قصور: قرآن پا ک کی بے حر متی پر میاں بیوی قتل،مشتعل دیہاتیوں نے قتل کے بعد دونو ں کو بھٹے میں ڈال کر جلا دیا ،وزیراعظم، وزیراعلیٰ نے واقعے کا نوٹس لے لیا،42 افراد گرفتا ر

جمعرات 6 نومبر 2014 09:45

قصور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6نومبر۔2014ء)قصورکے علاقے کوٹ رادھا کشن میں مشتعل دیہاتیوں نے میاں بیوی کوتشدد سے ہلاک کرنے کے بعد لاشوں کو بھٹے میں پھینک کر جلا دیا۔ڈی پی او قصورکا کہنا ہے کہ مقتولین پرمقدس اوراق کی مبینہ بے حرمتی کا الزام لگایا گیا تھا ، 42 افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

پولیس کے مطابق مشتعل دیہاتیوں کے تشدد سے محنت کش خاتون شمع بی بی اور اس کا شوہر ہلاک ہو گئے ، لاشوں کی بیحرمتی کے بعد انہیں بھٹے میں پھینک دیا گیا۔ڈی پی او کے مطابق میاں بیوی پرمقدس اوراق کی بیحرمتی کا الزام لگائے جانے کے بعد واقعہ پیش آیا۔عینی شاہدین کے مطابق سیکڑوں دیہاتیوں نے حملہ کیا،فیکٹری ایریا پولیس کے5 اہلکاربھی موجود تھے مگر بے بس کھڑے رہے ،ہلاک ہونے والے میاں بیوی کے3 کم سن بچوں کو رشتے دار اپنے گھروں میں لے گئے۔

(جاری ہے)

مقتول کے بھائی شہبازجاویدکاکہناہے کہ اس کا بھائی اور بھابی اَن پڑھ تھے، ان پرلگایاگیا الزام غلط ہے،انصاف کیلیے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔پولیس نے 67 نامزد اور400 نامعلوم ملزمان کیخلاف دہشت گردی اورقتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے 42 حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

ادھروزیراعظم نے کوٹ رادھاکشن میں مسیجی جوڑے کو زندہ جلانے کا نوٹس لے لیا،وزیراعظم کی وزیراعلیٰ شہبازشریف کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز کوٹ رادھاکشن میں میاں بیوی کو زندہ جلا دیا گیا جس پر وزیراعظم نوازشریف نے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ دار ریاست میں بلوائیوں کے حملے برداشت نہیں کرسکتے،ذمہ دار ریاست میں مسیحی جوڑے کا قتل بہیمانہ فعل اور ناقابل معافی جرم ہے،اقلیتوں کو تشدد اور ناانصافی سے تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے،مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا،وزیراعظم پنجاب ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں اور ملزمان کے خلاف کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے اور ملزمان کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

متعلقہ عنوان :