پاکستان کا بھارت سے جامع مذاکرات پر کسی قسم کی شرائط قبول کرنے سے واضح انکار، یہ بھارت کی طرف سے پاکستان کی کوئی حمایت نہیں بلکہ یہ مذاکرات جنوبی ایشیاء میں امن اور ترقی کے لئے ناگزیر ہیں،ترجمان دفتر خارجہ، حریت کانفرنس کے رہنما علیحدگی پسند نہیں بلکہ آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، وزیراعظم (آج) بیجنگ جائیں گے،چینی قیادت سے ملاقاتیں اور کئی معاہدوں پر دستخط کریں گے،ترجمان تسنیم اسلم کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 7 نومبر 2014 08:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7نومبر۔2014ء) پاکستان نے بھارت سے جامع مذاکرات پر کسی قسم کی شرائط قبول کرنے سے واضح انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارت کی طرف سے پاکستان کی کوئی حمایت نہیں بلکہ یہ مذاکرات جنوبی ایشیاء میں امن اور ترقی کے لئے ناگزیر ہیں اور دفتر خارجہ کی ترجما ن نے کہا ہے کہ حریت کانفرنس کے رہنما علیحدگی پسند نہیں بلکہ آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔

جمعرات کو یہاں دفتر خارجہ میں اخبار نویسوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف (آج)جمعہ کو بیجنگ جائیں گے جہاں وہ چین کے صدر اور سے دوطرفہ ملاقاتیں اور کئی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ایک سوا ل کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات پر شرائط قبول نہیں کرے گا. بھارت کے ساتھ مذاکرات کوئی حمایت نہیں بلکہ یہ جنوبی ایشیاء میں امن اور ترقی کے لئے ایک ضرورت ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی کے بیان سے متعلق ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء علیحدگی پسند نہیں بلکہ آزادی کی جنگ لڑ نے والے ہیں جو مقبوضہ علاقے سے اپنی تحریک چلا رہے ہیں۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے علاقے کے ذریعے بھارت اور افغانستان کے درمیان رابطے روکنا نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ افغانستان کے ساتھ سمندر نہیں لگتا اس لئے پاکستان نے اسے بین الاقوامی پانیوں تک رسائی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت تجارتی مقاصد کے لئے کراچی بندرگاہ استعمال کر سکتا ہے۔بریفنگ کے آغاز پر تسنیم اسلم نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کل (جمعہ) اپنے دورہ چین میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے جہاں متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کا امکان ہے۔ ان میں سے زیادہ تر معاہدے توانائی کے شعبے سے متعلق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف بیجنگ میں قیام کے دوران چین کے صدر ژی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی کیانگ سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

ترجمان تسنیم اسلم نے بریفنگ میں کہا کہ وزیراعظم کے اس دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر معاہدے توانائی کے شعبے میں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چین کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔