ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے تحت دوبئی میں بات چیت کے تازہ دور کا انکشاف،دہشت گردی ،مسئلہ کشمیر اور افغانستان کی موجودہ صورت حال پر آر پار سرکردہ سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:42

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء)پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر زبردست تناؤ کے باوجود دونوں ممالک اور آر پار کشمیر کی سرکردہ شخصیات کے درمیان ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے تحت بات چیت کا تازہ دور دبئی میں منعقد ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق دبئی میں ہونے والے بات چیت کے اس دور میں ممبئی حملوں میں واقعات سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی مرتب کرنے اور دہشت گردی کے موضوعات زیر بحث آئے ۔

رپورٹ کے مطابق ٹریک ٹو سطح پر سرگرم انجنوں نے دونوں ممالک کے حکومتی عہدیداروں کی طرف سے سخت بیان جاری کا بھی سنجیدہ نوٹس لیا۔رپورٹ کے مطابق بھارت کی طر ف سے سابق فوجی جنرل(ر) مشکوک کے مہتا اور پاکستان کی طرف سے سابق سفیر برائے افغانستان ہمایوں خان کی قیادت میں دونوں ملکوں کے دانشوروں،سابق سفارت کاروں،دفاعی ماہرین اور سول سوسائٹی ممبران پر مشتمل دبئی میں ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

بھارت کے سابق سفیر جیننا پرساد بھی بات میں موجود تھے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ کشمیرک ے دونوں حصوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی بھی بات چیت میں شامل ہوئی ۔اس اجلاس کے دوران خاص طور پر اس موضوع پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کے سرکاری اور غیر سرکاری عناصر کے ہاتھوں ممبئی طرز کے ایک حملیک ے بعد صورت حال کو کس طرح قابو میں رکھا جا سکتا ہے ۔اس کے علاوہ حال ہی میں خارجہ سیکرٹری بات چیت کی منسوخی کے تناظر میں مذاکرا کی بحالی کے لئے نئی دہلی اور اسلام آباد میں سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر جاری کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ریٹائرڈ جنرل اشوک مہتا نے ٹریک ٹو سطح پر بات چیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند اس سے واقف تھی ۔