دھرنوں کے 65دن اور1560گھنٹے،قادری 98فیصدحاضری کے ساتھ سرفہرست،عمران خان کی حاضری 55 فیصد رہی، سب سے کم حاضری چوہدری برادران کی رہی،حامد رضا کی حاضری 52 فیصد،علامہ ناصر کی 38 فیصد،سردار آصف اور مصطفی کھر اور جے سالک بھی دھرنے میں کافی وقت موجود رہے

پیر 20 اکتوبر 2014 09:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اکتوبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنوں کومجموعی طور پر 65 دن گزر چکے ہیں ۔ دھرنے میں98 فیصد حاضری عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہی اور اس طرح وہ سرفہرست رہے جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ کی حاضری 55 فیصد رہی جبکہ سب سے کم حاضری مسلم لیگ(ق) کے رہنماؤں چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کی رہی اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کی حاضری 52 فیصد،متحدہ وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ ناصر کی دھرنوں میں حاضری38 فیصد،سردار آصف احمد علی اور مصطفی کھر اور جے سالک بھی دھرنے میں موجود رہے ۔

خبر رساں ادارے کی تحقیقات کے مطابق عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں کو مجموعی طور پر 65 روز گزر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

14 اگست سے چلنے والے یہ دونوں قافلے ڈی چوک پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں ۔ڈاکٹر قادری نے مجموعی طور پر عوامی تحریک شرکاء کے ساتھ 1560 گھنٹے گزار چکے ہیں ان کی حاضری98 فیصد رہی ہے جبکہ ان کے برعکس عمران خان جو بنی گالہ آتے رہے دیگر کاموں میں بھی مصروف رہے ان کی دھرنوں میں حاضری55 فیصد رہی ۔

ڈاکٹر قادری کے بعد عمران خان کی حاضری زیادہ رہی۔سب سے کم حاضری مسلم لیگ(ق) کے رہنماؤں کی رہی ہے یہ درست ہے کہ انہوں نے عوامی تحریک کے سربراہ مسلسل رابطہ رکھا ہے اور انہیں مفید مشورے بھی دیئے رہے ہیں اب ان کے مشورے پربھی قادری نے جلسوں کا آغاز کیا ہے۔مسلم لیگ(ق) جہاں اپنی پارٹی ارکان کی وجہ سے اکثریت رکھتی ہے وہاں اپنے جلسے بھی کرے گی جے سالک کی حاضری بھی تقریباً85 فیصد رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :