دھرنوں کی سیاست سے تبدیلی نہیں عملی کام سے انقلاب آتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید،حکومت نے اپنے قیام کے ایک سال سے زائد عرصہ میں تبدیلی پیدا کردی ‘ 11 مئی 2013ء سے پہلے ملک دہشت گردی‘ بدامنی اور لوڈشیڈنگ کی لپیٹ میں تھا‘ نواز شریف کے اقتدار میں آنے سے ملکی معیشت سنبھل چکی‘ نیا پاکستان بنانے اور تبدیلی لانے والے اپنی کنٹینروں میں اے سی لگاکر پڑے ہوئے ہیں‘ عوام پیاس سے مرجاتی ہے‘ تقریریں نہیں رکتیں، ملک میں نئے پراجیکٹ لارہے ہیں مگر دھرنے والے کام نہیں کرنے دے رہے،دو لوگوں نے اسلام آباد کو یرغمال بنا رکھا ہے،سانحہ ملتان کی ذمہ دار تحریک انصاف کی انتظامیہ ہے۔ حکومت اس کی شفاف تحقیقات کررہی ہے۔ برائی کا علاج صرف پارلیمنٹ میں ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ سے باہر کے لوگ مداری ہیں،میانوالی میں پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 13 اکتوبر 2014 08:45

کندیاں(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اکتوبر۔2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے قیام کے ایک سال سے زائد عرصہ میں تبدیلی پیدا کردی ہے‘ 11 مئی 2013ء سے پہلے ملک دہشت گردی‘ بدامنی اور لوڈشیڈنگ کی لپیٹ میں تھا‘ نواز شریف کے اقتدار میں آنے سے ملکی معیشت سنبھل چکی ہے‘ نیا پاکستان بنانے اور تبدیلی لانے والے اپنی کنٹینروں میں اے سی لگاکر پڑے ہوئے ہیں‘ عوام پیاس سے مرجاتی ہے‘ تقریریں نہیں رکتیں اور لاشیں دیکھ کر بھی صبر کرو صبر کرو کا کہا جا تا ہے ‘ ڈالر کا ریٹ کم ہوچکا ہے‘ دعوے کرنے والے مستعفی نہیں ہوئے‘ ملک میں نئے پراجیکٹ لارہے ہیں مگر دھرنے والے کام نہیں کرنے دے رہے حتیٰ کہ چینی صدر کے دورے میں بھی رکاوٹ بن گئے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو میانوالی میں سابق ایم این اے انعام اللہ نیازی کے بھائی نجیب اللہ خان ایم پی اے مرحوم کی فاتحہ خوانی کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست سے تبدیلی نہیں آتی بلکہ عملی کام سے انقلاب آتا ہے۔ دو لوگوں نے اسلام آباد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ پنجاب بھر میں ہم نے فتح حاصل کی۔

راولپنڈی کے دو حلقوں کے نتائج اور کے پی کے میں تحریک انصاف کے نتائج تسلیم کئے اور یہ صرف ملکی مفاد میں کیا۔ کے پی کے کے وزیراعلی دھرنوں میں صرف ڈانس دکھا رہے ہیں انہوں نے کام کیا دکھانا ہے۔ ملکی کرنسی مضبوط اور معیشت کا پہیہ رواں دواں ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر بھر چکے ہیں۔ عالمی میڈیا بھی ہمارے حق میں بول رہا ہے۔ حکمران ایماندار ہوں تو ملکی معیشت بھی مضبوط ہوتی ہے۔

سانحہ ملتان کی ذمہ دار تحریک انصاف کی انتظامیہ ہے۔ حکومت اس کی شفاف تحقیقات کررہی ہے۔ برائی کا علاج صرف پارلیمنٹ میں ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ سے باہر کے لوگ مداری ہیں۔ مرضی کے ان جلسوں سے کچھ نہیں ہوگا۔ اگلے الیکشن میں لوگ کام اور محنت دیکھیں گے۔ ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والے لوگ کامیاب نہیں ہوں گے۔ ملک نواز شریف کی قیادت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

اگلے آٹھ سالوں میں 21 ہزار میگاواٹ بجلی دیں گے۔ اگلا الیکشن 2018ء میں ہوگا اس وقت تک عمران خان اور طاہرالقادری انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اب دھرنوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ طاہرالقادری اور عمران خان دھرنے چھوڑ کر ملکی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں۔ وزیراعلی کے پی کے اپنے صوبے کا رخ نہیں کرتے اور اسلام آباد کے تھیٹر میں صرف ڈانس پیش کررہے ہیں۔

انہوں نے صوبے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کروایا اور دھرنے میں الٹے سیدھے الزامات لگارہے ہیں ایسے الزامات ہم بھی لگا سکتے ہیں۔ گو نواز گو سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ اس سے عمران خان کا اپنا تاثر عوام میں غلط ہورہا ہے۔ اگلے الیکشن میں لوگ تحریک انصاف سے کے پی کے میں ان سے ترقیاتی کاموں کا حساب مانگیں گے پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی ووٹ اور بیلٹ سے آتی ہے صرف باتوں سے تبدیلی نہیں آتی۔ عمران خان اور طاہرالقادری رخ تبدیل کریں اور پاکستان کی ترقی اور دفاع کی بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا منشور ملکی سلامتی اور ترقی ہے۔ سیالکوٹ بارڈر پر ہم انڈیا کے حملوں کا بھرپور جواب دے رہے ہیں اس سلسلے میں بین الاقوامی عدالت انصاف کا دروازہ بھی کھٹکھٹا رہے ہیں اور عالمی مبصرین کو بارڈر کا دورہ بھی کروایا ہے۔

ہم بھی جواب دے سکتے ہیں لیکن ہم پرامن ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملتان کے پی ٹی آئی کے جلسے میں لوگ مرتے رہے۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی تقریریں کرتے رہے حتیٰ کہ عمران خان رات کا ڈنر کرکے اسلام آباد بھی روانہ ہوگئے اور فلائٹ نہ چھوڑی اور جنازہ میں بھی شرکت نہ کی اب بھی پی ٹی آئی کے ورکر اس کی ذہنیت نہ سمجھیں تو ان کا اللہ ہی حافظ ہے۔ قبل ازیں انہوں نے فاتحہ خوانی کی اور انعام اللہ نیازی سے اظہار افسوس بھی کیا۔