صوبے نہیں بنانے نہ بنائیں، سندھ کا انتظام 10 سال کیلئے متحدہ کو دیدیں، الطاف حسین

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء ) ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین نے کہا ہے کہ سندھ کے تمام مستقل باشندے اس دھرتی کے وارث ہیں، وڈیرے الزام لگاتے ہیں کہ سندھیوں کا حق مہاجروں نے مارا، سندھی بھائیو! لاڑکانہ، رتو ڈیرو سے ایم کیو ایم جیتی تھی یا پیپلزپارٹی،نئے صوبے اور انتظامی یونٹس نہیں بنانے تو نہ بنائیں، 10 سال کیلئے سندھ متحدہ کو دے دیں۔

لندن سے ٹیلی فون پر سندھ بولنے والے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے تمام مستقل باشندے اس دھرتی کے وارث ہیں، سندھ دھرتی سے محبت کا حق ادا کریں گے، آخر کیوں اپنوں کو غیر اور غیروں کو اپنا سمجھتے ہو۔وہ کہتے ہیں کہ سندھ کی آبادی پہلے کے مقابلے میں بہت بڑھ گئی ہے، آج سندھ کی آبادی ساڑھے 4 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے، تعلیم حاصل کرنیوالے ہاریوں کی شرح 1947ء سے زیادہ ہے، وڈیرے الزام لگاتے ہیں کہ سندھیوں کا حق مہاجروں نے مارا، سندھی بھائیو! لاڑکانہ اور رتو ڈیرو سے ایم کیو ایم جیتی تھی یا پیپلزپارٹی۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہا کہ انتظامی یونٹس اور صوبے نہیں بنانا چاہتے تو نہ بناوٴ، کہتے ہیں کہ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں، سندھ نہ دو لیکن صوبہ کو 10 سال کیلئے ایم کیو ایم کو دے دو،ہم پورے پاکستان کے وڈیرے جاگیرداروں سے زمینیں واپس لیں گے، یہ لوکل باڈیز کے الیکشن کیوں نہیں ہونے دیتے؟، کیوں کہ یہاں موجود لوگ اپنی اپنی گلی کے کونسلر بن جائیں گے۔

الطاف حسین نے کہا کہ کہ جب بھٹو کو شہید کیا گیا تو سندھ میں احتجاج کرنیوالے مزدور، ہاری تھے، ایک جانب بھٹو کو پھندا ڈل رہا تھا دوسری جانب جاگیردار شادیاں کررہے تھے، مہاجر بھی بگڑے ہوئے تھے، انہیں ایک جگہ جمع کیا، منزل آرام کرنے سے نہیں ملتی، عزت سے جینا ہے تو مشکل حالات کا سامنا کرنا ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ میری جنگ سندھی بولنے والے عوام سے نہیں، وڈیروں اور جاگیرداروں سے، اردو بولنے والا سندھ کا وزیراعلیٰ کیوں نہیں ہوسکتے۔