احتساب اور اصلاحات کے بغیر جبراً انتخابات مسلط کردئیے گئے تو بھی کسی صورت انتخابی میدان خالی نہیں چھوڑیں گے ‘ طاہر القادری،انقلابی تحریک کو پورے ملک میں اتنامضبوط بنائیں کہ اگر انتخابات آ بھی جائیں تو انقلاب دو تہائی اکثریت سے جیت جائے ،وفاق اور پنجاب کے حکمران سن لیں اب کسی کو ریمنڈ ڈیوس بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی،ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کی دیت نہیں ہو گی ،انقلاب کے بعد پنجاب میں سات سے نو صوبے بنائیں گے ، پاکستان کو ایسا ملک بنا دیں گے کہ دنیا کے ممالک پاکستان کے محتاج ہوں گے، اگر حکمران مزید قابض رہے تو سارا ملک کمیشن کے لئے ٹھیکے پر دیدیں گے ،اس ملک میں اب کوئی ازم نہیں چلے گا صرف قائد اعظم ازم چلے گا ،عوامی تحریک کے سربراہ کا مینا رپاکستان جلسے سے خطاب

پیر 20 اکتوبر 2014 07:54

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اکتوبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ قومی حکومت کے قیام ،احتساب ،انتخابی اصلاحات اور پھر انتخابات کے مطالبات پر قائم ہیں تاہم اگر احتساب اور اصلاحات کے بغیر جبراً انتخابات مسلط کردئیے گئے تو بھی کسی صورت انتخابات کا میدان خالی نہیں چھو ڑیں گے ،انقلابی اپنی تحریک کو پورے ملک میں اتنامضبوط بنائیں کہ اگر انتخابات آ بھی جائیں تو انقلاب دو تہائی اکثریت سے جیت جائے ،وفاق اور پنجاب کے حکمران سن لیں اب کسی کو ریمنڈ ڈیوس بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی،ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کی دیت نہیں ہو گی اسکا بدلہ صرف اور صرف عدالت اور قانون کے ذریعے قصاص ہوگا، خون کا بدلہ خون ہوگا ،انقلاب کے بعد پنجاب میں سات سے نو صوبے بنائیں گے ، پاکستان چار اقتصادی زونز کے سنگم میں واقع ہے اسے ایسا ملک بنا دیں گے کہ دنیا کے ممالک پاکستان کے محتاج ہوں گے ،اگر یہ حکمران مزید قابض رہے تو سارا ملک کمیشن کے لئے ٹھیکے پر دیدیں گے ،اس ملک میں کمیونزم ‘ سوشل ازم ‘ ایکسٹریم ازم ‘ ٹیرر ازم ‘ ملاں ازم چل چکا ہے اور اب کوئی ازم نہیں چلے گا اگر اب ملک میں کوئی ازم چلے گا تو وہ قائد اعظم ازم چلے گا اور اسی وژن کے تحت پاکستان بنائیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے مینار پاکستان پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آج عوام کے ٹھاٹھیں مارتے سمندر سے ثابت ہو گیا کہ لاہور نے فیصلہ دیدیا ہے ، یہ تاریخی نہیں بلکہ تاریخ ساز جلسہ ہے اور اب دور انقلاب کی تاریخ رقم ہونے والی ہے ۔اب اس ملک میں کرپشن ‘ ظلم ‘ استحصال کا نظام زمین بوس ہونے والا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ روشن پاکستان کی اساس قصاص ہے ‘ وہ انقلاب جو ملک سے غرت ‘ افلاس کا خاتمہ کرے وہ بھی قصاص ہے ۔ اس تحریک میں ایک ایک فرد قصاص کے بغیر کبھی چین سے نہیں بیٹھے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں شہداء کے خون کے بدلے حکمرانوں کے کروڑوں‘ اربوں روپوں پر کروڑوں اور اربو ں ہابار لعنت بھیجتا ہوں ۔ اگر حکمرانوں کی کئی سلطنتوں کی دولت بھی اکٹھی کر لی جائے تو میرے ایک جوتے کا سودا نہیں کیا جا سکتا اور حکمران کسی بھول میں نہ رہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج لاہور نے انقلاب کے حق میں ریفرنڈم کر دیا ہے ۔ اب لاہور (ن) کا ہوگا اور نہ ”ں“کا ہوگا اب یہ انقلاب کا ہوگا ۔ لاہور کی عوام نے انقلاب کے حق میں ووٹ دے کر فیصلہ دیدیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی بربریت کا عالم یہ ہے کہ آنسو گیس کے شیل ختم ہونے پر بھارت کی ایک کمپنی سے زہریلی گیس کے پچاس ہزار شیل منگوائے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں ہر چیز کا ٹھیکہ بیرون ممالک کی کمپنیوں کو دیا جارہا ہے کیونکہ باہر کی کمپنیوں کو ٹھیکے دینے سے کک بیکس او رکمیشنز آتی ہیں۔ صفائی کا ٹھیکہ غیر ملکی کمپنی کو دینے کے بعد پارکنگ کا ٹھیکہ بھی غیر ملکی کمپنی کو دیا جارہا ہے کیا ایٹمی صلاحیت کے حامل ملک کے باسیوں میں اتنی اہلیت نہیں کہ وہ اپنے ملک کی صفائی کر سکیں وہ گاڑیاں پارک کرا سکیں وہ بسیں چلا سکیں۔

اگر یہ حکمران مزید قابض رہے تو سارا ملک کمیشن کے لئے ٹھیکے پر دیدیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کمیونزم ‘ سوشل ازم ‘ ایکسٹریم ازم ‘ ٹیرر ازم ‘ ملاں ازم چل چکا ہے اور اب کوئی ازم نہیں چلے گا اگر اب ملک میں کوئی ازم چلے گا تو وہ قائد اعظم ازم چلے گا اور اسی وژن کے تحت پاکستان بنائیں گے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ جب انقلاب آ جائے گا تو پاکستان میں اتنی استعداد ہے کہ اس کی ہر سڑک سونا اگلے گی اور ہمیں عالمی برادری میں ایک مقام حاصل ہوگا ۔

پاکستان خطے میں سب سے اہم سنگم پر واقع ہے اسکے چاروں اطراف اقتصادی زونز ہیں اور پاکستان دنیا میں اس اہمیت کا حامل واحد ملک ہے لیکن اسے صرف وژن رکھنے والی قیادت چاہیے اور ہم اس ملک کو عظیم مقام دلا سکتے ہیں اور ہم پاکستان کو مقام دلا سکتے ہیں کہ اسکے بغیر اس زونز میں واقع ممالک کی ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکے گا ۔ ہم پاکستان کو ایشیاء کا ٹاور بنائیں گے اسے اقتصادی ترقی کے لحاظ سے گھنٹہ گھر بنائیں گے کہ ایشیاء کے ممالک پاکستان کے محتاج رہیں اسکے لئے حکمت عملی کی ضرورت ہے اور موجودہ حکمران اس سے عاری نظر آتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن سے پاک معاشرہ قائم کیا جائے گا ‘ امن و امان قائم کیا جائے گا تاکہ اس ملک میں سیاحت کو فروغ مل سکے ۔ انہوں نے اپنے دس نکاتی ایجنڈے کو دہراتے ہوئے کہا کہ انقلاب کے بعد دس نکاتی ایجنڈے پر ہر صورت عمل ہوگا او رکوئی شخص روٹی کپڑے اور مکان کے بغیر نہیں ہوگا ۔ ہم پاکستان کو ” برکس “ کا حصہ بنائیں گے‘ پاکستان کو جی ٹونٹی ‘ ای سی او ‘ شنگھائی آرگنائزیشن کا حصہ بنائیں گے اس کا سارک ممالک میں اہم کردار ہوگا۔

انقلاب کے بعد پاکستان کو ہانگ کانگ ‘ سنگا پور ‘ ساؤتھ کوریا ‘ یواے ای بنا سکتے ہیں لیکن اسکے لئے ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا اور انقلاب کے ذریعے اہل قیادت کو لانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میرا دعویٰ ہے کہ پاکستان کو بھارت سے آگے لے جا کر دم لوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہمارے پاس ریکو ڈک‘ سینڈک‘ یورینیم‘ پلاٹینیم اور آئل کے اربوں ‘ کھربوں ڈالر کے ذخائر ہیں لیکن حکمرانوں میں اتنی اہلیت اور صلاحیت نہیں کہ وہ ان سے استفادہ کر سکیں تاکہ ملک و قوم کی زندگی میں خوشحالی لائی جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ میں اٹھارہ کروڑ عوام کو دو سے تین سال میں بجلی کی مکمل فراہمی کی ضمانت دیتا ہوں ۔ اسکے لئے ہم پنجاب میں سات سے نو صوبے بنائیں گے ، اختیارات نچلی سطح پر منتقل کریں گے ۔ میر ے پاس بارہ طریقوں سے بجلی پیدا کرنے کے طریقے ہیں اور انقلاب کے بعد اسکے ذریعے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ 2017ء میں بجلی کی طلب 35ہزار میگا واٹ یومیہ ہو جائے گی جبکہ حکمرانوں نے جو نو منصوبے شروع کئے ہیں یا شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں انکے 2017ء تک مکمل ہونے سے صرف 5ہزار94میگا و اٹ بجلی حاصل ہو سکے گی اور یہ حکمرانوں کا وژن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو صرف اقتدار اپنے کاروبار کے لئے چاہیے او رانہیں ملک و قوم کی ترقی سے کوئی سروکار نہیں ۔ انہیں صرف بیرون ممالک اپنی بزنس ایمپائرز کھڑی کرنے اور اکاؤنٹس بھرنے کی فکر ہے ۔ اگر یہ حکمران اقتدار میں رہیں گے تو پورا ملک تباہ و برباد ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں آٹھ سے نو کروڑ افراد خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں ‘ دو کروڑ 65لاکھ افراد کو چھت میسر نہیں جبکہ نو کروڑ افراد غیر تعلیم یافتہ ہیں ایسے میں حکمران کیسے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنے کے دعوے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا نام لینے والوں‘ اسمبلی او رپارلیمنٹ کی بات کرنے والوں ‘ کرپشن اور مک مکا اور غریبوں کا خون چوسنے والوں کے نظام میں غریب کا کوئی اس حصہ نہیں اس نظام میں غریب کے بچے کے لئے تعلیم اور صحت کی سہولتوں کا کوئی حصہ نہیں ۔ا نہوں نے کہا کہ اہلیان لاہور ‘ اہلیان پاکستان کو اٹھنا ہوگا اور شہر ‘ شہر ‘ نگر نگر انقلاب کا دھرنا دینا ہوگا ۔

میں اجازت دیتا ہوں کہ ہر شخص عوامی تحریک کی از خود ممبر سازی مہم شروع کر دے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی حکومت یا اس طرز کی نگراں حکومت کے قیام کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے بلکہ اسکے لئے دباؤجاری رکھیں گے ۔ احتساب اور انتخابی اصلاحات کے مطالبات سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پھر انتخابات ہوں گے ۔ لیکن اگر کسی بھی وقت احتساب اور اصلاحات کے بغیر جبراً انتخابات مسلط کر دئیے گئے تو قوم کے سامنے اعلان ہے کہ ہم کسی قیمت پر انتخابات کا میدان خالی نہیں چھوڑیں گے اور انتخابات کی جنگ لڑیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اب عوام کو اٹھنا ہوگا کیونکہ اگر اب بھی عوام نہ اٹھی تو پھر دوبارہ موقع نہیں ملے گا ۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تمہاری سپورٹ بھی چاہیے ، تمہارے ووٹ اور انقلابی تحریک کی کامیابی کے نوٹ بھی چاہئیں ۔ تمہارے پاس موقع ہے اسے ہاتھ سے نہ جانے دینا ۔