وزیراعظم نواز شریف سے متحدہ کے وفد کی ملاقات، ایم کیو ایم نے مہاجر صوبے کے قیام کیلئے مسلم لیگ (ن) سے حمایت ما نگ لی ،وزیراعظم نے پارٹی سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا،حکومت انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کی تشکیل کی حامی ہے لیکن نئے صوبوں کے قیام کیلئے بھی آئین میں درج طریقہ کار پر عمل کیاجائے، نواز شریف

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ایم کیو ایم کے چار رکنی وفد کی ملاقات ، مہاجر صوبے کے قیام کیلئے مسلم لیگ (ن) سے حمایت کا مطالبہ کر دیا جبکہ وزیراعظم نے پارٹی سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا،۔

(جاری ہے)

منگل کے روز وزیراعظم نواز شریف کے چیمبر میں فاروق ستار کی زیر صدارت ایم کیو ایم کے چار رکنی وفد نے ملاقات کی جس میں رشید گوڈیل ، بابر غوری ، خالد مقبول صدیقی اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید بھی شامل تھے ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے نواز شریف سے مطالبہ کیا گیا کہ مہاجر صوبے کے قیام کیلئے مسلم لیگ (ن) ایم کیو ایم کی حمایت کرے جس پر وزیراعظم نے کہا کہ جو بھی نیا صوبہ تشکیل پانا ہے اس کیلئے آئین میں درج طریقہ کار کے مطابق پہلے صوبائی اسمبلی قرارداد پاس کرتی ہے اس لئے اس حوالے سے سندھ اسمبلی سے رجوع کیاجائے جس پر ایم کیو ایم کے وفد کی جانب سے کہا گیا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے مہاجر صوبے کے قیام کیلئے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا رکھی ہے لیکن اس قرارداد کی مسلم لیگ (ن) بھی حمایت کردے تو پھر ایم کیو ایم کو اخلاقی طور پر حمایت حاصل ہوگی جس پر وزیراعظم نے پارٹی سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا ہے

اس کے علاوہ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کی تشکیل کی حامی ہے لیکن نئے صوبوں کے قیام کیلئے بھی آئین میں درج طریقہ کار پر عمل کیاجائے جبکہ وزیراعظم نے اپیل کی اور کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہیں عوام کی فلاح کیلئے بحث و مباحثہ ہونا چاہیے لیکن اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیاجائے انہوں نے کہا کہ سندھ کی ترقی کیلئے تمام جماعتیں متحد ہوکر کام کریں جبکہ وزیراعظم نے سندھ میں جاری ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کردی اس کے علاوہ ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی آپریشن پر تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا کہ ایم کیو ایم کراچی میں آپریشن کی بہت بڑی حامی ہے لیکن آپریشن میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اس کا سختی سے نوٹس لیا جائے ۔