قومی اسمبلی : نکتہ اعتراض پر اپوزیشن و حکومتی اتحادی اراکین خیبر پختونخواہ حکومت کی کارکردگی پر پھٹ پڑے،مردان،سوات ،مالاکنڈ ،چارسدہ میں ژالہ باری سے سے اربوں کا نقصان ہوا،90 ایکڑ اراضی متاثر ہوئی ،صوبائی حکومت دھرنوں میں مصروفیت کے باعث متاثرین کی جانب توجہ نہیں دے رہی ،وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیدیا،عثمانی ترکئی ،شیر اکبر خان و دیگر کا نکتہ اعتراض پر اظہار خیال ،نجی ٹی وی اور اس کے ایک اینکر پرسن پر پابندی حکومت نے نہیں عدالت نے لگائی ہے،شیخ آفتاب

بدھ 22 اکتوبر 2014 08:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اکتوبر۔2014ء)قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اپوزیشن و حکومتی اتحادی اراکین خیبر پختونخواہ حکومت کی کارکردگی پر پھٹ پڑے۔مردان،سوات ،مالاکنڈ ،چارسدہ میں ژالہ باری سے سے اربوں کا نقصان ہوگیا۔90 ایکڑ اراضی متاثر ہوگئی ۔صوبائی حکومت دھرنوں میں مصروفیت کے باعث متاثرین کی جانب توجہ نہیں دے رہی ۔وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیدیا۔

عثمانی ترکئی ،شیر اکبر خان و دیگر کا نکتہ اعتراض پر اظہار خیال ۔پیپلز پارٹی بھی اضافی بلوں پر سراپا احتجاج،حکومتی رکن نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت تک متعین نہیں کی گئی۔گنا کی فصل بارے ریٹ مقرر ہے ۔کھاد کی کمی کے باعث کسان سڑکوں پر آسکتا ہے۔پیپلز پارٹی نے دیوالی پر ہندو برادری کے لئے عام تعطیل اور ایڈوانس تنخواہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے بھی اقدام اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔

(جاری ہے)

شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایا کہ نجی ٹی وی اور اس کے ایک اینکر پرسن پر پابندی حکومت نے نہیں عدالت نے لگائی ہے۔منگل کو نکتہ اعتراض پر جے یو آئی اسلام (ف) کے رکن قومی اسمبلی مولانا گوہر شاہ نے کہا کہ چارسدہ میں ژالہ باری کے نتیجے میں90 ہزار ایکڑ زمین تباہ ہوئی ہے جن میں سے 45 ہزار ایکڑ کی پر فصلیں مکمل تباہ ہوگئی ہیں اس لئے عوام کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور کسانوں کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔

جماعت اسلامی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ سید نے بجلی بلوں پر حالیہ اضافے پر اپنے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ایک جانب غریب عوام کواضافی بجلی بلوں پر دبایا جارہا ہے دوسری طرف اس سے اراکین قومی اسمبلی بھی محفوظن ہیں ہیں ۔پارلیمنٹ لاجز میں بھی اضافی بلوں نے گزشتہ سال سے بھیجے جارہے ہیں ۔اصلاح احوال کیا جائے۔ رکن قومی اسمبلی عثمان نی ترکئی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ژالہ باری کے باعث مالاکنڈ،مانسہرہ،سوات میں بھی ژالہ باری کے باعث فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچا ۔

اس حوالے سے صوبائی حکومت سے بھی استدعا کی ہے کہ وفاقی حکومت بل پر آبیانہ معاف کرے اور کسانوں کو ریلیف فراہم کرے۔

رمین کمار نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ دیوالی پر ہندوبرادری کے لئے عام تعطیل کا اعلان کیا جائے اور دیوالی ،کرسمس اور عیدپر ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں دینی چاہئیں ۔ہندو برادری کے لئے بھی دیوالی سے قبل تنخواہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے جہاں عبد الستار ایدھی جیسے سماجی رہنما بھی محفوظ نہیں ہیں اس حوالے سے ایک متفقہ قرار داد منظور کی جائے ۔ایم کیو ایم کے رکن آصف حسینین نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ اضافی بلوں کے باعث عوام مشکلات کے شکار ہیں۔کراچی الیکٹرانک سپلائی کی شکایات ختم ہونے میں نہیں آرہی ہیں۔کاپر واٹر کو ختم کر کے سلور واٹر لگائی جارہی ہیں جو کہ ناقص ہیں عوام سراپا احتجاج ہیں مگر اس جاب توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔

پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ حکومتی دعوؤں کے باوجود ملک اندھیروں سے نہیں نکلا ۔عید کے روز بھی بجلی غائب تھی جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہو رہی البتہ میلے بہانوں سے بجلی بلوں میں ضرور اضافہ کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ہندو برادری ہے کے لئے دیوالی کی مناسبت سے عام تعطیل کا اعلان کرتے ہیں ۔ہندو برادری کو ایڈوانس تنخواہ بھی فراہم کی جائے ۔

وفاق بھی اس معاملے پر غور کرے اور دیوالی کے لئے ہندو برادری کو چھٹی کے ساتھ ایڈوانس تنخواہ بھی فراہم کی جائے ۔جمیعت علاء اسلام (ف) کا رکن نعیمہ کشور نے کہا کہ حج2014 کامیاب کرائے ۔حکومت نے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں صوابی ،مردان،چارسدہ،میں ژالہ باری کے باعث بہت نقصان ہوا ہے لیکن صوبائی حکومت دھرنوں میں مصروف ہے ۔

وفاقی حکومت اس معاملہپر چستی کا مظاہرہ کرے ۔جماعت اسلامی کے رکن شیر اکبر نے بھی ژالہ باری سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اصلاح واحوال کا مطالبہ کیا ۔مسلم لیگ (ن) کے رکن راؤ اجمل نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ یوریا کھاد،6 لاکھ ٹن کھپت ہے مگراس وقت ملک میں صرف ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد موجود ہے جبکہ وزارت قدرتی وسائل نے پرائیویٹ اداروں کو گیستک فروغ نہیں کی اگر اس جانب توجہ نہیں دی گئی تو کسان سڑکوں پر آ جائیں گے ۔

پیپلز پارٹی کے رکن نواب یوسف تالپور نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نکتہ اعتراض پر کہا کہ زرعی شعبہ ملکی معشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔اگر اس حوالے سے تجویز دی گئی تو معاشی دھچکا لگ سکتا ہے۔ابھی تک گندم کی قیمت کا تعین نہیں ہو سکا جبکہ گنے کی فصل کا ریٹ بھی طے نہیں کیا گیا۔ایم کیو ایم کی رکن شمن سلطانی جعفری نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ محرم الحرم کی آمد آمد ہے لیکن کراچی کے حالات خراب ہیں۔

دریں اثناء کی کل چاکنگ کی جارہی ہے ۔فرقہ وارانہ قتل کے واقعات سے بھی لوگ تشویش میں مبتلا ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رکن اعجاز جاکھرانی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کوئٹہ میں5 صحافیوں کو شہید کر دیا گیا جبکہ یہ صحافی انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ارشاد مستوی سمیت تمام صحافیوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔نکتہ اعتراض پر گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رکن اعجاز جاکھرانی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کوئٹہ میں پانچ صحافیوں کو شہید کر دیا گیا جبکہ صحافی انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔

ارشاد مستوی سمیت تمام صحافیوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔ نکتہ اعتراض پر گزشتہ روز شیخ رشید کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے آفتاب شیخ نے نجی چینل اور اس کے ایک اینکر پرسن پر حکومت کی جانب سے کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ۔عدلیہ کے خلاف 22تا24 ستمبر کو کھرا سچ پروگرام چلانے پر عدلیہ کے نوٹس لیا اور سات دنوں میں اس پر وضاحت طلب کی گئی لیکن پیمرا کے بلانے کے باوجود مذکورہ اینکر پیمرا کے پاس نہیں گئے ۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت پر پیمرا نے پابندی لگائی ہے اور اس پروگرام کو عدالت نے بند کیا ہے اور اینکر پرسن پر بھی پابندی بھی لاہور ہائی کورٹ نے لگائی ہے جس سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔پیپلز پارٹی کے رکن عمران ظفر لغاری نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ سابق دور حکومت میں کوئی سیاسی بنیادوں پر بھرتی نہیں کیا گیا مگر اس کے باوجود موجودہ حکومت نے لوگوں کو بے روز گار کرنا شروع کر دیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔