پاکستان بھارت تمام ہمسایہ ممالک سے امن چاہتا ہے تاہم کسی بھی قسم کی جاحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،چوہدری نثار ،بھارت کی دراندازی کا جواب پوری طاقت سے دیا جائے گا، پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور سلامتی کا ہر حال میں تحفظ کیا جائے گا۔کسی کی تھانیداری اور اجارہ داری قبول نہیں کرینگے، بھارتی وزراء کے بیانات نے مزید ماحول خراب کیا ،بھارتی حکمرانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں،پاکستان کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس مشرقی سرحد پر فائرنگ کے واقعات کے بعد طلب کیا گیا۔ ہندوستان کی جانب سے جارحیت کے پیچھے خاص مقاصد نظر آتے ہیں،عالمی برادری کو بھارتی جارحیت سے آگاہ کریں گے ،ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام پوری قوم کے لیے خوشخبری ہے، وفاقی وزیرداخلہ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 08:52

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء ) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے امن چاہتا ہے تاہم کسی بھی قسم کی جاحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، کسی کی تھانیداری اور اجارہ داری قبول نہیں کرینگے ، بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ، بھارتی وزراء کے بیانات نے مزید ماحول خراب کیا ،پاکستان کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس مشرقی سرحد پر فائرنگ کے واقعات کے بعد طلب کیا گیا۔

۔اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر سرحد پر کسی قسم کی دراندازی کی گئی تو اس کا جواب پوری طاقت سے دیا جائے گا۔ ہندوستانی افواج کی جانب سے ایک مذہبی تہوار پر اندھا دھند اور بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا رینجرز اور فوج کی جانب سے موٴثر جواب دیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان کو فوجی طاقت کے ذریعے دبایا جاسکتا ہے اگر پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا ڈٹ کر جواب دیا جائے گا، بھارت نے چند روز کے دوران بلااشتعال فائرنگ کرکے 13 شہری شہید کردیئے۔

چوہدری نثارعلی نے کہا کہ خطے کے بہت سے مسائل ہیں جن میں بنیادی مسئلہ کشمیر ہے پاکستان امن اور بھائی چارے کے ذریعے کشمیر سمیت تمام معاملات کا حل نکالنے کے لیے تیار ہے اور یہ مسائل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کسی قسم کی فوجی مداخلت سے پرہیز کرناچاہیے اور بھارتی حکمرانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں جس کے باعث دونوں ممالک پر ایک ذمہ داری بھی ہے، پاکستان اپنی جغرافیائی سالمیت کی ہر صورت حفاظت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی افواج کی مکمل توجہ شمالی وزیرستان کی جانب ہے اس لیے ہندوستان کی جانب سے اس جارحیت کے پیچھے خاص مقاصد نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور سلامتی کا ہر حال میں تحفظ کیا جائے گا۔وزیرداخلہ نے کہا کہ بھارت کو اندازہ ہونا چاہیے کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے۔ 'ہندوستان کی سیاسی قیادت کو بھی مہم جوئی سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں۔

'انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام مسائل کو پرامن حل چاہتا ہے۔'اقوام متحدہ کو آگاہ کیا جائے گا ' پاکستان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور پانچ اہم ممالک کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کرے گا اور اس حوالے سے خصوصی ایلچی ان کے پاس بھیجے جائیں گے۔چوہدری نثار نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مبصرین کو سرحدی علاقوں کا دورہ کرایا جائے گا تاکہ وہ وہاں کے لوگوں سے بات کرکے اصل صورتحال سے آگاہ ہو سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ غیرملکی سفیروں کو بھی دفتر خارجہ میں دعوت دے کر اس حوالے سے بریفنگ دی جائے گا۔ چوہدری نثار نے کہا کہ حریت رہنماوٴں سے پاکستانی ہائی کمشنر کی ملاقات معمول کا حصہ ہے تاہم ہندوستان نے اس کو وجہ بناکر سیکریٹری سطح کے مذاکرات معطل کر دیئے۔چوہدری نثار نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام ملنے کا مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ پوری قوم کے لیے خوشخبری ہے۔بچیوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنے والے 17 سالہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کو آج بھارت کے کیلاش س یھتارتی کے ساتھ مشترکہ طور پر نوبل انعام سے نوازا گیا ہے