میں نہیں سمجھتا سانحہ ملتان جان کر کیا گیاہے،عمران خان ، افسوسناک سانحہ سے 7 زائد قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے لہٰذا جوڈیشل تحقیقات عدالت عالیہ کے جج سے کرائی جائے،انتظامیہ کے زیر نگرانی سانحہ ملتان کی شفاف انکوائری کا امکان نہیں،مجھے اسٹبلشمنٹ کے ذریعے آنا ہوتا تو 18سال جدوجہد نہ کرتا اور عوام کی قوت پر انحصار نہ کرتا، میری جماعت عوام کی قوت سے تبدیلی لا رہی ہے اور تبدیلی آگئی ہے،آئندہ سے میں اپنے جلسوں میں سٹیج کی ذمہ داری خود لوں گا، ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام ملنے پر مبارکباد دیتا ہوں،ملتا ن میں پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 13 اکتوبر 2014 08:37

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اکتوبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ سانحہ ملتان جان کر کیا گیاہے،تاہم افسوسناک سانحہ سے 7سے زائد قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے لہٰذا اس سانحہ کی جوڈیشل تحقیقات عدالت عالیہ کے جج سے کرائی جائے کیونکہ انتظامیہ کے زیر نگرانی سانحہ ملتان کی شفاف انکوائری کا امکان نہیں۔

یہ بات انہوں نے اتوار کی شب ڈاکٹر خالد خان خاکوانی کی رہائشگاہ پر ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں دو طریقوں سے لوگ اقتدار میں آتے ہیں،ایک طریقہ اسٹبلشمنٹ کے ذریعے ہے اور دوسرا عوام کی حمایت سے ہے،اگر مجھے اسٹبلشمنٹ کے ذریعے آنا ہوتا تو میں 18سال جدوجہد نہ کرتا اور عوام کی قوت پر انحصار نہ کرتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں جب بھی اقتدار میں آؤ گا عوام کی قوت سے آؤں گا۔عمران خان نے کہا کہ میرے مد مقابل دونوں بڑی سیاسی جماعتیں پی پی پی اور مسلم لیگ(ن) کے مابین مک مکا ہوچکا ہے،دونوں ایک دوسری کی کرپشن کو چھپانے اور باہر پڑی دولت کو بچانے کے چکر میں ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آج آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں مڈٹرم انتخابات میری اور پیپلزپارٹی کی مرضی سے ہوں گے مگر ہماری جدوجہد کے بعد اب ان کیلئے یہ کرنا مشکل ہے کیونکہ اب عوام جاگ گئے ہیں اور وہ ملک اور قوم کا دفاع کرنا،ملکی معیشت کو بچانا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری جماعت عوام کی قوت سے تبدیلی لا رہی ہے اور تبدیلی آگئی ہے اور میں ملک میں عوام کی قوت سے تبدیلی لاکر رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سے میں اپنے جلسوں میں سٹیج کی ذمہ داری خود لوں گا اور باہر کی ذمہ داری ہے وہ اس علاقے کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میں اب جو سرگودھا میں جلسہ کر رہا ہوں اس کیلئے ہم نے منصوبہ بندی کرلی ہے اور یہی ایک طریقہ ہوگا تاکہ سانحہ ملتان کی طرح کہیں اور کوئی ایسا سانحہ رونما نہ ہو جو ہمارے اور اس علاقے کے عوام کیلئے دکھ اور تکلیف کا باعث بنے۔

انہوں نے کہا کہ میں ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام ملنے پر مبارکباد دیتا ہوں اور جو وہ بچوں کی تعلیم کیلئے کام کر رہی ہیں یہ ہمارا منشور ہے۔انہوں نے پریس کانفرنس کے شروع میں کہا کہ آج تو مجھے اس لئے آنا چاہئے تھا کہ میں ملتان کے کامیاب جلسے پر ملتان کی عوام کا شکریہ ادا کرتا کیونکہ انہوں نے ملتان میں ایک تاریخ ساز جلسہ کرکے پاکستان کی عوام کے حوصلے بلند کئے ہیں،تاہم سانحہ ملتان کی وجہ سے ہماری خوشیاں غم میں بدل گئیں اور مجھے سانحہ ملتان پر بہت دکھ اور افسوس ہے،مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے،قیمتی جانوں کے ضیاع پر ۔

انہوں نے کہا کہ آج مجھے جب میں ایک گھر میں تعزیت کیلئے گیا تو مجھے ایک بچے کی ماں نے کہا کہ میں نے اپنے بیٹے کا نام عمران خان آپ کے نام پر رکھا تھا جبکہ ایک بچے معاویہ حسین کے باپ نے کہا کہ میں آپ کی کرکٹ کو پسند کرتا تھا اور میرا بیٹا آپ کی سیاست کو ۔انہوں نے کہا کہ مجھے خدشہ تھا کہ شاید یہ لوگ اس سانحے پر آج مجھ سے ناراضگی کا اظہار کریں گے مگر انہوں نے اپنی تکلیف بھلا کر مجھے احترام دیا اور میرے دل میں انہوں نے محبت بڑھائی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو سٹیٹسکو سے آزاد کرانا چاہتے ہیں،مجھے سانحہ ملتان پر بہت دکھ ہے،سانحہ کی آزادانہ جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئے،انتظامیہ کے زیر انتظام شفاف انکوائری ممکن نہیں،عمران خان نے بتایا کہ انتظامیہ نے جلسے کے اختتام پر تمام گیٹس کیوں نہیں کھولے اور جو دروازہ کھلا تھا اس کو تالا کس نے لگایا اور کیوں لگایا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس تماشا دیکھتی رہی کہ بے ہوش ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سانحہ ملتان کسی نے جان بوجھ کر نہیں کرایا،شاہ محمود نے بتایا تھا کہ ڈی سی او ملتان ان سے کوئی تعاون نہیں کررہا،سٹیڈیم کا بل دینے کے باوجود بجلی فراہم نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اصل حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں تاکہ ہم اپنے آئندہ کے جلسوں کیلئے منصوبہ بندی کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی کی سطح پر بھی اس معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں،آئندہ سٹیج کا کنٹرول ہمارا ہوگا اور باہر کا انتظامیہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم شفاف انکوائری کا مطالبہ اس لئے کر رہے ہیں تاکہ سانحہ ملتان کے ذمہ داروں کا تعین ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے جلسے میں بہت زیادہ لوگ آگئے تھے،اس کی وجہ سے بھی یہ سانحہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے بہت زیادہ آجانے کی وجہ سے وہاں گٹھن کا ماحول بنا اور پانی نہ ملنے کی وجہ سے اموات ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ملتان کی وجوہات سامنے آئیں کہ معاملہ ہماری وجہ سے خراب ہوا ہے یا انتظامیہ کی وجہ سے ،ہم آئندہ لوگوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈالیں گے اور ملتان کی طرح لوگوں کیلئے مشکلات پیدا نہیں ہونے دیں گے۔