عالمی انسداد پولیو مہم میں پاکستان سب سے بڑی رکاوٹ بن چکا ہے ، پاکستانی پولیو وائرس سے افغانستان سمیت مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک متاثر ہو چکے ہیں، انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ ا ٓف دی گلوبل پولیو اریڈکشن اینی شیٹیوکی رپورٹ

اتوار 26 اکتوبر 2014 09:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اکتوبر۔2014ء ) پولیو کے خلاف کام کرنے والے عالمی ادارے "انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ ا ٓف دی گلوبل پولیو اریڈکشن اینی شیٹیو" نے کہاہے کہ پاکستان کا پولیو پروگرام تباہی سے دوچار ہے۔ ہفتے کو ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیو پروگرام کے باوجود وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 2014 میں سامنے ا ٓنے والے دنیا کے 80 فیصد پولیو کیسز کا تعلق پاکستان سے ہے۔

پاکستان میں پولیو سے متاثر ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ ادارے کا کہنا ہے پولیو کیسز کے باعث پاکستان ہمسایہ ممالک کیلئے بھی حقیقی خطرہ بن چکا ہے نہ صرف افغانستان بلکہ شام اور عراق میں بھی پولیو وائرس پہنچ چکا ہے جہاں 38 بچے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں یہ وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شام اور عراق سے بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد کے باعث وائرس مزید علاقوں میں پہنچ سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یونیسف اور روٹری انٹرنیشنل پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ گزشتہ دو برسوں میں شمالی وزیرستان میں سب سے زیادہ پولیو پھیلا۔ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے آپریشن کے بعد پولیو کے خاتمے کیلئے بھرپورمہم شروع کئے جانے کا موقع ہے۔

متعلقہ عنوان :