تحریک انصاف کا اسلام آباد دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ ، گردشی قرضوں کی ادائیگی کے باوجو لوڈ شیڈنگ میں اضافے اور بجلی بلوں میں 70ارب کے غیر قانونی اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار،حکومت سے وضاحت طلب

منگل 14 اکتوبر 2014 09:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اکتوبر۔2014ء)تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے اسلام آباد میں دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ عمران خان بجلی کا بل ادا نہیں کریں گے۔ترجمان تحریک انصاف کے مطابق پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی اور اجلاس میں کمیٹی نے اسلام آباد دھرنے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ارکان کے استعفوں کے معاملے پر پارٹی کا مؤقف واضح ہے، ارکان اسپیکر کے پاس جاکر استعفوں کی تصدیق کریں گے لیکن اسپیکر قومی اسمبلی تمام اراکین کو اکٹھے بلائیں۔شیریں مزاری نے کہا کہ بنی گالہ میں 50 کے وی کا جنریٹر کام کررہا ہے، حکومت نے جلد بازی میں عمران خان کی رہائش گاہ کے کنکشن کاٹے لیکن عمران خان بجلی کا بل ادا نہیں کریں گے جبکہ اتفاق فاؤنڈری کے لاکھوں کے بل ہیں وہاں کی بجلی کیوں نہیں کاٹی جاتی، حکومت بجلی کے بل بڑھائے جارہی ہے عام آدمی اتنا بل نہیں دے سکتا،اووربلنگ کی مد میں عوام سے اربوں روپے لیے گئے جو انہیں واپس کیے جائیں اور تحریک انصاف زائد بلنگ پر عدالت سے رجوع کرے گی۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا کہ کورکمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملتان کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف آزاد امیدوار کی حمایت کرے گی۔پاکستان تحریک انصاف نے گردشی قرضوں کی ادائیگی کے باوجو لوڈ شیڈنگ میں اضافے اور بجلی کے بلوں میں 70ارب کے غیر قانونی اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔

پارٹی کی کورکمیٹی کا اہم ترین اجلاس چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں بجلی کی قیمتوں میں ناقابل برداشت حد تک اضافے اور غیر قانونی طور پر عوام سے بجلی کے بلوں کی مد میں اربوں روپوں کی وصولیوں پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

تحریک انصاف کی قیادت نے حکومت سے استفسار کیا کہ حکومت نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے نام پر اربوں روپوں کی ادائیگیاں کیں تاہم ان ادائیگیوں کے باوجود ملک بھر میں بجلی کی بندش میں اضافے کا کیا جواز ہے۔ ان کا یہ بھی پوچھنا تھا کہ حکومت کی جانب سے غیر قانونی طور پر 70ارب کی اووربلنگ کی وجوہات سے بھی قوم کو آگاہ کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں 80فیصد تک کے اضافے کے باوجود ملک میں یومیہ 1ارب کی بجلی چوری کی جاتی ہے چنانچہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ شدہ نرخوں سے جمع ہونے والی رقم کہاں جا رہی ہے۔

اپنے آج کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے حکومت سے دھوکے اور فراڈ کے ذریعے لوٹے گئے اربوں روپے عوام کو واپس لوٹانے کا بھی مطالبہ کیا اور یاد دلایا کہ تحریک انصاف اووربلنگ کے معاملے پر پہلے ہی اعلی عدلیہ سے رجوع کر چکی ہے۔