ترقی پزیر ممالک کوغیر امتیازی ، فریم ورک پر مبنی طریقہ کار کے ذریعہ سول نیوکلیئرتوانائی تک رسائی فراہم کرنا چاہئے کیونکہ یہ ان ممالک کی اپنی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے نہایت ضروری ہے، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی کی عالمی راہنماؤں سے ملاقاتوں میں اصرار،پاکستان نے جنوبی ایشیا ء میں امن کے قیام کے لئے با مقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے عزم پر قائم رہتے ہوئے بالغ نظری اور تحمل مزاجی کا مظاہرہ کیا ہے۔ طارق فاطمی

ہفتہ 18 اکتوبر 2014 08:27

میلان ،اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اکتوبر۔2014ء )و زیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے اٹلی کے شہر میلان میں 10 ویں ایشیا ء - یورپ میٹنگ سمٹ کی سائیڈ لائن پرمتعدد بین الاقوامی راہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران ترقی پزیر ممالک کوغیر امتیازی اور ایک فریم ورک پر مبنی طریقہ کار کے ذریعہ سول نیوکلیئرتوانائی تک رسائی فراہم کرنے پر زور دیا ہے کیونکہ یہ ان ممالک کی اپنی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے نہایت ضروری ہے ، مشرق وسطی کے حوالے سے انہوں نے ان وجوہات کے خاتمہ کی ضرورت پر زور دیا جن کے باعث نئی مسلح تنظیمیں وجود میں آ رہی ہیں جو کہ دہشت گردی کو ایک عالمی خطرے کے طور پر بھیانک حقیقت کا روپ دے رہی ہیں اور عالمی راہنماؤں کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا ایک مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے اٹلی کے شہر میلان میں 10 ویں ایشیا ء - یورپ میٹنگ سمٹ کی سائیڈ لائن پرمتعدد بین الاقوامی راہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہے جن میں جنوبی کوریااور سوئٹزرلینڈ کے صدور، نیدرلینڈ کے وزیر اعظم اور چین،روس، ناروے، قازقستان اورلاؤس کے وزرائے خارجہ شامل ہیں انہوں نے سمٹ میں شرکت کے ساتھ ساتھ برطانوی وزیر مملکت سے بھی ملاقات کی ہے۔

ان ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور باہمی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ان ملاقاتوں میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے دیگر راہنماؤں کو علاقائی سلامتی کی صورتحال بلخصوص لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بارڈر پر بھارتی افواج کی بلا اشتعال خلاف ورزیوں پر اعتماد میں لیا۔انہوں نے زور دیا کہ پاکستان نے جنوبی ایشیا ء میں امن اور اعتدال کے قیام کے لئے با مقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے عزم پر قائم رہتے ہوئے بالغ نظری اور تحمل مزاجی کا مظاہرہ کیا ہے۔

افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہو ئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے پاکستانی عوام کے ساتھ اپنی یک جہتی کی تجدید کی اور اس اعتماد کا اظہار کیاکہ پاکستان کا مغربی ہمسایہ ایک مظبوط، پہلے سے زیادہ معتدل اور متحد ملک کے طور پر ابھرے گا ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے 10 ویں ایشیا ء - یورپ میٹنگ سمٹ کے دوسرے پلینری سیشن کے دوران ”باہمی منسلک دنیا میں عالمی معاملات “ کے حوالے سے خطاب بھی کیا،انہوں نے اس بین الاعلاقائی فورم کے کردار کی ایشیا ء اور یورپ کے درمیان تعاون کو مسقتل مذاکرات کے زریعے وسعت دینے کے حوالے سے تعریف کی۔

انہوں نے عالمی رہنماؤں کی توجہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کی جانب مرکوز کرائی جن کے پاکستان جیسے ممالک کی معیثتوں پر نہایت تباہ کن اثرات مرتب ہو تے ہیں۔ انہوں نے ٹیکنالوجی اورنئی جہتوں کے زریعہ قدرتی آفات کے دوران ٹھوس اقدامات کے لئے عالمی مشترکہ ادامات کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ملینیم ڈیویلپمنٹ اہداف اور پوسٹ ڈیویلپمنٹ ایجنڈا کے حصول کے حوالے سے پاکستان کے عزم کی بھی تجدید کی۔

طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ ترقی پزیر ممالک کوغیر امتیازی اور ایک فریم ورک پر مبنی طریقہ کار کے ذریعہ سول نیوکلیئرتوانائی تک رسائی فراہم کی جائے کیونکہ یہ ان ممالک کی اپنی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے نہایت ضروری ہے۔مشرق وسطٰی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ نے ان وجوہات کے خاتمہ کی ضرورت پر زور دیا جن کے باعث نئی مسلح تنظیمیں وجود میں آ رہی ہیں جو کہ دہشت گردی کو ایک عالمی خطرے کے طور پر پیش کرنے کو بھیانک حقیقت کا روپ دے رہی ہیں،انہوں نے زور دیا کہ عالمی راہنماؤں کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا ایک مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :