ایٹمی اسلحے کی تخفیف بغیر کسی امتیاز اور استثنیٰ کی جانی چاہئے، پاکستان،بڑے ممالک تخفیف کے معاملے پر مذاکرات کی مسلسل مخالفت کرتے ہیں، ضمیر خان

پیر 20 اکتوبر 2014 08:43

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اکتوبر۔2014ء )پاکستان نے اقوام متحدہ میں ایٹمی اسلحہ کی تخفیف کی عالمی کوششوں میں تمام ممالک کے لئے مساوی اور مکمل سیکیورٹی کے اصول کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

(جاری ہے)

جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی دفاتر میں پاکستان کے مستقل نمائندے ضمیر اکرم نے تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سیکیورٹی کے امور سے متعلق جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بڑے ایٹمی ممالک پر زور دیا کہ وہ عالمی سطح پر ایٹمی اسلحہ کی تخفیف کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مساوی طور پر کام کریں تاہم ہتھیاروں کی روک تھام، عدم پھیلاوٴ اور تخفیف کے لئے کسی ملک سے کوئی امتیاز یا استثنیٰ نہیں ہونا چاہئے۔

ضمیر اکرم نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار رکھنے والے بڑے ممالک تخفیف کے معاملے پر کسی بھی قسم کے مذاکرات کی مسلسل مخالفت کرتے ہیں تاہم اب وقت آگیا ہے کہ وہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں۔ انہوں نے اسلحے کی تخفیف کے حوالے فیسائل مٹیریل سمجھوتہ (ایف ایم سی ٹی) پر بھی زور دیا جس کے تحت مستقبل میں ایٹمی مواد کی پیداوار پر پابندی اور بین الاقوامی حفاظتی تدابیر کے تحت ایٹمی مواد کے موجودہ ذخائر میں کمی کی جانی تھی۔