جمہوریت نے بڑا دھچکا برداشت کیا،جمہوری تسلسل کا میٹھا پھل کھا رہے ہیں ، پرویز رشید، لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں،اپنی پالیسی کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کیا،نوازشریف6نومبر کو چین جائیں گے،جن منصوبوں پر دستخط کا عمل دھرنوں کی وجہ سے رکا تھا وہ چین میں سرانجام پائے گا،وزیراعظم کے دورے میں چینی صدر کو دورے کی دعوت دی جائے گی، پریس کانفرنس،غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں معیشت پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں،سرمایہ کاری کانفرنس میں240 مندوبین کی شرکت(ن) لیگ کی پالیسیوں کا مظہر ہے،مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے۔چےئرمین سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء)وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ جمہوریت نے بڑا دھچکا برداشت کیا،جمہوری تسلسل کا میٹھا پھل کھا رہے ہیں اور لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں،اپنی پالیسی کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کیا جبکہ چےئرمین سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں معیشت پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں،سرمایہ کاری کانفرنس میں240 مندوبین کی شرکت(ن) لیگ کی پالیسیوں کا مظہر ہے،مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کانفرنس میں انعقاد حکومتی اقدامات کی کامیابی کا ثبوت ہے،حکومت نے معیشت میں بہتری کی رفتار کو برقرار رکھا ہے،سرمایہ کاری کانفرنس میں سرمایہ کاروں کو سہولتوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے پاکستانی معیشت کے حوالے سے مثبت اشارے دے رہے ہیں،موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث معیشت کی بحالی میں رکاوٹیں پیش آئیں لیکن حکومت نے اپنی مثبت پالیسیوں کے باعث ان رکاوٹوں کو ملکی ترقی کی راہ میں حائل نہیں ہونے دیا اور ترقی کی رفتار کو برقرار رکھاہے۔

پرویز رشید نے کہا کہ سرمایہ کاری کیلئے3 شرائط ضروری ہوتی ہیں ایک یہ کہ اگر کسی ملک میں عدم استحکام ہوتو سرمایہ کار وہاں نہیں جائے گا کیونکہ عدم استحکام سرمایہ کاری کیلئے خطرے کا سبب ہوسکتا ہے،اس کے علاوہ اگر ایمانداری نہ ہو تتو بھی سرمایہ کار وہاں نہیں جاتا اور تیسرا جہاں سرمایہ لگا رہا ہو وہاں انصاف کا حصول ممکن ہو وہاں ایک آزاد عدلیہ اور میڈیا موجود ہو تو سوسائٹی سرمایہ کار کے لئے پرکشش ہوجاتی ہے،سیاسی استحکام،ایمانداری ،آزاد عدلیہ اور طاقتور میڈیا سرماہے کار کو کھینچتی ہیں اور پھر سرمایہ کار حق حلال کماکر روزگار اور معیشت میں کردار ادا کرتا ہے اور عدلیہ اسے انصاف مہیا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم 100لوگوں کا سوچ رہے تھے اور250لوگ آئے جو جمہوریت کے تسلسل کا ثمر ہے جو معیشت کو مل رہا ہے اور جمہوریت کے تسلسل کی وجہ سے آج ہم میٹھا پھل کھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو گرانے کی کوشش کی گئی لیکن جمہوریت نے بڑا دھچکا برداشت کرلیا اور گرانے کی کوشش کرنے والوں کے سامنے جمہوریت سرنگوں نہیں ہوئی،جو پاکستان کیلئے مثبت بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے عہد کو پورا کیا اور قربانی دی،ہمیں جو ذمہ داری دی گئی ہم نے جمہوریت کو اپنی پالیسی کے ذریعے مضبوط کیا،ہماری سیاست پاکستان کی معیشت سے جڑی ہے۔2018ء تک معیشت پر کام کریں گے ،اس کے بعد سیاست پر بات کر لیں گے۔انہوں نے کہا کہ چین کے صدر کا دورہ منسوخ ہوا ہم نے سلسلے کو بڑھائے رکھا،نوازشریف6نومبر کو چین جائیں گے اور جن منصوبوں پر دستخط کا عمل دھرنوں کی وجہ سے رکا تھا وہ چین میں سرانجام پائے گا،وزیراعظم کے دورے میں چینی صدر کو دورے کی دعوت دی جائے گی،انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبے کی تکمیل کے لئے ہمارے پاس پیسے نہیں تھے اور بہت سی مشکلات تھیں شا ئد خاقان دورے پر گئے ہیں اور اس کی کوشش ہے کہ ہم ان مشکلات کو دور کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پانی کے2منصوبے بنا رہے ہیں اور دیامیر بھاشا ڈیم پر عمل کر رہے ہیں،ہمارے بہت سے منصوبے شروع ہوچکے اور بہت سے اس عمل میں ہیں۔چےئرمین سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ2رورہ سرمایہ کاری کانفرنس میں دنیا کے 240مندوبین اور ملک کے اہم اداروں کے سربراہوں نے شرکت کی،کانفرنس میں وزیرخزانہ نے سرمایہ کاروں کو سہولتوں کے بارے میں آگاہ کیا اور گیس کے منصوبوں پر سرمایہ کاری پر بات ہوئی،اس کانفرنس میں سندھ اور پنجاب حکومت سے مائنز،تھرکول،آزادکشمیر میں پانی کے ریپورس،بجلی کے منصوبوں،بلوچستان کے ذخائر کے علاوہ دیگر کامیاب منصوبوں پر بات ہوئی ہے اور ان تمام دشواریوں پر بھی بات ہوئی ہے جو کہ درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی معیشت پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں جو کہ مسلم لیگ (ن) کی مثبت پالیسیوں کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ تھری اور فور جی لائنز اور یورو بانڈز کا اجراء انتہائی کامیاب رہا،پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے ماحول سازگار ہے،ہم کانفرنس میں اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں جمہوریت کے تسلسل،عدلیہ کی آزادی پر زور دیاگیا ہے،لوگ تعلیم اور صحت پر سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں،اٹلی،آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے لوگ آئے ہیں،اب فضا تبدیل ہوگی اور لوگ مزید آئیں گے۔