وزیراعظم نواز شریف بھارتی کمپنی انڈکٹوتھرم(انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ سے کاروباری لین دین اور بھارتی کمپنیوں سے اپنے خاندان کے کاروباری مراسم کو کیسے جھٹلاسکتے ہیں، بھارتی وزیراعظم کے نفرت انگیز بیانات پر نواز شریف کی ناقابل جواز خاموشی شریف خاندان کے بھارتی کمپنیوں سے کاروباری مراسم کا شاخسانہ ہے ،تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے شریف خاندان کی بھارت میں کسی کارروبار یا شراکت داری کی تردید کو مکمل طو رپر جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیدیا

اتوار 26 اکتوبر 2014 09:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اکتوبر۔2014ء) تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے شریف خاندان کی طرف سے بھارت میں کسی کارروبار یا شراکت داری کی تردید کو مکمل طو رپر جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف بھارتی کمپنی انڈکٹوتھرم(انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ سے کاروباری لین دین اور بھارتی کمپنیوں سے اپنے خاندان کے کاروباری مراسم کو کیسے جھٹلاسکتے ہیں ۔

ہفتہ کو جاری بیان میں شیریں مزاری نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کی جانب سے بھارتی کمپنی سے لوہے کی بھٹی خریدنے کے حوالے سے تمام تر تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد شریف خاندان کا ایک تسلسل کے ساتھ قوم سے بولا گیا جھوٹ بے نقاب ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں تفصیلات پرروشنی ڈالتے ہوئے تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات کا کہنا ہے کہ حیسن نواز نے انڈکٹوتھرم(انڈیا) پرائیویٹ لمٹیڈ نامی بھارتی کمپنی سے 3.3ملین ڈالرز میں انڈکشن فرنس خریدی جس کی ادائیگیوں کیلئے Hill Metal Bankکے اکاؤنٹ نمبر 462-75201-4567892 Al-Rajhi Bankجدہ سے Chase Manhattan Bankکے اکاؤنٹ نمبر 001-1-406717میں منتقل کی گئی اور یہاں سے بھارت کے شہر احمد آباد کے علاقے نرورنگ پورہ میں DDFC Bankمیں انڈکٹوتھرم(انڈیا) پرائیویٹ لمٹیڈ گجرات انڈیا کے اکاؤنٹ نمبر 00-62-000-7605میں منتقل کی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ گجرات کے جلسہ عام میں چیئرمین تحریک انصاف نے بھارت وزیراعظم کے نفرت انگیز بیانات پر میاں نواز شریف کی ناقابل جواز خاموشی کو شریف خاندان کے بھارتی کمپنیوں سے کاروباری مراسم کا شاخسانہ قرار دیا تھا۔ اپنے بیان میں انہوں نے وزیراعظم نواز شریف سے استفسار کیا کہ وہ انڈکٹوتھرم کے ساتھ اپنے بیٹے کے کاروباری معاہدوں سے متعلق حقائق کیسے جھٹلائیں گے جب کہ پورا شریف خاندان کھلے بندوں بھارت کے ساتھ کسی قسم کے نجی کاروباری روابط یا لین دین سے ایک تسلسل کے ساتھ انکار کرتا رہا ہے۔