جہاز کے ذریعے پمفلٹ گرانا انتخابی مہم نہیں تشہیری مہم ہے،مخدوم جاوید ہاشمی، 2002ء کے الیکشن کے روز ڈاکٹر طاہر القادری نے لاہور میں الیکشن کمیشن کی اجازت سے ڈراپنگ کروائی شاہ محمود قریشی کو قانون پڑھ کر بات کرنا چاہیے تھی،میڈیا سے با ت چیت

جمعرات 16 اکتوبر 2014 09:25

ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اکتوبر۔2014ء) این اے 149کے امیدوار مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ جہاز کے ذریعے پمفلٹ گرانا انتخابی مہم نہیں تشہیری مہم ہے 2002ء کے الیکشن کے روز ڈاکٹر طاہر القادری نے لاہور میں الیکشن کمیشن کی اجازت سے ڈراپنگ کروائی شاہ محمود قریشی کو قانون پڑھ کر بات کرنا چاہیے تھی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ میڈیا سے با ت چیت کے دوران ایک سوال کے دوران کہی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میرے ایک ذاتی دوست ڈاکٹر اظہر بلوچ نے فلائنگ کلب کو چالیس ہزار روپے ادا کرکے کچھ روز قبل بکنگ کروائی اتفاق ہے کہ گزشتہ روز ڈراپنگ کا موقع ملا شاہ محمود قریشی نے الیکشن قوانین پڑھے بغیر الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے حالانکہ ایسا ہر گز نہیں ہے یہ تشہیری مہم ہے الیکٹر انک اور پرنٹ میڈیا میں الیکشن سے ایک روز قبل اور الیکشن کے روز اشتہارات نہ صرف شائع ہوئے ہیں بلکہ نشتر بھی کیے گئے ہیں شہر میں جگہ جگہ پینا فیلکس اور پوسٹر بھی لگے ہوئے ہیں یہ کسی طرح بھی نااہلی کے ضمرے میں نہیں آتا 2002ء میں فلائنگ کلب نے ڈاکٹر طاہر القادری کو لاہور میں ڈراپنگ کے لئے انکار کر دیا تھا جنہوں نے بعد میں الیکشن کمیشن سے منظوری لی اور اشتہارات کی ڈراپنگ کرائی گئی انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ نہیں تھا کہ فلائنگ کلب کے طیارے کے ذریعے میرے حلقے میں اشتہارات کی ڈراپنگ کی جائے گی جب مجھے پتہ چلا تو مجھے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ کام میرے دوست اور سماجی رہنما اظہر بلوچ نے کیا ہے یہ ڈراپنگ صرف چالیس ہزار روپے میں ہوئی جو کہ معمولی رقم ہے انہوں نے کہا کہ میرے زیر استعمال گاڑی تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمر ڈار کے والد امتیاز الدین ڈار نے مجھے دی تھی جو مسلم لیگ میں تھے انہوں نے جیل میں بھی میرا بہت خیال رکھا اور اخراجات بھی برداشت کر تے رہے اب وہ اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ عمر ڈار اور اس کے بھائیوں کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے میڈیا سے بات چیت کے دوران فلائنگ کلب کے طیارے سے اشتہارات کی ڈراپنگ کروانے والے بھی پہنچ گئے اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر فلائنگ کلب سے 12اکتوبر کو بکنگ کرائی اور گزشتہ روز کا 45منٹ تک کا وقت طے ہوا لیکن 2ہیلی کاپٹر کی وجہ سے ہمارے 15منٹ ضائع ہو گئے اور صرف ہم آدھے گھنٹے تک حلقہ این اے 149کے نقشے کے مطابق ڈراپنگ کی جو کسی طرح بھی الیکشن قوانین کی خلاف وزری نہیں ہے میں نے ویب سائٹ کے ذریعے الیکشن قوانین پڑھے جس کے مطابق یہ ڈراپنگ تشہیری مہم ہے اس سلسلے میں نے مخدوم شاہ جاوید ہاشمی کو اعتماد میں نہیں لیا تھا یہ میرا ذاتی آئیڈیا اور فیصلہ تھا انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کے روز بھی ڈراپنگ کرنا چاہتا ہوں ٹیکنکل مسئلے کی وجہ سے رکاوٹ آرہی ہے جس کا فیصلہ آج ہوگا اظہر بلوچ نے کہا کہ میں نے تمام کام فلائنگ کلب کے قواعد کے مطابق کیا ہے ۔

(جاری ہے)

این اے 149کے امیدوار مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ مشرف دور میں واحد سیاست دان تھا جس کے خلاف نیب نہ صرف مقدمات بنائے بلکہ مجھے برے طریقے سے ٹارچر کیا گیا اور میں ہی واحد سیاستدان جس کو نیب نے تمام تحقیقات بعد باعزت بری کیا یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر سیاستدانوں کو بھی نیب کی بجائے عدالتوں نے بری کیا ہے لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ پورے پاکستان میں جس ایک شخص کو مشرف کی نیب نے باعزت بری کیا ایک چینل بیٹھے ہوئے ایک اینکر پرانے نیب والے الزامات کی بنیاد پر مجھ پر کیچڑ اچھال رہے ہیں میڈیا کا کچھ حصہ میرے خلاف بھر پور مہم چلا رہا تھا انکی تمام کوششوں کے باوجود میرے خلاف چلائی جانے والی مہم دم توڑ گئی ہے جس کا ثبوت یہ ہے میں ایک جنازے میں شرکت کے لئے چوک شہداں گیا تو وہاں سے واپسی پر گھر آنے میں دو گھنٹے لگ گئے کیونکہ جگہ جگہ لوگوں نے میرا بھر پور استقبال کیا اور مجھے روک روک کر پذیرائی دیتے رہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور انکے ساتھیوں کے استعفوں کے بعد تقریر کرنا سپیکر کو اس ابہام میں ڈال دیا ہے کیا یہ استعفے اصلی ہیں یہ جعلی ہیں اس لئے سپیکر قومی اسمبلی انکو بلا کر پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ استعفے آپ ہی کے ہیں لیکن یہ لوگ اس اسمبلی کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں جس اسمبلی کو گالیاں دے رہے ہیں اس اسمبلی کا حصہ بننا چاہتے ہیں لیکن سپیکر کو میں کہتا ہوں جو شخص استعفیٰ دینے کے بعد ساٹھ روز تک اسمبلی میں نہ آئے اس کا استعفیٰ خود بخود منظور ہو جاتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیاکو چاہیے کہ وہ آزاد حیثیت میں ملتان کی مختلف مارکیٹیوں ، بازاروں اور دکانوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں کا سروے کریں ہر 20دکان میں سے 18میری حمایت نہ ہوئی تو میں الیکشن ہی چھوڑ دوں گا انہوں نے کہا کہ مبشر لقمان جو کہ مشرف دور میں صوبائی وزیر اطلاعات سندھ تھے آج ہر کسی کی پگڑی اچھالنے میں لگے ہوئے ہیں اس سے وہ صحافت کے چہرے کو دھندلا رہے ہیں صحافت ایک عظیم پیشہ اور شعبہ ہے اور یہ ملک کا اہم ترین ستون ہے انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے اباؤ اجداد کی زمینیں خود لکھ کر یونیورسٹی اور تعلیمی اداروں اور 27اداروں کے قیام کے لئے لکھ کر دیں اور آج مجھ پر ہی اس حوالے سے انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں ایک شخص جان بوجھ کر کیچڑ اچھال رہا ہے ۔

تحریک انصاف نے بھی جب شو کاز نوٹس مجھے دیا انہوں نے بھی مجھ پر کرپشن کا کوئی الزام عائد نہیں کیا۔ جب سے میں تحریک انصاف کی صدارت چھوڑ کر آیا ہوں عمران خان نے ابھی تک کسی اور کو صدر نہیں بنایا ہے انہوں نے کہا کہ ویاگرا کی باتیں کرکے یہ لوگ بچے بچیوں کو گمراہ کر رہے ہیں حالانکہ یہ ریکارڈ موجود ہے میں نے اپنے دور میں ویاگرا کی اجازت ہی نہیں دی اور آج تک میڈیکل سٹوروں سے اسطرح کی چیزیں غیر قانونی طور پر فروخت ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ اس طرح کہ گھنوانی باتیں لوگوں کا ذہین تبدیل نہیں کر سکتی مبشر لقمان جیسے لوگ آج بھی کوشش میں ہیں کہ عوام کا حق حکمیت چھین لیا جائے اور غیر جمہوری قوتیں اس ملک پر مسلط ہو جائیں تاکہ اس میں سے انکو بھی کچھ حصہ مل سکے انہوں نے کہا کہ چند میڈیاوالے مرضی کے مالک ہیں وہ واقعات کو جس طرف چاہئیں مور دیتے ہیں لیکن عوام باشعور ہو چکے ہیں وہ آج اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالیں گے ایک دفعہ پھر فتح جمہوریت کی ہوگی ۔