بلوچستان میں دہشتگردانہ کاروائیوں میں افغانستان اوربھارت کی ایجنسیاں ملوث ہیں،سرفرازبگٹی ،بلوچستان میں داعش کی موجودگی کی موجود گی کے کوئی شواہد نہیں ہے داعش کے نام پروال چیکنگ کرنے والے عناصرکوقانون کے کٹہرے تک لائیں گے، خفیہ ادارے اورسیکورٹی فورسز ملک دشمن عناصر کے عزائم کوخاک میں ملانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں ،صوبائی وزیر داخلہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 31 اکتوبر 2014 08:50

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31اکتوبر۔2014ء)بلوچستان کے وزیرداخلہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء میرسرفرازبگٹی نے بلوچستان میں داعش کی موجودگی کی سختی سے تردیدکرتے ہوئے کہاہے کہ اس تنظیم کے بلوچستان میں موجود گی کے کوئی شواہد نہیں ہے شہرمیں داعش کے نام پروال چیکنگ کرنے والے عناصرکوقانون کے کٹہرے تک لائیں گے بلوچستان میں دہشتگردانہ کاروائیوں میں ہمسایہ ممالک افغانستان اوربھارت کی ایجنسیاں ملوث ہے پاکستانی خفیہ ادارے اورسیکورٹی فورسز ملک دشمن عناصر کے عزائم کوخاک میں ملانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں گزشتہ دنوں فرنٹےئرکوربلوچستان دیگرسیکورٹی اداروں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کاروائیاں کرکے خودکش جیکٹس،ہزاروں ٹن دھماکہ خیز مواد اسلحہ گولہ بارود،دستی بم،راکٹ لانچرقبضے میں لیکرتخریب کاری کوششوں میں استعمال ہونے والامواد قبضے میں لیکرایک غیرملکی باشندے کو حراست میں لیاہے ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈی آئی جی فرنٹےئرکوربلوچستان بریگیڈئرطاہرمحمود کے ہمراہ ایف سی مددگارسینٹرمیں پریس کانفرنس کے دوران کیااس موقع پر غزہ بند سکاؤٹس کے کمانڈنٹ کرنل مقبول شاہ اورکرنل سجاد سمیت ایف سی ہیڈکوارٹر کے کرنل محمداعظم،فرنٹئرکور کے ترجمان ڈائریکٹرتعلقات عامہ شہزادہ فرحت جان احمدزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے وزیرداخلہ وقبائلی اموربلوچستان میرسرفرازبگٹی نے کہاہے کہ فرنٹےئرکوربلوچستان خفیہ اداروں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بناتے ہوئے بلوچستان میں دہشتگردانہ کاروائیوں میں استعمال ہونے والے بھاری مقدار میں مواداسلحہ ایمونیشن کوقبضے میں لیا ہے کیونکہ اس وقت پاکستانی فوج ضرب عضب آپریشن میں مصروف ہے اوردوسری جانب بلوچستان میں مزاحمتی کاروائیاں اورانسرجنسی کی کاروائیاں جاری ہے حکومت اورقانون نافذکرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے حساس اداروں کی اطلاع پر ملک دشمن عناصر کے عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے برسرپیکارہوکرامسال سے لیکراب تک متعدد کاروائیاں کرچکے ہیں اورفورسز نے بھاری مقدارمیں اسلحہ ایمونیشن قبضے میں لیاہے

ڈی آئی جی فرنٹےئرکور بلوچستان بریگیڈئرطاہرمحمود نے بتایاکہ فرنٹےئرکورکے عملے نے خفیہ اداروں کے ساتھ ملکربلوچستان کے مختلف علاقوں جس میں گلستان،کانک،مستونگ،یاروسمیت دیگرعلاقوں سے 4ہزارکلوگرام دھماکہ خیزمواد ،18تیارخودکش جیٹکیں،31ایس ایم جیزبمعہ 189864راؤنڈز،6فٹ مزائل بمعہ ایکسریز2عدد،101چھوٹے مزائل،104مزائل کیپ،107ایم ایم راکٹ، لانچر110،28جی تھری راؤنڈز،ہزارمیٹرپرائماکارڈتار،تھری نیٹ تھری رائفل35راؤنڈ00 25ڈیٹونیٹر،184 آئی ای ڈی بیٹری،107راکٹ شل،20پیکٹ ریموٹ بیٹری،20عدد بیٹری،8عددریموٹ،17فیوزسیل،350مائنزڈیٹونیٹر،5دوربین،4ہینڈگرنیڈ،13واکی ٹاکی سیٹ،97راکٹ لانچرفیوز،26فیوز،21ایس ایم جیز میگزین،2ٹیلی سکوپ،1کاربیٹری،1ٹریکٹربمعہ ٹرالی،9فلیش ٹریسر،5نوکیاموبائل،1چائنہ موبائل،1ہینڈرائڈموبائل،1بکس آئی ای ڈی،14لانچربیس،2بم،1ہتھکڑی، بارودی سورنگیں،سنگل بیرل رائفل 1،AK47 8،دوپسٹل،اے کے 47 کے میگزین36،ہینڈگرنیڈ3،گرنیڈ2ایلیمنیشن ،ہائی ایکسپلیوہینڈگرنیڈ9،ایچ ایم جی 8،ایس ایم جیز46راؤنڈ،اسی طرح کانک سے 8ایم ایم رائفل 1،81ایم ایم بم 8،82ایم ایم بم 1،12.7کے راؤنڈ 1،12.7کی خالی بیلٹ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بلوچ بھائی اوربلوچستان کے عوام امن پسند ہے چند عناصرامن کوخراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس سے فورسز ناکام بنادے گی انہوں نے بتایاکہ ان کاروائیوں میں گلستان کے علاقے سے ایک افغان باشندہ محمداسلم کو گرفتارکیاگیاہے اس کے علاوہ اس سال کے شروع میں قلعہ عبداللہ میں اسلحہ بنانے کی فیکٹری تباہ کی گئی تھی اوربرآمد ہونے والااسلحہ دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال ہوناتھااوریہ زیرزمین چھپایاگیاتھاایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ بلوچستان نے بتایاکہ تخریب کاری کی ان کارروائیوں کے پیچھے بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کی شواہد ملے ہیں اوراس سلسلے میں وزرات خارجہ کے ذریعے کارروائی کیلئے وفاق کولکھاگیاہے ۔

وزیرداخلہ بلوچستان نے صوبے میں داعش کی موجود گی کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہاکہ اس تنظیم کی بلوچستان کی موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ہیں ۔مقامی سطح پرداعش کے نام پروال چاکنگ کرنے والے عناصرکوقانون کے کٹیرے تک لائیں گے ۔وزیرداخلہ بلوچستان نے کہاکہ ملک میں جہاں دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب آپریشن جاری ہے وہاں سیکورٹی ادارے قیام امن واندرون وبیرون دہشت گردی کے خلاف اپنے فرائض سے غافل نہیں ۔

سیکورٹی اداروں کی بہترکارکردگی کے باعث بلوچستان میں عوام کودہشت گردوں کی تباہ کن کارروائیوں سے بچالیاگیاہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایران کی جانب سے سرحدکی خلاف ورزی کے بارے میں وزارت داخلہ کوآگاہ کیاگیاہے ان معاملات کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیاجاتاہے اس سلسلے میں آئی جی ایف سی گزشتہ دنوں ایران گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :