نوبل انعام کی امیدنہیں تھی ،انعام کی رقم پاکستان میں بچوں کی تعلیم پرخرچ کروں گی ،ملالہ یوسفزئی ، مغرب میں ہوں لیکن میرادل پاکستان میں ہے ،توجہ پاکستان مین تعلیم پرمرکوزہے ،ہمیں ایک دوسرے کے مذہب کااحترام اوربرداشت کوفروغ دیناہوگا،سرکاری ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 23 اکتوبر 2014 08:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اکتوبر۔2014ء)نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہاہے کہ نوبل انعام کی امیدنہیں تھی ،انعام کی رقم پاکستان میں بچوں کی تعلیم پرخرچ کروں گی ،میں مغرب میں ہوں لیکن میرادل پاکستان میں ہے ،توجہ پاکستان مین تعلیم پرمرکوزہے ،ہمیں ایک دوسرے کے مذہب کااحترام اوربرداشت کوفروغ دیناہوگا۔سرکاری ٹی وی دیئے گئے انٹرویومیں ملالہ یوسفزئی نے کہاہے کہ نوبل انعام ملنے کی انہیں کوئی امیدنہیں تھی وہ سکول چلی گئی جہاں پراس نے یہ خبراپنی ٹیچرسے سنی سکول میں نروس تھی اورمختصرتقریرکی ۔

انہوں نے کہاکہ میرے والدنے ہمیشہ میری رہنمائی کی میں نے اپنے دل کی بات کی اورہمیشہ کہاکہ سوات میں طالبان ہی دہشتگردی کے ذمہ دارہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں نے مغرب میں ہوں ،لیکن میرادل پاکستان میں ہے ،میں جلدپاکستان آوٴں گی اورسوات جاوٴں گی ،سوات میری مٹی اورمیراوطن ہے ،میری روح سوات میں ہے ،میں پاکستان کی خدمت کرناچاہتی ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میری تمام توجہ پاکستان میں تعلیم پرمرکوزہے ،اپنے والدسے کہاکہ ابھی کچھ نہیں کیا،بہت کچھ کرناباقی ہے ،میری خواہش ہے کہ پاکستان میں ہربچے کوتعلیم کی بہترسہولتیں میسرہوں ،نوبل انعام کی رقم پاکستان میں بچوں کی تعلیم پرخرچ کروں گی ۔

انہوں نے کہاکہ ملالہ فنڈپاکستان میں غریب بچوں کی تعلیم کیلئے ہے ۔اس فنڈسے غریب بچوں کے والدین کومالی تعاون بھی فراہم کیاجائیگا،ان کاکہناتھاکہ عالمی برادری کوپاکستان میں تعلیم کے حوالے سے باورکرانے میں کامیاب رہے ۔سکول نہ جانے والے بچوں کی تعلیم کی طرف لانابڑی مہم ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مسائل کے حل کیلئے ہمیں متحدہوناہوگا،میراپاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کیلئے پیغام ہے کہ وہ پاکستان کی ترقی کیلئے مل کرکام کریں ،ملالہ نے کہاکہ سیاست کاآغازنچلی سطح سے کرناچاہتی ہوں ۔

بے نظیربھٹوعالمی سیاست کے لئے ایک مثال ہیں ،میں سیاست میں آکرعوام اورپاکستان کی خدمت کرناچاہتی ہوں اوربے نظیرکی طرح بنناچاہتی ہوں ۔انہوں نے کہاکہ مغرب میں برداشت اورصبرہے ،ہمیں ایک دوسرے کے مذہب کااحترام اوربرداشت کوفروغ دیناہوگاان کاکہناتھاکہ ہم لڑکوں کیلئے خواب دیکھتے ہیں ،لیکن لڑکیوں کیلئے نہیں میں چاہتی ہوں کہ لوگ تعلیمی مہم میں میراساتھ دیں میں اپنی اہلیت کی بنیادپریونیورسٹی میں داخلہ لیناچاہتی ہوں۔