سپریم کورٹ ،انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت کرنے والا بنچ ٹوٹ گیا،چیف جسٹس ناصرالملک نے بنچ سے علیحدگی اختیا ر کر لی ، مارچ اور جون میں الیکشن کمیشن میں شکوہ جواب داخل کراتے وقت خود قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھا‘ مناسب ہوگا کہ کوئی دوسرا بنچ اس کی سماعت کرے،چیف جسٹس ناصرالملک

منگل 14 اکتوبر 2014 09:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اکتوبر۔2014ء) سپریم کورٹ میں پاکستان ورکرز پارٹی کی جانب سے انتخابی اصلاحات بارے دی گئی درخواست کی سماعت کرنے والا بنچ ٹوٹ گیا‘ چیف جسٹس ناصرالملک بنچ سے علیحدہ ہوگئے اور انہوں نے آبزرویشن دی کہ جس وقت مارچ اور جون میں الیکشن کمیشن میں شکوہ جواب داخل کرایا تھا اس وقت وہ خود قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھے‘ مناسب ہوگا کہ کوئی دوسرا بنچ اس کی سماعت کرے۔

بعدازاں عدالت نے کیس کو کسی دوسرے بنچ میں لگانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت دس نومبر تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیر کے روز جب انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت شروع کی تو اس دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصرالملک نے کہا کہ یہ کیس کافی عرصے سے چل رہا ہے۔

(جاری ہے)

ایک موقع ایسا بھی آیا جب وہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھے تو ان کی ہدایت پر الیکشن کمیشن نے اسی کیس میں شکوہ جواب داخل کیا تھا اب جبکہ وہ خود شکوہ جواب داخل کرانے کا کہہ چکے ہیں اور الیکشن کمیشن نے اس پر عمل بھی کردیا تھا تو اب مناسب نہیں سمجھتے کہ وہ اس کیس کی سماعت جاری رکھیں اسلئے بہتر ہوگا کہ اس کو کسی دوسرے بنچ میں لگایا جائے۔

عدالت نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ اس انتخابی اصلاحات کیس کو کسی ایسے بنچ میں لگایا جائے جس میں وہ خود چیف جسٹس آف پاکستان بنچ کا حصہ نہ ہوں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس نومبر تک ملتوی کردی۔