19اکتوبر مینار پاکستان سے انقلاب کا جہازاونچی اڑان پکڑے گا، طاہر القادری، عوامی تحریک کے شہدا کی دیت نہیں قصاص لیں گے،خون کا بدلہ خون ہو گا، عوام نے ثابت کر دیا کہ اب جاوید ہاشمی جیسے سازشی عناصر کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، دھرنے کے خاتمے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں حکومت سے کوئی ڈیل نہیں چل رہی ،سیلاب متاثرین کا برا حال ہے،حکومت نے جو امدادی چیک دیئے تھے وہ کیش نہیں ہو رہے، امداد متاثرین کی بجائے کرپٹ حکمرانوں کی جیبوں میں چلی گئی اور رہی سہی کسر مہنگائی اوربجلی کے بلوں نے نکال دی ،فیصل آباد،جھنگ،چنیوٹ اور سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ سے دھرنے میں واپسی پر خطاب

ہفتہ 18 اکتوبر 2014 08:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اکتوبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے شہدا کی دیت نہیں قصاص لیں گے،خون کا بدلہ خون ہو گا ۔دنیا کی سلطنت اور دولت ہمارے جوتے کی خاک بھی خرید نہیں سکتی ۔کسی ماں نے ایسا پیدا نہیں جو ہمارے شہدا کے خون پر لین دین کی جرات کر سکے ۔دھرنے والوں نے قوم کو جھنجوڑ کر ضمیر اور شعور کو بیدار کر دیا ۔انقلاب عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہی نہیں کروڑوں عوام کے دلوں کی آواز اور آرزو بن گیا ہے۔

گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے فیصل آباد،جھنگ،چنیوٹ اور سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کر کے دھرنے میں واپس آ کر خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان سے انقلاب کا جہازاونچی اڑان پکڑے گا ۔

(جاری ہے)

فیصل آباد کا تاریخ ساز جلسہ انقلاب کا رن وے ثابت ہو ا ہے۔19اکتوبر کو آئیندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے کہ دھرنا سال تک جاری رکھنا ہے،دھرنے کو ملک گیر تحریک بنانا ہے یا پھر کنٹینر لے کر شہر شہر انقلاب کا پیغام پہنچانا ہے۔

انہوں نے صحافی شہدا کے دن پر ایک منٹ کھڑے ہو کر تعزیت کرتے ہوئے حکومتی بے حسی کی مذمت کی۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب کا پیغام گھر گھر پہنچانے میں صحافتی اداروں اور صحافی بھائیوں کا اہم کردار ہے ۔انہوں نے حکومت سے شہداء کی دیت بارے خبریں چلنے کو حکمرانوں کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ اپنے شہداء کے قصاص تک جاری رہے گی ۔

ہمیں کوئی خرید نہیں سکتا کیونکہ ضمیر کے مالک اللہ اور اسکے رسول ﷺ ہیں۔

قبل ازیں پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں اور لندن پلان کے حوالے سے جو الزام تراشی اور غلط بیانی کی وہی اس کی ناکامی کا سبب بنی اور عوام نے ثابت کر دیا کہ اب جاوید ہاشمی جیسے سازشی عناصر کی ملک میں کوئی جگہ نہیں۔

ہمارا دھرنا جاری ہے اور میں ابھی بھی دھرنے میں شرکت کے لیے اسلام آباد جارہا ہوں ۔ دھرنے کے خاتمے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں اور نہ ہماری حکومت سے کوئی ڈیل چل رہی ہے، فیصل آباد ڈویژن کے 5 روزہ دورے کے بعد فیصل آباد سے اسلام آباد روانگی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کی عوام پر اعتماد کرتے ہوئے پہلا جلسہ فیصل آباد میں رکھا اور فیصل آباد کی عوام نے چند دن کی کال پر ان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے جلسہ کو نہ صرف کامیاب بنایابلکہ یہ جلسہ مخالفین کے لیے ریفرنڈم ثابت ہوا۔

ضلع جھنگ اور ضلع چنیوٹ کے دورہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کا برا حال ہے اور ان کا کوئی پرسانِ حال نہیں حکومت نے جو امدادی چیک دیئے تھے وہ کیش نہیں ہو رہے اور حکومت کا نقد امداد کا دعوی بھی غلط ہے اور جس امداد کا حکومت نے دعوی کیا وہ متاثرین کی بجائے کرپٹ حکمرانوں کی جیبوں میں چلی گئی اور رہی سہی کسر مہنگائی اوربجلی کے بلوں نے نکال دی ہے۔

19 اکتوبر کو مینار پاکستان پر ہونے والے پاکستان عوامی تحریک کے جلسہ کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ابھی تک 23 دسمبر 2012 ء کو ہونے والے ہمارے جلسے کا کوئی ریکارڈ نہیں توڑ سکا ۔انشاء اللہ 19 اکتوبر 2014 ء کو اللہ کے فضل اور عوام کی مدد سے ہم ہی اپنا سابقہ ریکارڈ توڑیں گے اور یہ جلسہ پاکستان کی آئندہ کی سیاست کا رخ متعین کریگا۔

ان کا فیصل آباد ڈویژن کا دورہ انتہائی کامیاب رہا ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں فیصل آباد کے جلسہ سے جو توقعات وابستہ تھیں فیصل آباد کی تنظیم اس پر پورا اتری ہے۔ اس موقع پر انہوں نے رانا طاہر سلیم ضلعی صدر پاکستان عوامی تحریک ضلع فیصل آباد کے تمام ونگز کی ٹیموں کی کارکردگی کو سراہا اور فیصل آباد کے تمام ورکرز کو کامیاب جلسے پر مبارکباد پیش کی، اس موقع پر مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمد عباسی ،مرکزی چیف آرگنائز ر چوہدری حنیف مصطفوی ، صوبائی صدرپاکستان عوامی تحریک چوہدری بشارت جسپال ، صوبائی جنرل سیکرٹری پاکستان عوامی تحریک چوہدری فیاض وڑائچ ، ضلعی صدر پاکستان عوامی تحریک رانا طاہر سلیم خاں ، ضلعی ناظم تحریک منہاج القرآن میاں کاشف محمود و دیگر موجود تھے۔