قانون میں ڈس آنر چیک والے کی ضمانت نہیں، میڈیا شہبازشریف کو مناظرے کا چیلنج بار بار یاد کروائے، چودھری شجاعت /پرویزالٰہی ،عوامی تحریک سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں، محرم الحرام کے احترام میں جلسے جلوس نہیں ہوں گے، آئندہ الیکشن میں بھی ہم اکٹھے ہوں گے کیونکہ ہم نے اس سیاسی عمل کا حصہ بننا ہے ، میڈیا سے گفتگو

منگل 21 اکتوبر 2014 04:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اکتوبر۔2014ء)پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین اور سینئر مرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ قانون میں ڈس آنر چیک والے کی ضمانت بھی نہیں، میڈیا ارکان جب شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں جائیں تو ہمارے 5 سال اور ان کے 15 سال کی حکومتی کارکردگی پر مناظرے کا چیلنج یاد کروائیں، عوامی تحریک سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں، محرم الحرام کے احترم میں جلسے جلوس نہیں ہوں گے، کل اسلام آباد دھرنے میں ”بیداریٴ عوام“ جشن منایا جائے گا، آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے جلسوں کی تاریخ کا اعلان ڈاکٹر طاہرالقادری کریں گے۔

وہ یہاں پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹرطاہرالقادری کی رہائش گاہ پر اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگی رہنما طارق بشیر چیمہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات پر بھی غور کیا گیا، الیکشن کمیشن، حلقہ بندیوں اور سپریم کورٹ کے حوالے سے جو جو فیصلے آئیں گے ان کے مطابق ہم اپنا لائحہ عمل طے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک میں کوئی اختلاف نہیں ہے، ہم سب اکٹھے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ شریف برادران سیلاب متاثرین میں جو چیک تقسیم کر رہے ہیں وہ ڈس آنر ہو رہے ہیں، قانون میں چیک ڈس آنر ہونے کی سزا ضمانت کے بغیر فوری گرفتاری ہے، 2010ء کے سیلاب متاثرین بھی آج تک اپنے چیک لیے پھر رہے ہیں، پولیس کے شہداء کی بیواؤں کا بھی یہی حال ہے، حکمران کہتے ہیں کہ ہم نے 94 ہزار چیک تقسیم کیے، میرے خیال میں کم از کم 50 ہزار مقدمات تو درج ہونے چاہئیں۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ محرم الحرام میں کوئی جلسہ یا کنونشن نہیں ہو گا، دھرنا اپنی جگہ جاری رہے گا، ہماری جماعتوں کا آپس میں اتحاد اور رابطے ہیں، آئندہ الیکشن میں بھی ہم اکٹھے ہوں گے کیونکہ ہم نے اس سیاسی عمل کا حصہ بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی اے پی سی منہاج القرآن میں منعقد ہوئی جس میں تمام اتحادی پارٹیوں نے حصہ لیا تھا۔