سانحہ ماڈل ٹاؤن، گلو بٹ کو11 سال تین ماہ قید کی سزا ، ایک لاکھ 11 ہزار جرمانہ ، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گلو بٹ نے جو گاڑیاں توڑی ہیں اس کو میڈیا پر پوری دنیا نے دیکھا تھا جس میں کوئی بھی وحم باقی نہیں،عدالت کا فیصلہ،قید کی سزا سنتے ہی گلو بٹ کی آنکھوں میں آنسوؤں آگئے، افسردہ ہوگئے ، پولیس نے گلو بٹ کو دوبارہ سے ہتھکڑیاں لگا دیں ، حراست میں لے لیا، فیصلے کی مصدقہ کاپی حاصل کرنے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر یں گے، وکیل محمد ریاض عباسی

جمعہ 31 اکتوبر 2014 08:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31اکتوبر۔2014ء)انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گلو بٹ کو11 سال تین ماہ قید کی سزا سنا دی جبکہ ایک لاکھ 11 ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گلو بٹ نے جو گاڑیاں توڑی ہیں اس کو میڈیا پر پوری دنیا نے دیکھا تھا جس میں کوئی بھی وحم باقی نہیں ۔

اس بنیاد پر عدالت نے گلو بٹ کو11 سال تین ماہ قید کی سزا سنائی جبکہ ایک لاکھ 11 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔قید کی سزا سنتے ہی گلو بٹ کی آنکھوں میں آنسوؤں آگئے اور وہ افسردہ ہوگئے جس کے بعد گلو بٹ عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے گلو بٹ کو دوبارہ سے ہتھکڑیاں لگا دیں اور انہیں حراست میں لے لیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ17 جون کو گلو بٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ج گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی تھی اور ہوائی فائرنگ بھی کی جبکہ گلو بٹ کے خلاف کسی گاڑی کے مالک نے ایف آئی آردرج نہیں کرائی لیکن گیارہ پولیس اہلکاروں نے اپنے بیان قلمبند کرائے کہ گلو بٹ نے ماڈل ٹاؤن میں ہوائی فائرنگ بھی کی جس کے بعد گلو بٹ پر تشدد کیا گیا اور پھر گلو بٹ نے غصے میں آکر گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے جبکہ پولیس کی جانب سے گلو بٹ کا گاڑیوں توڑنے والا ڈنڈا بھی پیش کیا گیا ۔

بعد ازاں گلو بٹ کے وکیل محمد ریاض عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے کی مصدقہ کاپی حاصل کرنے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر یں گے ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ایک گلو بٹ نہیں بلکہ اور بھی دوسرے کردار شامل ہے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروا ئی نہیں کی گئی جبکہ عدالت میں پیش کیا جانے والا ڈنڈا بھی گلو بٹ کا نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :