پاکستان اور ترکی کا تجارتی تعلقات کو مزید گہرابنانے کیلئے ضروری اقدامات اٹھا نے پر اتفاق، مختلف منصوبوں اور تجاویز کی منظوری ،پاکستان میں ترک سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے کھلے مواقع موجود ہیں،دونوں ممالک کے نجی شعبوں میں توانائی، ڈیری مصنوعات، انفراسٹرکچر کی تعمیرات، انفارمیشن ٹیکنالوجی،سیاحت اور بنکنگ کے شعبوں میں مشترکہ شراکت داری ہی کامیابی کی کنجی ہے، ڈی -ریگولیشن اورنجکاری کے ذریعہ پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں، ترکی- پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس سے وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیرخان کا خطاب

جمعہ 17 اکتوبر 2014 09:07

انقر ہ/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اکتوبر۔2014ء )پاکستان اور ترکی نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو مزید گہرابنانے کے لئے ضروری اقدامات اٹھا نے پر اتفاق رائے کیا ہے۔اور اس حوالے سے مختلف منصوبوں اور تجاویز پر تبادلہ خیال کے بعد ان کی منظوری دے دی گئی ہے۔ یہ منظوری جمعرات کے روز ترکی کے دارلحکومت انقرہ میں ترکی- پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے مشترکہ جلاس میں دی گئی۔

جس کی صدارت مشترکہ طور پر پاکستان کے وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان اور ترکی کے وزیر ماحولیات و شہریات ادریس گل لوسی نے کی۔ترکی- پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے جلاس کے پہلے 15 منٹ کے بعد ہی مختلف معاہدوں پر تبادلہ خیال کے زریعے دونوں ممالک کے وزراء نے ان کی منظوری دیتے ہوئے ان پر اپنے اپنے ممالک کی جانب سے دستخط ثبت کر دئیے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر دونوں ممالک کے متعلقہ وزراء نے دونوں ممالک کی تکنیکی ٹیموں کی شب و روز سخت محنت اور جانفشانی کی بھی تعریف کی۔اس موقع پر اپنے اختتامی خطاب میں وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ترک سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے کھلے مواقع موجود ہیں،دونوں ممالک کے نجی شعبوں میں توانائی، ڈیری مصنوعات، انفراسٹرکچر کی تعمیرات، انفارمیشن ٹیکنالوجی،سیاحت اور بنکنگ کے شعبوں میں مشترکہ شراکت داری ہی کامیابی کی کنجی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی -ریگولیشن اورنجکاری کے ذریعہ پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں،اجلاس میں پاکستان کے پاکستانی ایوان ہائے صنعت و تجارت کی فیڈریشن کے سربراہ کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان موجودہ حکومت کے اقتصادی ایجنڈا میں نجی شعبہ کی شمولیت کو خاصی اہمیت دیتا ہے۔

اس موقع پر ترکی کے وزیر ماحولیات و شہریات ادریس گل لوسی نے پاکستانی وفاقی وزیر کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین اقتصادی تعاون کو مذید مستحکم اور قریبی بنانے میں نجی شعبہ ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے تجویز کیا کہ اس حوالے سے تمام موجودہ مسائل کی ایک فہرست تیار کی جائے جبکہ وہ خود ذاتی طور پر ان تمام مسائل کی ماہانہ بنیادوں پر نگرانی اور تجزیہ کریں گے۔ ترکی- پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں پاکستانی کے ایوان ہائے صنعت و تجارت کی فیڈریشن کے صدر،ترکی میں پاکستانی سفیر،سیکریٹری سرمایہ کاری بورڈ،استنبول میں پاکستانی قونصل جنرل اور وزارت خزانہ، وزارت تجارت، مواصلات،ریلویز، ٹیکسٹائل، پانی و بجلی اور اقتصادی امور ڈویژن کے سینئر حکام نے شرکت کی۔