خطہ میں امن چاہتے ہیں مگر اپنی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، نواز شریف ،دہشتگردوں کاملک بھر میں پیچھا کیا جائے گا ،توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے مختلف چھوٹے بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے،بہت جلد ملک میں اجالا ہی اجالا ہوگا،نیول وار کالج کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب

ہفتہ 18 اکتوبر 2014 08:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اکتوبر۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خطہ میں امن کا خواہاں ہے لیکن پاکستان اپنی سالمیت اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا،پورے ملک میں دہشتگردوں کا پیچھا کیا جائے گا اور دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے مختلف چھوٹے بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے،بہت جلد ملک میں اندھیروں کا خاتمہ کرکے اجالا ہی اجالا ہوگا۔

وہ جمعہ کو یہاں نیول وار کالج کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے عمارت کا افتتاح کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاک بحریہ سمندری حدود کی حفاظت کو یقینی بنا رہی ہے ، بحریہ کا ملکی دفاع کیلئے بڑااہم کردار ہے ، مضبوط بحریہ ملکی دفاع کیلئے اہم جزو ہے ، دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ کرکے ملک امن کا گہوارہ بنائیں گے ، قومی اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہیں ۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ نیول کالج عمارت افتتاح اعزاز اور باعث فخر ہے اور عمارت سے نیوی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی جبکہ وار کالج کی عمارت سے طلباء کو جدید ترین سہولتیں بھی میسر ہونگی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ تجارتی سرگرمیوں کا بڑا حصہ بحر ہند سے ہوتا ہے کیونکہ پاکستان بحیرہ عرب میں اہم محل وقوع کی وجہ سے اہمیت رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ کراچی شپ یارڈ میں جہازوں کی تیاری نہایت خوش آئند ہے اور پاک بحریہ کا کردار اس وقت ملک کی دفاع بڑی اہمیت کا حامل ہے اور ہم بھی خطے میں میری ٹائم کی ہونے والی تبدیلیوں سے بے خبر نہیں ۔

نواز شریف نے کہا کہ حکومت جلد از جلد گوادر بندرگاہ کو آپریشنل بنانا چاہتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ گوادر میں جدید ہوائی اڈا اور بجلی گھر بھی تعمیر کرینگے تاکہ ضروریات پوری ہوں انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کی تمام تر ضروریات پورا کرکے انہیں کسی چیز کی کمی محسوس نہیں ہونے دینگے کیونکہ مضبوط پاک بحریہ ملکی دفاع کیلئے بہت ضروری ہے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن پاکستان اپنی سالمیت اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا اور اس کے لیے پورے ملک میں دہشتگردوں کا پیچھا کیا جائے گا اور انہیں ختم کیاجائے گا دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے نواز شریف نے کہا کہ قومی ہدف کے حصول کیلئے پرعزم ہیں اور ملک میں انرجی بحران پر قابو پانے کیلئے مختلف چھوٹے بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے اور بہت جلد ملک میں اندھیروں کا خاتمہ کرکے اجالا اجالا ہوگا جبکہ وزیراعظم نے وار کالج کی نئی عمارت کی جلد تکمیل پر نیول چیف کو مبارکباد بھی پیش کی ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی بحری حدود کے دفاع کو مضبوط بنانے کیلئے تمام ضروری وسائل فراہم کئے جائیں گے ایک اعلیٰ اسلحہ سے لیس بحریہ ملک کی سلامتی اور معاشی استحکام کیلئے ناگزیر ہے حکومت نے خطے کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس شعبے پر توجہ مرکوز کررکھی ہے اور سمندری حدود کے معاملات پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے منصوبہ بندی کمیشن پہلے ہی ملک کیلئے میری ٹائم ویژن کی تیاری پر کام شروع کر چکا ہے ملک کی پہلی شپنگ پالیسی تیار کی گئی تھی جسے اب نافذ کیا گیا ہے موجودہ حکومت گوادر کی بندرگاہ کو مکمل طور پر فعال کرنے کیلئے کوشاں ہے جس میں جدید ترین ائیرپورٹ ‘ ایکسپریس وے اور پاور ہاؤسز کے منصوبے شامل ہیں انہوں نے کہاکہ وہ گوادر کو عالمی معیار کی بندرگاہ بنانا چاہتے ہیں جہاں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی اقتصادی ضروریات کیلئے تمام بنیادی سہولتیں موجود ہوں ۔

وزیراعظم نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ پاک بحریہ کراچی شپ یارڈ کی بحالی کے ذریعے خود جنگی بحری جہاز تیار کررہی ہے انہوں نے اس عزم کو دوہرایا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے بارے میں مشترکہ منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔ پاک بحریہ نے حال ہی میں جامع نیشنل میری ٹائم پالیسی کا مسودہ تیار کیا ہے جو اپنی نوعیت کی پہلی پالیسی ہے جس میں تمام مراحل کیلئے حکمت عملی طے کرلی گئی ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ ہم اپنی تاریخ کے انتہائی اہم دور سے گزر رہے ہیں ہماری جرات مند مسلح افواج انتہا پسندی اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے اپنی سرزمین پر کوشاں ہیں اور وہ بڑی قربانیاں دے رہی ہیں ۔ پاکستان اپنی سرحدوں کے اندر اور باہر امن چاہتا ہے تاکہ سماجی اور اقتصادی ترقی کے مقاصد حاصل کئے جاسکیں ۔ ہم اپنے قومی مقاصد سے انحراف کے متحمل نہیں اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اپنی سالمیت اور خود مختاری پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نیول وار کالج میں جدید سہولیات سے نہ صرف پاکستانی بلکہ دیگر ممالک کے افسران بھی بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔

متعلقہ عنوان :