سیاسی جماعتیں اپنے معاملات اور اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں،گورنر پنجاب، اپوزیشن اور حکومت کی نیت پر شک نہیں ، ملک کو درپیش جو مسائل سب مل کر حل کرسکتے ہیں،جنوبی پنجاب کی محرومیوں کا احساس ہے، جاوید ہاشمی نے اپنی شکست تسلیم کرکے جمہوریت پسندی کا مظاہرہ کیا ،چوہدری سرور کی سرکٹ ہاؤس ملتان میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 18 اکتوبر 2014 08:48

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اکتوبر۔2014ء)گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کی نیت پر شک نہیں ہے اور ملک کو درپیش جو مسائل سب مل کر حل کرسکتے ہیں ، یہ بات انہوں نے جمعہ کی دوپہر سرکٹ ہاؤس ملتان میں میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کو بڑے بڑے مسائل درپیش ہیں جن میں بے روزگاری ، غربت کا خاتمہ اور عوام کو انصاف کی فراہمی جیسے مسائل شامل ہیں انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر ملک کے مسائل حل کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ میری کاٹن جنیرز سے بات ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ آپ کے جی ایس پی پلس لینے سے بہت فائدہ ہوا ہے تاہم انہوں نے اپنے مسائل کے حوالے سے مجھے بتایا ہے کہ کاٹن کی فیڈ وہ صحیح نہیں مل رہی ۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ کاٹن کو ایک نمبر بیج فراہم کیاجائے گا یورپ میں حکومت اور اپوزیشن میں یہ بحث ہوتی ہے کہ کس نے ملک کے مفاد میں بہتر کام کیا ہمارا انرجی کا بہت بڑا ایشو ہے جس نے ہماری کمر توڑ کر رکھ دی ہے میں چار مرتبہ یورپ گیا ہوں صرف پا کستان کیلئے جی ایس پی پلس لینے کیلئے بنگلہ دیش کو جی ایس پی پلس ملنے سے ان کی برآمدات پانچ سے پچیس بلین ڈالر ہوگئی ہے ہماری تیرہ بلین ڈالر ہے ہم نے دو سے چار سالوں میں اس کو چھبیس بلین ڈالر لے جانا ہے ۔

(جاری ہے)

بجلی گیس کے بحران کی وجہ سے ہماری ایکسپورٹ میں اضافے کی بجائے کمی ہورہی ہے ہم اپنے ذاتی مفادات میں الجھے ہوئے ہیں ہمیں ان سے نکلنا ہوگا اور ملک کے مفاد میں کام کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ مجھے جنوبی پنجاب کی محرومیوں کا احساس ہے اور ان کو دور کرنے کیلئے میں آیا ہوں اور ہمیں جنوبی پنجاب کے عوام کے مسائل حل کرنے ہیں انہوں کہا کہ میں جاوید ہاشمی اور عامر ڈوگر دونوں کو مبارکباد دیتا ہوں عوام جو فیصلہ دیں اسے تسلیم کرنا چاہیے اور جاوید ہاشمی نے اپنی شکست تسلیم کرکے جمہوریت پسندی کا مظاہرہ کیا ہے اور جاوید ہاشمی کا عامر ڈوگر کو مبارکباد دینا جمہوریت کا حسن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے معاملات اور اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں انہوں نے کہا کہ میں طاہر القادری کے لوگوں سے بھی ملا ہوں ان کے رویئے مثبت تھے انہوں نے کہا کہ بھارت میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت دھاندلی نہیں ہوسکتی ۔