بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب اور جرأت مندانہ رویہ اختیار کیاجائے،سراج الحق،ملک پر منڈلاتے مارشل لاء کے بادل چھٹ گئے ہیں مگر ابھی تک جمہوریت حالت نزع سے نہیں نکلی،امیر جماعت اسلامی پاکستان

بدھ 15 اکتوبر 2014 09:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اکتوبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر چہ ملک پر منڈلاتے مارشل لاء کے بادل چھٹ گئے ہیں مگر ابھی تک جمہوریت حالت نزع سے نہیں نکلی۔سیاسی جرگہ نے اخلاص نیت سے ملک کو بحران سے نکالنے کی کوشش کی ۔ہم نے حکومت ،عوامی تحریک اور تحریک انصاف کو بچاؤ کا ایک راستہ دکھایا تھا ، تحریک انصاف کے ساتھ جن امور پر اتفاق ہوا تھاحکومت اپنے اقدامات سے ثابت کرے کہ وہ ان پر اخلاص نیت سے کاربند ہے ۔

اگرچہ ایک ڈیڈ لاک ابھی بھی موجود ہے مگر تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا ۔مڈٹرم الیکشن کیلئے حکومتی رویہ گنجائش پیدا کررہاہے ،اگرچہ اس کا امکان کم تھا مگر حکومت عوام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی ہے ۔

(جاری ہے)

بھارتی گولہ باری سے سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری سے 20ہزار کی آبادی نے اپنی بستیاں چھوڑ کر ادھر ادھرپناہ لے رکھی ہے مگر ابھی تک کسی سرکاری اور حکومتی عہدیدار نے جاکر ان کی خبر نہیں لی ۔

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب اور جرأت مندانہ رویہ اختیار کیاجائے ۔دشمن نے جنگ مسلط کرنے کی غلطی کی تو 65والی تاریخ کو دہرائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر شفقت محمود چوہان کی قیادت میں منصورہ میں ان سے ملاقات کرنے والے بار کے عہدیداران کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وفد میں سیکریٹری بار محمد احمد چھچھرایڈووکیٹ ،نائب صدر عامر جلیل صدیقی ایڈووکیٹ،میاں محمد اقبال ایڈووکیٹ،اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ ،محمد احمد کلیار ایڈووکیٹ اور اسعد جمال اکبر ایڈدوکیٹ شامل تھے ،جبکہ امیر جماعت اسلامی پاکستان کے ہمراہ نائب امیر اسداللہ بھٹو ایڈووکیٹ نے وفد کااستقبال کیا ۔

وفد نے سراج الحق کو سیاسی جرگہ کے دیگر ارکان کے ہمراہ ہائیکورٹ بار کے دورہ کی دعوت دی ۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے ، حکومت نے فرد ،معاشرے اور ریاست کی ترقی کے جو وعدے کئے تھے انہیں پورا نہیں کیا گیا اسی لئے عوام اب حکومتی وعدوں پر یقین کرنے کو تیار نہیں ہیں ،انہوں نے کہا کہ حکومت نے انتخابات کو شفاف بنانے ،دھاندلی کے امکانات کو کم سے کم کرنے ،مہنگائی بے روز گاری اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم کرنے سمیت عوام کو ریلیف دینے کی جو یقین دہانی کروائی تھی اس پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

انہوں نے وکلاء تحریک کوسراہتے ہوئے کہا کہ وکلاء برادری نے ہمیشہ ذاتی و پارٹی مفادات سے بالا تر ہوکر آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی کوشش کی ہے،آمریت کے خلاف میدان عمل میں نکلنے والا ہراول دستہ ہمیشہ وکلاء کا ہوتا ہے۔ انہوں نے وکلا کو بانی پاکستان قائد اعظم کی پاکستان کو ایک ماڈل اسلامی ریاست بنانے کی کوششوں کو اجاگر کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ مشرف آمریت کے خلاف وکلاء نے ابابیلوں کا کردار ادا کیا اور اپنی لازوال جدوجہد سے ثابت کیا کہ وہ عدلیہ کی آزادی اور آئین کی بالادستی کو قائم کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،انہوں نے کہا کہ وکلاء نے مشرف کے ظلم و جبر اور تشدد کا پامردی سے مقابلہ کیا ،وکلا ء کی اس آئینی جدوجہد کوقوم ہمیشہ یاد رکھے گی ۔انہوں نے وکلاء کی طرف سے بار کے آئندہ انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم متعارف کروانے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دھاندلی سے بچنے کیلئے وکلاء کے اس تجربے سے قوم بھی استفادہ کرے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ میں نے گزشتہ روز سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری سے تباہ ہونے والی بستیوں کا دورہ کیا ،شہداء کے گھروں میں گیا اور زخمیوں کی خیریت دریافت کی ، مجھے بتایا گیا کہ ابھی تک کوئی حکومتی اور سرکاری عہدیدار ان کی خبر گیری کیلئے نہیں آیا ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی جارحیت کا جرأت مندی سے جواب دے ،انہوں نے کہا کہ اندرونی اختلافات کے باوجود دشمن کے مقابلے میں ہم سب ایک ہیں ،اگر بھارت نے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا،ہندوستان بڑا ملک ہے جسے جنگ کی صورت میں بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر مودی یہ سمجھتا ہے کہ ہم اس کی گیدڑ بھبھکیوں سے ڈر کر کشمیر سے دستبردار ہوجائیں گے تو اسے سمجھ لینا چاہئے کہ پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے اور کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں ۔