وزیراعظم اور شہباز شریف کا احتجاجی دھر نوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ملکی تر قی وخوشحالی کیلئے کام جاری رکھنے پر اتفاق،وفاقی اور پنجاب کا بینہ میں توسیع پر مشاورت ، سینیٹر مشاہد اللہ کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے گا ،جمہو ریت اور حکو مت کے خلاف سازشیں کر نے والے ناکام ہونگے ،حکو مت آئینی مدت پوری کر یگی ، انتخابات 2018میں ہی ہونگے، وزیراعظم نواز شریف کی وزیراعلیٰ پنجاب شہبا زشر یف سے رائیونڈ میں ملاقا ت کے دوران بات چیت

پیر 20 اکتوبر 2014 08:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اکتوبر۔2014ء) وزیراعظم نواز شریف اور شہبا زشر یف کا احتجاجی دھر نوں اور جلسوں کی پرواہ نہ کر نے اور ملکی تر قی وخوشخالی کیلئے کام جاری رکھنے اور سینیٹر مشاہد اللہ کو وفاقی کابینہ میں شامل کر نے پر اتفاق‘وفاقی اور پنجاب کا بینہ میں اضافے کیلئے مزید ناموں پر مشاورت بھی کی گئی جبکہ وزیر اعظم نے شہبا زشر یف کو رانا ثناء اللہ خان کو ودبارہ پنجاب کا وزیر قانون بنانے کا بھی مشورہ دیدیا ۔

ذرائع کے مطابق اتوار کے روز دونوں قائدین کے در میان رائے ونڈ میں اہم ملاقات ہوئی جس میں ملاقات میں وفاقی کابینہ اور پنجاب کابینہ میں مزید اضافے کے حوالے سے مشاورت کی گئی اس موقع پر وزیراعظم نے شہباز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ کو دوبارہ وزارت دی جانی چاہیے، جس پر وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ رانا ثنااللہ واپسی سے قبل سانحہ ماڈل ٹان سے کلیئرنس چاہتے ہیں جس کے بعد وزیراعظم نے شہباز شریف کو ن لیگی اراکین اسمبلی سے ملاقات کی ہدایت کی‘ملاقات میں دونوں ر ہنماؤں ے احتجاجی سیاست کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیراعظم نے کہا کہ چین کی مدد سے لوڈشیڈنگ پر قابو پالیں گے اور حکو مت تما م تر سازشوں کا ناکام بنائے گی اور ملک کو ہر صورت بحرانوں سے نجات دلا کر قوم سے کیے جانیوالا ایک ایک وعدہ پورا کیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آئی ہے اور ہم عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے اور جولوگ جمہو ریت اور حکو مت کے خلاف سازشیں کر رہے وہ ناکام ہونگے اور حکو مت اپنی آئینی مدت پوری کر یگی اور عام انتخابات 2018میں ہی ہونگے ۔