سنگین غداری کیس میں شوکت عزیز سمیت پوری کابینہ کو مرکزی ملزم بنایا جائے، پرویز مشرف کو بری کیا جائے۔ بیرسٹر فروغ نسیم کے دلائل،عدالت کاوقت ختم ہونے کی وجہ سے مزیدسماعت آج تک کے لیے ملتوی، فروغ نسیم آج بھی دلائل جاری ر کھیں گے

بدھ 15 اکتوبر 2014 09:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اکتوبر۔2014ء )سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل میں موقف اختیار کیاہے کہ سنگین غداری کیس میں شوکت عزیز سمیت پوری کابینہ کو مرکزی ملزم بنایا جائے اور پرویز مشرف کو بری کیا جائے۔جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت میں دلائل دیتے ہوئے سابق صدر کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا اگر کوئی کہتا ہے کہ ایمرجنسی کا اقدام پرویز مشرف نے بطور جنرل کیا تو پھر یہ فوج کا اقدام ہوا جبکہ 6 نومبر کو اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز کی سربراہی میں کابینہ نے ایمرجنسی کی توثیق کی اور 7 نومبر 2007 کو وزیرپارلیمانی امور شیرافگن نیازی نے قرارداد پیش کی، قومی اسمبلی نے ایمرجنسی کے اعلامیہ کی توثیق کی اس کا مطلب ہے کہ یہ قومی اسمبلی کا اقدام ہے اس لیے توثیق کرنے پر کابینہ ارکان مرکزی ملزم بنتے ہیں کیونکہ پرویز مشرف نہ تو کابینہ کے رکن تھے اور نہ ہی اس اجلاس میں شامل تھے لہٰذا اس کیس میں شوکت عزیز سمیت پوری کابینہ کو مزکری ملزم بنایا جائے اور پرویز مشرف کو رہا کیا جائے۔

(جاری ہے)

فروغ نسیم نے کہا کہ جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو چیف جسٹس مقرر کرنے کی سمری سیکریٹری قانون نے بھجوائی اور وزیراعظم کی سفارش پر پرویز مشرف نے ان کو چیف جسٹس مقرر کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے متعدد مرتبہ کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر پرویز مشرف کو معاف کردیا ہے لیکن حقیقت میں نوازشریف نے انہیں معاف نہیں کیا۔ان کے دلائل جاری تھے کہ عدالت کاوقت ختم ہونے کی وجہ سے مزیدسماعت آج بدھ تک کے لیے ملتوی کردی گئی آج بھی فروغ نسیم کے دلائل جاری رہیں گے ۔