جمہوریہ وسطی افریقہ میں فسادات ، اقوامِ متحدہ کے امن مشن میں شا مل پا کستا نی فوجی شہید، سا ت زخمی ایک کی حا لت تشو یشنا ک ، امن مشن پر حملہ عیسا ئی مسلم فسا دات کے دورا ن دارالحکومت بینگوئی میں کیا گیا، زخمیوں میں بنگلہ دیشی فو جی بھی شا مل ، اقوا م متحدہ نے واقعہ کی تصدیق کر دی، فوجیوں پر حملہ کرنے والے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا‘مشن سربراہ

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 09:06

بینگو ئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء)جمہوریہ وسطی افریقہ میں فسادات کے دوران اقوامِ متحدہ کے امن مشن میں تعینات، ایک پاکستانی فوجی شہید ہو گیا ہے۔غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطابق امن مشن کا ایک دستہ، جو پاکستانی اور بنگلہ دیشی فوجیوں پر مشتمل تھا، دارالحکومت بینگوئی میں جاری فسادات کی زد میں آیا جس کے نتیجے میں پاکستانی فوجی شہید ہوا اور اسی دوران دستے کا ایک فوجی شدید زخمی ہوا جبکہ سات فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔

جمہوریہ وسطی افریقہ میں عیسائی مسلم فسادات، کئی ماہ سے قابو میں تھے لیکن گذشتہ روز دارالحکومت کے حالات اْس وقت کشیدہ ہو گئے جب، ایک گرینیڈ حملے اور کئی مکانات کو نذرِ آتش کرنے کے دو واقعات کا الزام مقامی مسلمانوں پر آیا۔

(جاری ہے)

وہاں اقوامِ متحدہ کے امن مشن میں گذشتہ ماہ سے تعینات غیر ملکی فوجیوں کا پہلی مرتبہ جانی نقصان ہوا ہے۔ مشن کے سربراہ باباکار گائی نے اِس عزم کا اظہار کیا ہے کہ امن کی خاطر جمہوریہ وسطی افریقہ میں موجود فوجیوں پر حملہ کرنے والے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

فرا نسیسی خبر رساں ادارے نے اقوامِ متحدہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بانگی میں گذشتہ دو روز سے جاری فسادات کے دوران سات افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔جمہوریہ وسطی افریقہ میں اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے سربراہ نے کہا کہ ان کے فورسز ’حالات کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بھرپور کارروائی کریں گے۔‘جمہوریہ وسطی افریقہ میں امن مشن کے فوجی کی ہلاکت کا واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب مالی میں تعینات امن مشن کی سکیورٹی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

وہاں مختلف حملوں میں جولائی سے اب تک امن فورسز کے 31 فوجیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔جمہوریہ وسطی افریقہ میں امن مشن کے فوجی کی ہلاکت کی خبر کمانڈروں کی طرف سے اقوامِ متحدہ کے سکیورٹی کونسل کو امن فوج کو درپیش خطرات پر بریفنگ کے بعد آئی۔ اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون کی ترجمان ونانا میشتاراسی کے حوالے سے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

خاتون ترجمان نے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ عمل قرار دیا ہے۔بنگوئی میں یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا، جب اقوام متحدہ کے مختلف امن مشنز کے کمانڈرز نیو یارک میں ایک ملاقات کر رہے تھے۔ اس ملاقات میں بحران زدہ ممالک میں تشدد اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ میں شریک مالی میں امن مشن کے سربراہ جنرل ڑاں باسکو کازورا نے کہا، ”جب ہم یہاں ملاقات کر رہے ہیں، ایسے وقت میں ہمیں ایسی بری خبریں دوبارہ سننے کو بھی مل سکتی ہیں۔