گوادربندرگاہ چین سے مصنوعات اور توانائی کی رسد کے لئے ایک اہم جنکشن ہے ،بندرگاہ مکمل اور تیار ہونے کے بعد چین کی توانائی کی ضروریات نہایت فعال اور تیز رفتار انداز میں پوری کرے گی، چین میں پاکستانی سفیر مسعود خان ،پاکستان میں تیل و گیس کی دریافت کی شرح نہایت حوصلہ افزاء ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار فضا کے باعث بہت سی غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو فائدہ پہنچا ہے، اس حوالے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے نرم و آزادانہ سرمایہ کاری کی پالیسیاں موجود ہیں، پاکستانی حکومت مقامی اورغیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ مساویانہ سلوک کر رہی ہے، مسعود خان کا بیجنگ میں ” پاکستان آئل اینڈ گیس پروموشن کانفرنس “ سے خطاب

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 09:07

بیجنگ/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء ) چین میں پاکستان کی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ گوادرکی بندرگاہ چین سے مصنوعات اور توانائی کی رسد کے ایک اہم جنکشن ہے ،گہرے سمندر کی بندرگاہ گوادرمکمل اور تیار ہونے کے بعد چین کی توانائی کی ضروریات نہایت فعال اور تیز رفتار انداز میں پوری کرے گی، گذشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبہ نے کافی ترقی کی ہے،پاکستان میں تیل و گیس کی دریافت کی شرح نہایت حوصلہ افزاء ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار فضا کے باعث بہت سی غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو فائدہ پہنچا ہے، اس حوالے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے نرم و آزادانہ سرمایہ کاری کی پالیسیاں موجود ہیں، پاکستانی حکومت مقامی اورغیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ مساویانہ سلوک کر رہی ہے، ملکی سرمایہ کاری نہ صرف مکمل طور پر محفوظ ہے بلکہ 100 فیصد غیر ملکی ایکویٹی، رائیلٹی کی مد میں ترسیلات زر،منافع کی اجازت دیتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاری کو مکمل طور پر محفوظ بنانے کی کوشیش بھی کی گئی ہے، جمعہ کے روز چین کے دارلحکومت بیجنگ میں ” پاکستان آئل اینڈ گیس پروموشن کانفرنس “ کا انعقاد کیا گیا جس کا بنیادی مقصد چینی سرمایہ کاروں میں پاکستان میں موجودوسیع ہائیڈرو کاربن ذخائر کے حوالے سے آگہی پیدا کرنا اور ان کوپاکستان کے ہائیڈرو کاربن کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینا تھا۔

(جاری ہے)

کانفرنس کا انعقاد چین میں موجود پاکستانی سفارت خانہ نے چائینا اوور سیز انوسٹمنٹ یونین کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا تھا۔اس موقع پرپاکستان کے چین میں سفیر مسعود خان نے تقریب میں موجود بڑی تعداد میں چین کے بڑے اورمتوقع سرمایہ کاروں کی توجہ پاکستان میں موجود بکثرت ہائیڈرو کاربن ذخائر ، اور ملک میں کوئلہ ،شیل گیس، قدرتی وسائلاور تیل کے وسیع تر خائر کی دریافت، پیداوار اور کاروبار کے وسیع مواقع کی جانب مبذول کروائی۔

اس موقع پر پاکستان کے چین میں سفیر مسعود خان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبہ نے کافی ترقی کی ہے اور اس حوالے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے نرم و آزادانہ سرمایہ کاری کی پالیسیاں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت مقامی اورغیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ مساویانہ سلوک کر رہی ہے۔غیر ملکی سرمایہ کاری نہ صرف مکمل طور پر محفوظ ہے بلکہ 100 فیصد غیر ملکی ایکویٹی، رائیلٹی کی مد میں ترسیلات زر،منافع کی اجازت دیتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاری کو مکمل طور پر محفوظ بنانے کی کوشیش بھی کی گئی ہے۔

انہوں نے چینی کمپنیوں کو پاکستان میں تیل واور گیس کی دریافت کے حوالے سے سرمایہ کاری کرنے اور اس ضمن میں مقامی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ کاروباری شراکت داریاں قائم کرنے کی دعوت دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان میں تیل و گیس کی دریافت کی شرح نہایت حوصلہ افزاء ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار فضا کے باعث بہت سی غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

انہوں نے سرمایہ کاری اور ٹرانس - ریجنل ٹریڈ کے حوالے سے پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ محل وقوع مغربی چین سے وسطی ایشیا ء، افریقہ اور مشرق وسطی کے ممالک تک نہایت سستا اور قابل عمل سمندری راستہ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان قدرتی طور پر چین کے لئے توانائی اور تجارتی راہداری کے طور پر موجود ہے۔

مسعود خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی گوادرکی بندرگاہ چین سے مصنوعات اور توانائی کی رسد کے لئے ایک اہم جنکشن ہے۔اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ مکمل طور پر تیار ہونے اور فعال ہونے کے بعد گہرے سمندر کی بندرگاہ گوادرنہ صرف چین کی توانائی کی ضروریات پوری کر سکے گی بلکہ نہایت فعال اور تیز رفتار انداز میں پوری کرے گی۔

پاکستان کے چین میں سفیر کنے تقریب میں ہوجود چینی سرمایہ کاروں کو بتایا کہ گوادر کے ابتدائی انفراسٹرکچر کی تعمیر میں ایک آئل ریفائنری اور آئل ٹرمینل کے قیام کا اضافہ بھی کیا گیا ہے ۔اس موقع پر چائنا اوور سیز انوسٹمنٹ یونین کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹرہینگ شو آئی نے اپنے خطاب میں اس امید کا اظہار کیا کہ ان ترغیبات کے بعد انہوں امید ہے کہ تیل و گیس کے شعبہ اور عالمی سرمایہ کاری میں موجود بہت سی چینی کمپنیاں پاکستان کئے تیل و گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرں گی۔

متعلقہ عنوان :