نئی نسل کے نوجوانوں ،بچیوں ،بہنوں اور بیٹیوں سے حیاء کی چادر نوچ کر نچوانے کونئی تہذیب قرار دیا جا رہا ہے ،مو لا نا فضل الرحمن،مادر پدر آزاد معاشرہ تشکیل دینے کی سازش کی جارہی ہے، عالمی قوتیں اس سازش کی پشت پنا ہی کر رہی ہے ہیں ،مغربی ایجنڈے کی تکمیل کے لیئے دینی مدارس ختم کر نے کی باتیں کی جا رہی ہیں ، دھر نا قوم کو ایمپورٹ نظام کی غلامی کے لیئے ہے،فقیہ امت سیمینار سے خطاب

پیر 20 اکتوبر 2014 08:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اکتوبر۔2014ء)جمعیت علماء اسلام (ف ) کے مر کزی امیر مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نئی نسل کے نوجوانوں ،بچیوں ،بہنوں اور بیٹیوں سے حیاء کی چادر نوچ کر نچوانے کونئی تہذیب قرار دیا جا رہا ہے ،مادر پدر آزاد معاشرہ تشکیل دینے کی سازش کی جارہی ہے عالمی قوتیں اس سازش کی پشت پنا ہی کر رہی ہے ہیں ،مغربی ایجنڈے کی تکمیل کے لیئے دینی مدارس ختم کر نے کی باتیں کی جا رہی ہیں ، دھر نا قوم کو ایمپورٹ نظام کی غلامی کے لیئے ہے وہ فقیہ ملت ،قطب عالم ،امام ربانی حضرت مو لا نا رشید احمد گنگوہی کی یا د میں ایوان اقبال میں فقیہ امت سیمینار سے خطاب کرہے تھے جس کی صدارت مو لا نا محب النبی نے کی جبکہ کانفرنس سے مو لا نا قاری حنیف جالندھری ،مو لا نا زاہد الراشدی ،مو لا نا محمد امجد خان ،مو لا نا فضل الرحیم اشرفی ،مو لا نا ڈاکٹر عبد الحکیم اکبری،سید کفیل شاہ بخاری ،ڈاکٹر اصغر علی چشتی ،مو لا نا اللہ وسایا ،مو لا نا محمومیاں،پروفیسر صہیب علی،صاحبزادہ عطاء اللہ شاہ بخاری ،سید سلمان گیلانی ،مو لا نا شاہد عمران عارفی ،مفتی عثمان ،حافظ نصیر احمد احرار اوردیگر نے خطاب کیا اس مو قع پر مو لا نا عطا ء الرحمن ،مو لا نا تاج محمد ،مو لا نا اکرام القادری،جمال عبد الناصر ،حافظ غضنفر عزیز ،حافظ عبد الواجد ،مفتی زاہد شاہ ،قاری عبد الوحید اشرفی ،حافظ عبد الرحمن اور دیگر مو جو د تھے مو لا نا فضل الرحمن نے حضرت مو لا نا رشید احمد گنگوہی کی خد ما ت پر انھیں زبر دست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ حضرت گنگوہی نے بر صغیر پا ک ہند میں دین اسلام کی اشاعت کے لیئے حقیقی کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ فقیہ امت حضرت گنگوہی نے فقہ اور تصوف کے میدان میں جو کار نامے سر انجام دیئے ہیں ان سے آج بھی راہنمائی لی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے اکا برین نے ایک صدی تک قر با نیا ں دیں انہوں نے کہا کہ اسلام کا نظام ہی غلامی سے نجات دینے کا مذہب ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے اکا برین نے باطل قوتوں اور سامراج کے خلاف بڑی جدو جہد کی ہے اور ہم ان ہی کی جدو جہد کو جاری رکھے ہو ئے ہیں اور اس نظام کے خلاف مصروف عمل ہیں

مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ دینی مدارس کے خاتمے کے لیئے کا م ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کی تعلیم کوفرسودہ اور انتہا ء پسندی کا نام دیا جا رہا ہے اور ان اور ان اداروں کے ساتھ تعاون کو جرم قرار دیا جا رہا ہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ قر آن مجید میں سے جہاد کی آیا ت کو ختم کیا جا ئے لیکن وہ عناصر یاد رکھیں کہ قر آن مجید محفوظ ہے اور انشا ء اللہ قیا مت کے دن تک محفوظ رہے گامو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ قرآن مجید جلا نے کی تقریب امریکہ میں ہو تی ہے یہ انتہاء پسندی نہیں ہے ،نبی رحمت ﷺ کے خاکے چھا پے جا ئیں تو یہ انتہا ء پسندی نہیں تو کیا ہے۔

(جاری ہے)

مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ کیسے دھر نے ہیں جو رات کو ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ رات کو دھرنے نہیں ناچ گانے ہو تے ہیں انہوں نے کہا کہ دھر نے والوں کا قبلہ یورپ ہے اور ایجنڈا بھی انہی کا ہے اور فنڈبھی انھوں نے دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ کل تک مصطفائی انقلاب کی بات کر نے والوں کا اب آئیڈیل انقلاب روس اور فرانس ہے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی سر زمین اخلاقی تعفن پھیلا ہے اس پر تو خود اسلام روپڑا ہے انہوں نے کہا کہ ڈرون اور اپریشن کی کی مخالفت کہاں گئی؟ اور دن کو کچھ بیان اور رات کو کچھ بیان؟ یہ کنٹینر کا مزاج ہے انہوں نے کہا کہ یو ٹرن لینا تو ان کی عادت ہے انہوں نے کہا کہ پا کستان میں سازش کا ابتدائی مر حلہ ہم نے ناکام بنا دیا ہے انہوں نے کہا کہ دھر نے والے سوچ رہے ہیں کہ اب ان کو کوئی اٹھائے تا کہ ہم جائیں لیکن ناکام ہو کر یہ خود جا ئیں گے ۔

مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ دنیا میں فرقہ وارانہ جنگ کروانے کے لیئے حا لات پیدا کیئے جا رہے ہیں اور پا کستان میں بھی ایسے حا لات پر کام ہو رہا ہے لیکن جے یو آئی ایسی ہر سازش ہر محاذ پر مقابلہ کرے گی اور اس کو بے نقاب بھی کرے گی انہوں نے کہا کہ اتحاد امت ہمارا مشن ہے انہوں نے کہا کہ دیو بند اعتدال کے مزاج کا نام ہے یہ عالم گیر تحریک ہے انہوں نے کہا کہ مغرب سے ایک نما ئندہ بھی اگیا ہے جس کے دائیں با ئیں انتہاء پسند کھڑے کر دیئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ پا کستان میں مذہبی ماحول ٹکڑاؤ کے لیئے ماحول بنا یا جا رہا لیکن ایسی تمام سازشوں پر جے یو آئی نظر رکھے ہوئے ہے انہوں نے کہا کہ پا کستان ہمارا وطن ہے ہمارہ گھر ہے ہم اس کی حافظت کے لیئے قر بانی دینے کے لیئے ہر قت تیار ہیں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی 2016ء میں صد سالہ تقریبات منعقد کرے گی۔