سرتاج عزیز کا بھارت کی جانب سے سیزفائرکی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزبیانات پر تشویش کا اظہار، اس سے نہ صرف پاکستان کی قیام امن کی کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے بلکہ پاکستان کے انسداد دہشت گردی عزم کیلئے بھی تباہ کن ہے،اقوام متحدہ موجودہ صورتحال میں بہتری کیلئے اپنا کردار اداکرے، بھارت پر زور دیا جائے کہ وہ سیزفائر معاہدے کا احترام اور با معنی اور سنجیدہ مذاکرات کرے،مشیر خارجہ کی سلامتی کو نسل کے پانچ مستقل ممبران کے سفراء کولائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ

منگل 14 اکتوبر 2014 09:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اکتوبر۔2014ء)وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے بھارت کی جانب سے سیزفائرکی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزبیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف پاکستان کی قیام امن کی کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے بلکہ پاکستان کے انسداد دہشت گردی عزم کیلئے بھی تباہ کن ہے،اقوام متحدہ موجودہ صورتحال میں بہتری کیلئے اپنا کردار اداکرے، بھارت پر زور دیا جائے کہ وہ سیزفائر معاہدے کا احترام اور با معنی اور سنجیدہ مذاکرات کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کو نسل کے پانچ مستقل ممبران کے سفراء کولائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مشیرخارجہ نے وزیر اعظم کے پرامن جنوبی ایشیاء خطے کے ویژن اور مئی 2013ء میں اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارتی حکومت کے حوالے سے ان کے مثبت رویے کو اجاگر کیا جس میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ ملاقات بھی شامل ہے ۔

سرتاج عزیز نے اس حقیقت پرمایوسی کااظہارکیاکہ 25اگست کوشیڈول سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کو ملتوی کیاگیااوراس کے بعدبھارت نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری شروع کردی ،جس کے نتیجے میں کئی عام شہریوں کی ہلاکتیں رونما ہوئیں ،لوگ زخمی ہوئے اور اسکے علاوہ املاک کوبھی نقصان پہنچا۔انہوں نے ا س حوالے سے تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت کی جانب سے سیزفائرکی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزبیانات دیئے جارہے ہیں جوکہ نہ صرف امن کی کوششوں کیلئے دھچکا ہے بلکہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن ضرب عضب میں پاکستان کے عزم کیلئے بھی تباہ کن ہے ۔

مشیرخارجہ نے پی فائیو سفراء کو ان کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کولکھے گئے خط کے حوالے سے بھی آگاہ کیاگیا۔جس میں انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ موجودہ صورتحال میں بہتری کیلئے اپنا کردار اداکرے ا ور اقوام متحدہ ملٹری مبصر گروپ کی جانب سے فائربندی کی مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا گیاتھا جس کے پاس اپنا اہم کردار اداکرنے کا مینڈیٹ اور انفراسٹریکچر موجود ہے ۔انہوں نے ان ممالک سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ انڈیاپرزوردیں کہ وہ سیزفائر معاہدے کی پاسداری کرے اوربا معنی اور سنجیدہ مذاکرات کرے ۔اس موقع پرسیکرٹری خارجہ بھی موجودتھے۔