وزیر اعظم کی جانب سے بجلی بلوں میں صارفین سے 42ارب روپے سے زائد وصولیوں سے متعلق آڈٹ رپورٹ کو مسترد کئے جانے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے دوسری رپورٹ تیار کرنے کی ہدایات کے بعد وزارت پانی و بجلی نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ،کمیٹیاں یونین کونسلوں کی سطح پر معاملے کی چھان بین کریں گی، بجلی بلوں میں جی ایس ٹی شامل ہونے، لوڈشیڈنگ میں کمی کی وجہ سے اضافہ ہوا ، اگر کسی بھی صارف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو اس کی مکمل چھان بین کی جائے گی، وزیر مملکت عابد شیر علی پریس کانفرنس

پیر 3 نومبر 2014 10:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3نومبر۔2014ء) وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جانب سے بجلی بلوں میں صارفین سے 42ارب روپے سے زائد وصولیوں سے متعلق اڈٹ رپورٹ کو مسترد کئے جانے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے دوسری روپورٹ تیار کرنے کی ہدایات کے بعد وزارت پانی و بجلی نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کر دیا جو یونین کونسلوں کی سطح پر معاملے کی چھان بین کرے گی کہ کیا عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے گذشتہ وزارت پانی و بجلی کے وزیر مملکت عابد شیر علی نے اپنے پریس کانفرنس میں کہاکہ بجلی بلوں میں جی ایس ٹی شامل ہونے اور لوڈشیڈنگ میں کمی کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے اور اگر کسی بھی صارف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو اس کی مکمل چھان بین کی جائے گی واضح رہے کہ بجلی بلوں میں زیادتی کا شکار صارفین وزیر اعظم کی جانب سے نوٹس لئے جانے پر اس امید کا اظہار کر رہے تھے کہ اگلے مہینے زیادتی کا ازالہ ہوجائے گا مگر وزارت پانی و بجلی نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور معاملے کو کمیٹی کے سپرد کرکے التواء کا شکار کر دیا کیونکہ انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ پاکستانی عوام کچھ عرصہ کے بعد اس زیادتی کو بھول جائیں گے ۔