عوامی تحریک کا دھرنا ختم نہیں ہوا،ایسی سوچ رکھنے والوں کی نیندیں ہمارے لائحہ عمل کے بعد اڑ جائیں گی،طاہر القادری ،بیٹے ماں اور نواسے نانا کی طرح ہوں تو یہ مسائل نہ ہوتے،بلاول کی باتوں کا جواب نہیں دوں گا وہ ابھی بچہ ہے،2ماہ کے دھرنے سے قوم میں شعور بیدار ہوا،انتخابی میدان بھی خالی نہیں چھوڑیں گے،نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 12 اکتوبر 2014 09:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اکتوبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کا دھرنا ختم نہیں ہوا،ایسی سوچ رکھنے والوں کی نیندیں ہمارے لائحہ عمل کے بعد اڑ جائیں گی،بیٹے ماں اور نواسے نانا کی طرح ہوں تو یہ مسائل نہ ہوتے،بلاول کی باتوں کا جواب نہیں دوں گا وہ ابھی بچہ ہے،2ماہ کے دھرنے سے قوم میں شعور بیدار ہوا،انتخابی میدان بھی خالی نہیں چھوڑیں گے۔

نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں طاہرالقادری نے کہا کہ عوامی تحریک اسٹبلشمنٹ کی جماعت نہیں اسکرپٹ لکھنے کے تاثر لغو اور جھوٹ ہیں انہیں مسترد کرتا ہوں،دھرنا اور جلسے عوامی تحریک کی جدوجہد اور اپنا سکرپٹ ہے،انقلاب کا نعرہ 1981ء میں بلند کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جن کا بیج اسٹبلشمنٹ نے بویا ان کو اخلاقی جرأت نہیں کہ ہمیں اسٹبلشمنٹ کا بندہ کہیں۔

(جاری ہے)

طاہر القادری نے کہا کہ انسان کا کام تدبیر کرنا ہے اگر ایک تدبیر سے کام نہ چلے تو دوسری تدبیر لائی جاتی ہے،2ماہ کے دھرنے میں اگر حکومت نہیں گری تو عوام میں شعور پیدا ہوگے اور قوم کا سکوت گر گیا،سوئی ہوئی قوم اٹھ گئی اس لئے ہم نے انتخابی میدان میں آنے کا فیصلہ کیا آنے والے انتخابات میں عوامی تحریک پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی،حکومت قائم کرے گی اور نظام کو بدلے گی۔

طاہرالقادری نے کہا کہ جو لوگ سوچتے ہیں کہ دھرنا ختم ہوچکا ہمارے لائحہ عمل سے ان کی نیندیں اڑ جائیں گی،دھرنا پاکستان کو انقلاب دے کر ختم ہوگا،13سے15اکتوبر کو میرے خطابات لائیو ہوں گے اور یہاں پر لوگ خطاب سنیں گے،اب شہر شہر انقلاب کا نعرہ بلند ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں دھرنے میں ہمارے ساتھ شامل تھیں ان کے ساتھ اتحاد ابھی نہیں بنایا،یہ صرف مشترکہ جدوجہد تھی،اتحاد کیلئے اور جماعتوں کا شامل ہونا بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی دوہری شہریت کا قانون ہے وہ یہ ہے کہ آپ جہاں ہیں اس کے شہری ہیں جب کوئی شخص کسی ملک کی حدود میں داخل ہوتا ہے تو وہاں کے قانون لاگو ہوتے ہیں،دوسرے ملک کے ختم ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک شخص کے تمام اثاثے اور کاروبار ایک ملک میں ہے اور ایک شخص باہر سے کما کر پاکستان کو بھیج رہا ہے اس کی دوہری شہریت کی وجہ سے حب الوطنی پہ شک ہورہا ہے اور ایک طرف وہ لوگ ہیں جو اقتدار میں بیٹھ کر لوٹتے ہیں اور پیسہ دوسرے ملکوں میں بھیجتے ہیں تو حب الوطنی کس کی زیادہ ہے۔

طاہر القادری نے کہا کہ حکومت گرفتار کرتی ہے تو بسم اللہ گرفتار کرے،میرے لوگوں کے خلاف ایکشن ہوا تو یہ چوڑیاں پہن کر نہیں بیٹھے فوری ایکشن ہوگا،یہ لوگ گولیوں سے نہیں ڈرے۔انہوں نے کہا کہ بیٹے ماں اور نواسے نانا کی طرح ہوتے تو یہ مسائل نہ ہوتے،بلاول کی باتوں کو نظر انداز کرتا ہوں وہ ابھی بچہ ہے بچگانہ باتیں کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :