قومی سلامتی کمیٹی کا لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت پر اظہارِ تشویش،کمیٹی کا کسی بھی جارحیت کیخلاف ملک کے تحفظ اور علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے مسلح افواج کی صلاحیت پر بھرپور اعتماد کا اظہار ،پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کی دفاعی صلاحیتوں سے آگاہ ہیں، جنگ کوئی آپشن نہیں ،کشیدگی کو فوری طور پر ختم کرنا دونوں ممالک کی قیادت کی یکساں ذمہ داری ہے،کشیدگی دورکرنے کی پاکستانی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جاناجائے،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 08:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2014ء)قومی سلامتی کمیٹی نے کسی بھی جارحیت کیخلاف ملک کے تحفظ اور علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے مسلح افواج کی صلاحیت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کی دفاعی صلاحیتوں سے آگاہ ہیں جنگ کوئی آپشن نہیں ہے،کشیدگی کو فوری طور پر ختم کرنا دونوں ممالک کی قیادت کی یکساں ذمہ داری ہے۔

دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی دورکرنے کی پاکستان کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے، درحقیقت یہ بالغ نظری اور خلوص کی علامت ہے۔جمعہ کے روز وزیراعظم نواز شریف کی زیرِصدارت ہونے ہونے والے قومی سلامتی کی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو چیلنج کرنے کی کسی بھی کوشش کا پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب‘ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزور نہ سمجھا جائے‘ جارحیت بھارتی پالیسی کی عکاس ہے ، سرحدی علاقے سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی دیکھ بھال کی جائے گی۔

آپریشن ضرب عضب کامیابی کے ساتھ جاری ہے، پاک فوج کے جوان بہادی کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ ورکنگ باوٴنڈری پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے حکمت عملی طے کرنے کے لئے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلا س میں عسکری حکام نے بتایا کہ بھارت 2014 میں اب تک 230 بار ورکنگ باوٴنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے جب کہ گزشتہ چند روز سے بھارتی جارحیت سے 12 افراد شہید اور 42 زخمی ہو چکے ہیں۔

عسکری حکام نے اجلاس کو بتایا کہ جوابی کارروائی میں پاک فوج نے بھارتی فوجی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے ۔ دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور امور خارجہ سرتاج عزیز نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان نے ورکنگ باوٴنڈری کی صورت حال اقوام متحدہ کے فوجی مبصر کے سامنے بھی رکھی ہے۔

اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود‘ آرمی چیف جنرل راحیل شریف‘ ایژئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ‘ نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ‘ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر السلام‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان‘ وزیر اطلاعات پرویز رشید اور مشیر خارجہ طارق فاطمی سمیت دیگر وفاقی وزراء اور سیکرٹری بھی شریک تھے۔