جائے گا۔

درخواست گزار جلد سماعت کے لئے درخواست دے سکتا ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت شروع کی تو گزشتہ روز کی خبر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ججز کا کہنا تھا کہ اخبارات نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ نہیں کی ۔اخبارات کا حق تھا کہ وہ سنسنی کی بجائے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ۔ویسے بھی میڈیا معلومات کا امین ہے۔

اس دوران عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل نے جو وفاق کی جانب سے جواب داخل کیا ہے اس میں موجودہ درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی ہے۔ عرفان قادر نے جسٹس جواد ایس خواجہ کی بنچ میں موجودگی کے حوالے سے دائر درخواست پر کہا کہ ہمارا کیس نہیں سنا جاتا۔جسٹس جواد نے کہا کہ کوئٹہ میں سارا دن آپ کا ہی کیس سنیں گے ۔اس پر عرفان قادر نے کہا کہ وہ کوئٹہ نہیں جائیں گے کیونکہ انہیں اس مقدمے میں انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا۔65 دن گزر گئے میرا کیس نہیں سنا گیا۔ جسٹس سرمد نے کہا کہ آپ نے جو رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل کی ہے اس کی سماعت چیمبر میں ہوگی ۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس نومبر تک ملتوی کر دی ۔