پیپلز پارٹی کادور گزر چکا، مسلم لیگ ن کا دور بھی جلد ختم ہوجائے گا،سراج الحق ،پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الاللہ کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے اسلامی نظام کے نفاذ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،اجتماع سے خطاب

اتوار 26 اکتوبر 2014 09:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اکتوبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کادور گزر چکا، مسلم لیگ ن کا دور بھی جلد ختم ہوجائے گا۔ اب تیری باری میری باری نہیں بلکہ اب باری اسلامی تحریکوں کی ہے۔ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الاللہ کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے اسلامی نظام کے نفاذ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

اسلام زندگی کے تمام شعبوں میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ مغربی تہذیب زوال پذیر ہے مستقبل اسلامی تحریکوں کا ہے۔ پاکستان کو بنانے کے لئے لاکھوں لوگوں نے بے مثال قربانیاں اس لئے نہیں دی تھیں کہ ملک کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر چلایا جائے اور غریبوں کے بچے گندگی کے ڈھیر میں اپنے لئے روزی تلاش کریں اور سرمایہ داروں ، جاگیرداروں اور مفاد پرست کرپٹ اشرافیہ کے کتے بھی بہترین کھانے کھائیں ۔

(جاری ہے)

علماء کرام عوام کو متحد کرنے اور فرقہ واریت کی بیخ کنی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔ علماء اس ملک کی سب سے بڑی طاقت ہیں ۔ ایسے نظام کو نہیں مانتا جس میں غریب شخص انصاف کے لئے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے عدالت کا دروازہ نہ کھٹکا سکے۔ 21نومبر سے مینار پاکستان میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام تین روزہ عظیم الشان اجتماع عام میں لاکھوں لوگ شریک ہوکر ایک مرتبہ پھر تحریک پاکستان کا آغاز کریں گے اور پاکستان کو اسلام کا قلعہ ، ترقی اور خوشحالی کا نمونہ بنانے کے لئے جدوجہد کرنے کا عزم کریں گے۔

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیاسیل کے پریس ریلیز کے مطابق وہ ہفتہ کے روز پنج پیر صوابی میں جماعت اشاعة التوحید والسنة کے زیراہتمام سالانہ اجتماع عام کے دوسرے روز صوبہ بھر اور قبائلی علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں علماء کرام اور دینی مدارس کے طلبہ اور عوام کے ایک جم غفیر سے خطاب کررہے تھے۔اجتماع عام سے اشاعة التوحید والسنة کے مرکزی امیر شیخ القرآن مولانا محمد طیب طاہری اور جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بھی خطاب کیا ۔

جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان ، جماعت اسلامی کے صوبائی ترجمان اسراراللہ ایڈووکیٹ اور جماعت اسلامی ضلع صوابی کے امیر محمد عثمان ایڈووکیٹ سمیت جماعت اسلامی کے دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان اس لئے بنایا گیا تھا کہ یہاں پر مٹھی بھر اشرافیہ ، جاگیردار ، خوانین ، چوہدری اور سردار ملک کے سیاہ و سپید کے مالک بن جائیں اور غریب عوام دووقت کی روٹی کے لئے ترسیں؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کے قدرتی اور انسانی وسائل سے مالامال کیا ہے۔

دریائے سندھ ، پنجاب ، راوی ، ستلج ، دریائے پنجکوڑہ ، جہلم اور دیگر چھوٹے بڑے دریا اور آبی وسائل موجود ہیں لیکن پھر بھی ملک میں لوڈ شیڈنگ ہے اور توانائی کا بحران ہے۔ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے معدنیات کی دولت سے نوازا ہے اور اسے سونا اگلنے کی طاقت رکھنے والی زرعی زمینیں دی ہیں ، لیکن پھر بھی پاکستان ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا مقروض ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انشاء اللہ تعالیٰ اہل اور دیانتدار قیادت فراہم کرنے کے لئے جماعت اسلامی میدان میں آچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان چاند پر قدم رکھ چکا ہے جبکہ ہمارے بچے تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، لیکن ہم یہ صورتحال مزید برداشت نہیں کریں گے اور ملک بھر کے غریبوں ، مزدوروں ،کسانوں اور نوجوانوں کو منظم کریں گے اور انشاء اللہ تعالیٰ علماء کرام کی حمایت اور رہنمائی میں پاکستان کو ایک جدید ، ترقی یافتہ اسلامی ریاست بنادیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب آئین پاکستان میں بادشاہی اللہ تعالیٰ کی تسلیم کی گئی ہے تو پھر اللہ کا نظام کیوں قبول نہیں ؟ شریعت کے مطابق زندگی بسر کرنے کے لئے سازگار ماحول اور لوگوں کو اسلامی بنیادوں پر تربیت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ نیکی کرنے کو آسان اور بدی کرنے کو مشکل بنادے۔لیکن پاکستان میں صورتحال الٹی ہے۔ یہاں نیکی کرنامشکل جبکہ بدی کے فروغ کے لئے پوری ریاستی مشینری استعمال ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو افواج افغانستان میں شکست کھاچکی ہیں جبکہ پاکستان میں امریکی پٹھووٴں کو بھی شکست ہوگی۔ جماعت اشاعةالتوحید والسنة کے مرکزی امیر شیخ القرآن مولانا محمد طیب طاہری نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جماعت اسلامی کی طرف دوستی اور تعاون کا جو ہاتھ بڑھایا تھا انہیں خوشی ہے کہ جماعت اسلامی نے اسے نہیں بھلایا اور آج کے اجتماع عام میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی شرکت پر انہیں دلی خوشی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اشاعةالتوحید و السنة نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے کبھی بندوق نہیں اٹھائی اور مسلح جدوجہد کا راستہ نہیں اپنایا ۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ قرآن و سنت کی بالادستی کے لئے جدوجہد کی ہے ۔ جماعة اشاعة التوحید والسنة اور جماعت اسلامی کے درمیان اخوت اور تعاون کا رشتہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے پرامن، آئینی اور جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔